ظریفانہ: ایشیا کپ میں للن اور کلن

للن سنگھ نےدبئی کی ہوٹل بوستان انٹر نیشنل میں کلن پٹیل کو دیکھاتو چونک کر سوال کیا ، ارے تو یہاں کیا کررہا ہے؟
کلن بولا وہی جو تو کررہا ہے۔ میرا مطلب ہے ٹائم پاس ۔
للن نے کہا ٹائم پاس نہیں ٹائم ویسٹ ۔
جی ہاں میرا بھی ٹکٹ اگر کل کے لیے بکُ نہ ہوتا تو میں دو دن قبل چلا جاتا لیکن آج کل تبدیلی کرنے پر ائیر لائنز والے کچھ واپس ہی نہیں دیتے ۔
للن بولا اچھا سمجھ گیا ۔ تو بھی ایشیا کپ کے چکر میں یہاں آکر پھنس گیا اور کل تو دبئی والوں نے حد پار کردی ۔ ہمیں ٹکٹ ہی نہیں دیا۔
ارے بھیا جب فائنل میچ میں ہندوستان تھا ہی نہیں تو ہمیں ٹکٹ کیوں دیتے ؟ وہ تو سری لنکن ا ور پاکستانیوں کا حق تھا۔
تو کیا ہم لوگ بھاڑ جھونکنے کے لیے یہاں آئے۔ ان کو جہاز کا اور ہوٹل کا پیسہ دیا ۔ کھانا پینا اور خریداری الگ ۔ یہ تو ناانصافی ہے۔
کلن نے سمجھاتے ہوئے کہا ارے بھائی اسٹیڈیم میں چوبیس ہزار سے زیادہ لوگ بیٹھ نہیں سکتے ۔ اب ہم جیسے ہندوستانی پہنچ جاتے تو وہ کہاں جاتے ؟
بھاڑ میں جاتے ۔ ہم کو ان سے کیا مطلب ؟ ہم تو جس کام سے آئے ہیں وہ ہونا چاہیے دیگر لوگوں سے ہمیں کیا لینا دینا ؟
یار خو د غرضی کی بھی کوئی حد ہوتی ہے اگر ہندوستان فائنل میں ہوتا اور ہمیں دیکھنے نہ ملتا تو کیسا لگتا ؟
للن بگڑ کر بولا دیکھو زیادہ ہریش چندر نہ بنو کیا سمجھے ؟ میری تو بڑی خواہش تھی کہ فائنل دیکھنے جاوں اگر جانے ملتا تو مزہ آجاتا ۔
کلن نے سوال کیا لیکن تم وہاں جاکر کیا کرتے ؟
پاکستان کی ہار پر خوشی مناتا اور کیا ؟
لیکن تمہاری سری لنکا سے کون سی رشتے داری ہے ؟ ان لوگوں نے اپنے تمل باشندوں پر بے شمار ظلم ڈھائے ۔ اس کے باوجود ان کی جیت پر خوشی؟
ارے بھیا اپنے تمل لوگوں پر ہم نے کون سے کم مظالم ڈھائے لیکن پاکستان کی بات اور ہے؟
اچھا وہ کیا ہے؟
دیکھو تم نہیں جانتے پاکستان کی جیت سے مسلمان خوش ہوتے ہیں اس لیے ہم ناراض ہوجاتے ہیں۔ اصل مسئلہ مسلمانوں کی خوشی کا ہے۔
اچھا لیکن پاکستان سے بھی تو ہماری ٹیم ہار گئی ۔ اس کا کیا؟
ہم صرف ہارے نہیں بلکہ جیتے بھی ہیں ۔ حساب برابر رہا سمجھ لو ۔
یہ کیسے کہہ سکتے ہو ؟ ہم تو فائنل میں بھی نہیں آسکے ۔ انہوں نے کم ازکم فائنل تو کھیلا ۔
اس سے کیا فرق پڑتا ہے لیکن جیتے تو نہیں نا ۔ بات ختم ۔
کیا بات کرتے ہو یار اس ٹورنامنٹ میں ہر لحاظ سے ہم لوگ پیچھے رہے پھر بھی ٹانگ اونچی
ہاں یار اب بھی میری سمجھ میں نہیں آتا کہ پاکستان ہمیں پچھاڑ کر فائنل میں کیسے پہنچ گیا ؟
کیوں بھائی جیسے سر ی لنکا ویسے پاکستان دونوں پہنچ گئے ۔ اس میں حیرت کی کیا بات ہے؟
اوہو سمجھتے کیوں نہیں ؟ دیکھو پردھان جی تو ہمارے پاس ہیں اور ہم تو مانتے ہیں کہ مودی ہے تو ممکن ہے ۔ اس کے باوجود ہماری ٹیم کیسے ہار گئی؟
ارے بھیا وہ جئے شاہ ہے نا اس نے پنوتی لگا دی۔ پاکستان سے جیت کے بعد کسی نے اسے ترنگا دیا تو اس نے دھتکار دیا ۔ وہیں سے گڑ بڑ ہوگئی۔
اچھا تو اس کو دھتکار کرآئی پی ایل کی سربراہی سے ہٹا کیوں نہیں دیتے ۔ ویسے وہ کرکٹ کی ابجد سے بھی واقف نہیں ہے۔
ارے بھیا اس کو ہٹانے کی بات نہ کرو ورنہ ای ڈی یا سی بی آئی کا چھاپہ پڑ جائے گا کیا سمجھے؟ وہ وزیر داخلہ کا نورِ نظر ہے۔
یہی تو موروثیت ہے جس کی ہم لوگ دن رات مخالفت کرتے ہیں۔گاندھی خاندان میں اگر یہ غلط ہے تو سنگھ پریوار میں درست کیونکر ہے؟
دیکھو بھیا ٹیم اگر اچھا نہ کھیلے تو وہ بیچارہ اسٹیڈیم میں بیٹھ کر کیا کرسکتا ہے؟
اس کے والد توحزب اختلاف کے ارکان اسمبلی کو خریدنے میں ماہر ہیں۔ وہ اگر سرکار گرا سکتے ہیں تو یہ کھلاڑی خرید مخالف ٹیم کو ہر اکیوں نہیں سکتا؟
مجھے تو لگتا ہے اس نے کوشش کی ہوگی مگر ہر بار کوئی کامیاب نہیں ہوتا۔ مہاراشٹر میں کامیاب رہے مگر دہلی اور بہار میں ناکام ہوگئے یہ تو کھیل ہے ؟
ہاں یار کھیل میں ہار اور جیت ہوتی رہتی ہے لیکن دھونی کے بعد ہماری ٹیم کو ٹورنامنٹ ہارنے کی عادت سی ہوگئی ہے۔
کیسی بات کرتے ہو کلن ۔ فی الحال ٹی 20 کی رینکنگ میں انڈیا پہلے نمبر پر ہے ۔
جی ہاں یہ بات درست ہے مگر پہلی دس میں سے پانچ ٹیمیں ایشیا کپ میں تھی ہی نہیں پھر ہم لوگ ہار گئے۔
ارے بھائی دس تو چھوڑو افسوس کے پہلے تین میں سے ہندوستان کے علاوہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ دونوں نہیں تھے پھر بھی فائنل نہیں کھیل سکے۔
ہاں بھیا یہ تو ہے ۔ اسی لیے کرکٹ کو قسمت کا کھیل کہا جاتا ہے۔
ارے بھائی قسمت سے انسان جیت بھی تو جاتا ہے۔ 2019تک کوئی نہ کوئی عالمی خطاب ہمارے پاس ہوتا تھا مگر اب تو ایک بھی نہیں رہا ۔
للن نے پوچھا تو کیا پردھان جی کی دوسری میقات کرکٹ کے لیے منحوس ثابت ہوئی ؟
اور نہیں تو کیا ؟ 28 سال کے بعد ٹیم انڈیا نے 2011 میں ورلڈ کپ جیتا تھامگر 2015 میں آسٹریلیا سے ہار گئی۔
یار یہ تو بہت برا ہوا ۔ مودی جی نے اپنی ٹیم کی تعریف کرکے کریڈٹ لینے کا مو قع گنوا دیا ۔
یہی معاملہ 2013 میں ہوا کہ ہم لوگوں نے چیمپین ٹرافی جیت لی مگر 2017 میں پاکستان نے فائنل میں ہمیں شکست دے دی۔
ارے تب تو پردھان جی کا موڈ خراب ہوگیا ہوگا ۔
ہاں مگر ایشیا کپ میں ہم لوگ لگا تار 2016 اور 2018 میں کامیاب رہے لیکن اس بار وہ بھی گنوا بیٹھے ۔
یار کلن تمہارا دماغ ہے یا کمپیوٹر۔ تمہارے سامنے تو گوگل بھی فیل ہے ۔
یار یہی تو مصیبت ہے کہ چاہ کر بھول نہیں پاتا۔ آئی سی سی ٹیسٹ چمپین شپ میں 2021 کے اندر موقع تھا وہ بھی نیوزی لینڈ سے ہار گئے۔
تو کیا تمہارے خیال میں یہ سب پردھان جی اور جئے شاہ کی وجہ سے ہورہا ہے؟
جی نہیں لیکن سرکار کی طرح ہماری ٹیم کے اندر بھی عدم تحفظ بڑ ھ گیا ہے۔
اچھا تمہیں اس کا پتہ کیسے چلا؟
سیدھی بات ہے۔ کپتان روہت شرما کا قلیل عرصے میں 28کھلاڑی بدلنا کس بات کی علامت ہے؟
لیکن وہ بار بارایسی تبدیلی کیوں کرتے ہیں ؟
اس کی دو وجوہات ہیں ایک تو وہ دباو میں آجانا اور دوسرے غصہ ہوجانا۔
یار یہ اندر کی بات تمہیں کون بتا دیتا ہے؟
ارے بھیا سوشیل میڈیا پر نظر رکھو تو سب نظر آجاتا ۔ تمہیں نہیں پتہ عرش دیپ سے آصف کا کیچ چھوٹا تو وہ کس طرح بھڑک گیا ؟
ہا ں یار میں نے ویڈیو دیکھی ہے ۔ ایسے میں جبکہ عرش دیپ کو آخری اوور ڈالنا تھا اسے اس طرح خوار کرنا بہت غلط تھا ۔
اچھا ہاردک پٹیل سے شرما کی لڑائی والی ویڈیو دیکھی یا نہیں؟
جی ہاں میں وہ بھی دیکھ چکا ہوں قسم سے اس بیوقوف کو کیا ہوگیا سمجھ میں نہیں آتا۔
ارے بھیا جب پردھان جی اپنے ساتھی نتن گڈکری کو نہیں بخشتے تو عرش دیپ کس کھیت کی مولی ہے؟
لیکن للن یہ تو ماننا پڑے گا کہ ایک کیچ چھوٹنے پر اس کو خالصتانی قرار دینا بہت غلط تھا ۔
ہاں ہاں مگر وہ پاکستانی سازش تھی۔حکومت کے مطابق پہلا ٹوئٹر وہیں سے آیا تھا ۔
چلو مان لیا مگر اس کی ہاتھوں ہاتھ لینے والے تو ہم جیسے بھگت تھے نا۔ اس ٹویٹ کی حمایت کرنا کیوں ضروری تھا؟ وہ اس کی مذمت بھی تو کرسکتے تھے نا؟
جی ہاں لیکن پاکستان سے ہارنے کے بعد دماغ کو قابو میں رکھنا بہت مشکل ہوگیا تھا ۔ اس لیے وہ بھول چوک ہوگئی۔
للن اس سے بھی بڑی غلطی محمد شمی کو نہیں کھلانا تھا ۔ وہ اگر ٹیم میں ہوتا نہ تو یہ درگت نہیں ہوتی ۔
ارے تم نے کس مسلمان کا نام لے لیا ۔ وہ تو القائدہ کا آدمی ہے ؟
کیا ! تمہارا دماغ تو خراب نہیں ہے۔ جس وقت وہ تمہاری گجرات کی ٹیم میں کھیل رہا تھا تو اس وقت ہندوستانی تھا اور اب القائدہ کا آدمی ہوگیا؟
ہاں یار تم نے سہی کہا ۔ ہماری جیت میں اس کا کردار سب سے بڑا تھا ۔
تب تو تمہارا اجئے شاہ احسان فراموش نکلا ۔ اپنے گجرات کے لیے اس کھلایا اور بھارت کی ٹیم سے نکال کر اسے ہر وا دیا۔
ہاں یار میر ا خیال ہے جس پریت بومرا کے زخمی ہونے پر تو اسے کھلانا لازم ہوگیا تھا لیکن ان لوگوں کی عقل پر پتھر پڑ گیا تھا ۔
عقل پر پتھر نہیں بلکہ فرقہ پرستی کا نشہ چڑھ گیا تھا ۔ خدا کرے کہ اس ہار کے بعد اتر گیا ہو۔ ورنہ آگے بھی یہی حال ہوگا ۔
جی ہاں جلد ہی ورلڈ کپ ٹیم کا اعلان ہونے والا ہے اگر اس میں شمی کو شامل نہیں کیا گیا تو پھر جوتے پڑیں گے۔
کیا فرق پڑتا ہے یار ۔ ویسے بھی ہم جوتے کھاتے ہی رہتے ہیں دوچار اور سہی ۔ بقول شاعر
ادھر بھی




 

Salim
About the Author: Salim Read More Articles by Salim: 2124 Articles with 1450513 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.