حق مہر میں دو کروڑ اور 50 تولے سونا، پاکستانی ڈراموں نے لڑکیوں کو امیر ہونے کے نئے طریقے سکھانے شروع کر دیے

image
 
پاکستانی ڈرامے وہ سستی تفریح ہے جو ہر انسان کو گھر بیٹھے مل جاتی ہے اس وجہ سے نوے فی صد گھرانے اس سستی تفریح سے گھر بیٹھے فائدہ اٹھاتے نظر آتے ہیں۔ دن بھر بار بار یہ ڈرامے دکھائے جاتے ہیں اور ہر فرد خصوصاً لڑکیاں اور خواتین ان ڈراموں کو بہت ذوق و شوق سے نہ صرف دیکھتی ہیں بلکہ ان کی کہانیوں سے براہ راست متاثر بھی ہوتی ہیں۔
 
لوگوں کی زیادہ سے زیادہ توجہ اپنی جانب کرنے کے لیے ڈرامہ نگار ایسے ایسے سین دکھاتے ہیں جو کہ عملی زندگی میں تو کم ہی نظر آتے ہیں مگر ایسی انوکھی کہانیوں کو بار بار دیکھنے سے کم عمر لڑکیاں اور ان کے کچے ذہن اس سب سے براہ راست متاثر ہو رہے ہیں-
 
لڑکیوں کو امیر ہونے کے طریقے بتانے والے ڈرامے
کچے عمر کی لڑکیاں گلیمر سے بہت تیزی سے متاثر ہوتی ہیں۔ خاص طور پر سفید پوش گھرانوں کی ایسی لڑکیاں جن کی سب سے بڑی اور آسان تفریح یہ ڈرامے ہوتے ہیں آج کل یہی ڈرامے ان لڑکیوں کو ایسے سبق دیتے نظر آرہے ہیں کہ وہ بھی ان کو استعمال کر کے راتوں رات امیر ہو سکتی ہے-
 
image
 
ڈرامہ وہ پاگل سی
یہ کہانی ایک ایسے باپ کی کہانی ہے جو اپنی دونوں بیٹیوں سے بہت محبت کرتا ہے اور بڑی بیٹی کی شادی کی تیاریوں میں مصروف ہوتا ہے۔ اور اسی دوران اس کی سیکریٹری جو ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہے اور نوجوان ہوتی ہے اپنے ادھیڑ عمر باس کو سیڑھی کے طور پر استعمال کر کے امیر ہونے کا فیصلہ کرتی ہے اور کسی نہ کسی طرح اس سے نکاح کر کے اس کے گھر میں مالکن بن کر جا بیٹھتی ہے- اس سارے معاملے میں اس لڑکی کے ساتھ اس کی ماں بھی شریک نظر آتی ہے-
 
نتیجہ:
اس ڈرامے کی کہانی میں نہ صرف بیٹی لالچی ہے جو کہ اپنی غربت سے شارٹ کٹ کے ذریعے نجات حاصل کرنا چاہتی ہے بلکہ اس سارے معاملے میں اس کی ماں بھی اس کے ساتھ شریک ہے جو کہ اپنی بیٹی کو امیر بنا کر اپنی محرومیوں کا خاتمہ کرنا چاہتی ہے-
 
ڈرامہ سیانی
حالیہ دنوں میں ٹیلی کاسٹ کیا جانے والا ڈرامہ سیانی بھی ایسی ہی کہانی کے گرد گھوم رہا ہے جس میں کرن نامی لڑکی ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہے۔ اس کو شروع ہی سے امیر لوگوں کی صحبت میں بیٹھنا پسند ہوتا ہے۔ اور اسی چکر میں وہ ایک امیر لڑکے کو شادی کے لیے راضی کر لیتی ہے- اور ایک بار پھر کرن کی مددگار اور اس کی لالچ کو بڑھاوا دینے والا کوئی اور نہیں بلکہ اس کی ماں ہوتی ہے جو کرن کے سسرال والوں سے حق مہر میں دو کروڑ روپے اور پچاس تولے سونے کا مطالبہ کرتی ہے- تاکہ اس کی بیٹی راتوں رات کروڑ پتی بن جائے اور کچھ ایسا ہی ہوتا بھی ہے اور اس کے سسرال والے کرن کو یہ سب کچھ دے بھی دیتے ہیں اور اس طرح کرن امیر ہوجاتی ہے کہانی ابھی جاری ہے-
 
نتیجہ:
اگر امیر ہونا ہے تو بہت آسان حل تو یہی ہے کہ کسی امیر لڑکے سے شادی کر لو مگر صرف شادی کرنے سے اب معاملہ ایک ہاتھ آگے بڑھ گیا ہے اور حق مہر جیسے شرعی عمل کو بھی دولت بٹورنے کا ذریعہ بنا دیا گیا ہے-
 
image
 
ڈرامہ مشکل
ڈرامہ مشکل بھی ایسے ہی ملتے جلتے حالات سے گزرتی ہوئی کہانی لیے ہوئے تھا جس میں حریم نامی لڑکی جب اپنے یونیورسٹی فیلو سے شادی کرنے میں ناکام ہوتی ہے تو اس کے بڑے بھائی سے شادی کر لیتی ہے تاکہ اس گھر میں جگہ بنا سکے۔ اس کے بعد اپنی محبت کے حصول کے لیے ایک جانب تو گھریلو سازشیں کرتی ہے اوردوسری طرف اپنے شوہر کو بھی قتل کروا دیتی ہے-
 
نتیجہ:
لڑکیوں کو اپنی خواہشات کے حصول کے لیے ہر حد سے گزر جانے کا یہ منظر بہت ساری کچے ذہن کی لڑکیوں کے لیے ایک مثال ثابت ہو سکتے ہیں اور اس کے لئے وہ کسی کی جان لینے کے لئے بھی تیار ہو سکتی ہیں-
 
سوال یہ ہے!
کہ یہ ہو کیا رہا ہے؟ ڈرامہ نگار یہ کہہ سکتے ہیں کہ ہم نے ان ڈراموں کے آخر میں ان لڑکیوں کا برا انجام دکھا کر سبق دینے کی کوشش کی ہے کہ ایسا کرنا غلط ہے۔ مگر سوال یہ ہے کہ انجام تو آخر میں آتا ہے اس سے پہلے آپ مختلف ایسے طریقے بتا رہے ہیں جن کو دیکھ کر کوئی بھی لڑکی متاثر ہو کر کچھ بھی کرنے کا سوچ سکتی ہے-
 
ٹی آر پی کی دوڑ میں آگے بڑھنے کے لیے اپنی تخیلات کو مثبت رخ پر بھی تو استوار کیا جا سکتا ہے کیا ضروری ہے کہ معاشرے کو اس نہج پر پہنچایا جائے جس کے بعد واپسی کے سارے راستے بند ہو جائيں
سوچیے گا ضرور!!!
YOU MAY ALSO LIKE: