6 ارب ڈالرز کا جنازہ!
(Asif Jaleel, All Cities)
|
ملکہ ایلزبتھ کا جنازہ |
|
ملکہ الزبتھ کا 8 تاریخ کو انتقال ہوگیا تھا۔ لیکن تدفین ابھی تک نہیں ہوئی۔ آخری مراسم جاری ہیں۔ 19 تاریخ کو موت کے 11 دن بعد تابوت قبر میں اتارا جائے گا۔ موت سے تدفین تک عجیب و غریب رسوم و رواج، ویسٹ منسٹر ہال میں چار روزہ دیدار، وہاں سے بکنگھم پیلس روانگی، وہاں سے ویلنگٹن آرچ آمد، پھر سینٹ جارج چیپل تک سفر، وہاں دعائیہ تقریب، پھر شاہی والٹ میں اتارنے کے بعد تدفین، مخصوص تابوت، جس پر سنہری چھڑی، گلوب پر نصب صلیب، ہر قدم عجیب شاہی پروٹوکول، چیونٹی کی رفتار سے چلتی مخصوص گاڑیاں، حکومتی زعماء کی شرکت، اس دوران نئے بادشاہ کی تاج پوشی۔۔۔۔۔ الخ۔ اس سب پر کتنا خرچہ آیا ہوگا؟ امریکی چینل اسکائی نیوز کے مطابق صرف 6 ارب ڈالرز۔جو کہ ہماری کرنسی میں دیکھیں تو تقریباََ تیرہ ہزار ارب روپیہ بنتا ہے ۔ دنیا بھر سے جو لوگ جنازے میں شرکت کیلئے آئے، ان کے اخراجات اپنی جگہ۔ یہ معاملہ تدفین کے بعد بھی ختم بھی جلد ختم نہیں ہوگا۔ رسوم کی بجا آوری کا سلسلہ مزید چلتا رہے گا۔ جس پر اٹھنے والے اخراجات الگ ہوں گے۔ لیکن اس سب کا آنجہانی ملکہ کی روح کو کوئی فائدہ؟ کچھ بھی نہیں، بلکہ کسی بھی انسان کو تو کیا، کسی ذی روح کو بھی کوئی فائدہ نہیں۔ سراسر عقل کے خلاف فضولیات، بے جا اسراف، سرمائے کا ضیاع۔ وہ بھی اک ایسے وقت میں جب برطانوی معیشت سخت مشکلات کا شکار۔ مگر اس کے باوجود مجال ہے کسی لبرل، سیکولر یا ملحد نے ان فضولیات پر ایک حرف بھی زبان پر لایا ہو کہ جی بڑا پیسہ ضائع کر دیا۔ اس سے کئی واٹر کولر لگوائے جا سکتے تھے۔ کسی غریب کی بچی کی شادی ہو سکتی تھی۔ دو چار جنریٹر تو آ ہی جاتے۔ مگر قربانی کے چند ہزار روپے مسلمان اپنی مرضی سے خرچ کریں تو انہیں اوپر نیچے آگ لگ جاتی ہے۔ اس کے مقابلے میں ایک مسلم بادشاہ (نام نہاد ہی سہی) کا بھی حال ہی میں (13 مئی) انتقال ہوا۔ امارات کے حکمراں شیخ خلیفہ بن زید النہیان کا۔ لیکن اسلامی تعلیمات کی برکت کہ جنازہ سادگی کا نمونہ۔ صبح انتقال اور مغرب کے بعد تدفین۔ نہ دیدار عام کیلئے چار دن انتظار، نہ ہی لمبا چوڑا شاہی پروٹوکول۔ چند افراد نے عام سے تختے پر میت اٹھائی اور قبرستان پہنچا دیا۔ میت بھی عام سے کفن میں لپٹا ہوا، جس پر نہ سونے سے مرصع چادر اور نہ ہی طلائی تابوت۔ قبر بھی سادہ۔ بس مٹی کا ایک کوہان نما ڈھیر۔ مقبرۃ البطین میں عام قبروں کے مابین۔ کسی شاہی عمارت میں نہیں۔ |