شوہر تو شکی تھا ہی لیکن بیوی کچھ زیادہ ہی مجبور نظر آئی، ڈرامہ حبس کی کچھ ایسی خامیاں جس نے سوال اٹھا دیے

image
 
شک کسی بھی گھر اور اس کی گھرہستی کو برباد کرنے والا ایسا ایندھن ہوتا ہے جس کو جلنے کے لیے ایک معمولی سی چنگاری کی ضرورت ہوتی ہے۔ میاں بیوی کا رشتہ خون کا تو ہوتا نہیں ہے جو کہ کبھی ٹوٹ نہ سکے۔ مگر اس رشتے کی بنیاد اعتماد قائم ہوتی ہے۔ کسی ایک فریق کی شک کی عادت اس رشتے کو کسی بھر بھری دیوار کی طرح کمزور کر دیتا ہے-
 
ڈرامہ حبس میں دیا گیا پیغام
اگرچہ ڈرامہ حبس اس وقت ٹی آر پی کے حوالے سے بہت ہٹ نہیں جا رہا مگر کچھ سنجیدہ نوعیت کے ڈرامہ دیکھنے والے لوگ اس ڈرامہ کو نہ صرف دیکھ رہے ہیں بلکہ اس میں دیے گئے پیغام کو بھی سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں-
 
اس ڈرامے کی کہانی باسط اور عائشہ کے گرد گھومتی ہے باسط ایک ایسا نوجوان ہے جس کی ماں اس کے باپ کو چھوڑ کر اس کے بچپن میں ہی چلی گئی تھی اور اس کمی نے اس کے اندر عورت ذات کے لیے ایک نفرت کا بیچ بو دیا-
 
باپ کی دولت حاصل کرنے کے لیے اس کو مجبوراً عائشہ سے شادی کرنی پڑی جو کہ ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والی بہت قابل لڑکی ہے مگر شوہر کے شک نے اس کے اعتماد کو پارا پارا کر دیا-
 
حالیہ قسط میں باسط اپنے دوست کا عائشہ کی جانب بڑھتے ہوئے جھکاؤ کے سبب ان دونوں پر شک کرنے لگتا ہے۔
 
image
 
اگر شوہر شک کر رہا ہے تو بیوی کو کیا کرنا چاہیے
شک ڈرامے میں ہو یا حقیقت میں دونوں ہی صورتوں میں خطرناک ہوتا ہے۔ خاص طور پر میاں بیوی کے تعلق میں اگر کسی ایک فرد کو پتہ چل جائے کہ اس کا جیون ساتھی اس پر شک کر رہا ہے تو وہ کم از کم اپنے رشتے اور تعلق کو نبھانے کے لیے اس بات کی احتیاط ضرور کرتا ہے کہ وہ اس فریق کو ایسا موقع نہ دے جو اس کے گھر کی بربادی کا سبب بنے-
 
مگر اس ڈرامے میں باسط کا دوست جو کہ دوست اور اس کی بیوی کے ساتھ انتہا درجے کا مخلص دکھایا گیا ہے مگر وہ یہ جانتے بوجھتے کہ اس کا دوست اس پر شک کر رہا ہے اس کی غیر موجودگی میں نہ صرف اس کے گھر پہنچ جاتا ہے بلکہ اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ وہ خاص طور پر اس وقت اسی لیے آیا ہے تاکہ باسط موجود نہ ہو-
 
اس کے بعد تھپڑ کھا کر خاموشی سے کسی بات کی وضاحت دیے بغیر اس کے گھر سے چلا جاتا ہے-
 
صفائی دینے میں صرف چند لمحے لگتے ہیں
دوسری جانب عائشہ جو ایک گولڈ میڈلسٹ لڑکی ہے خود اعتماد ہے شوہر کے شک کے بعد بھی اسے کسی قسم کی حقیقت بیان کرنے کے بجائے اس کے گھسیٹنے پر اس کے کہنے پر گاڑی میں بیٹھ جاتی ہے تاکہ وہ گھر سے نکال سکے-
 
عوام کی رائے
عام طور پر عوام پاکستانی ڈراموں میں ایسے بے وقوفانہ حرکتوں کے عادی ہوتے جا رہے ہیں مگر بے وقوف بننے کی بھی حد ہوتی ہے- یہی وجہ ہے کہ ڈرامے کی اس قسط کو دیکھ کر عوام بے ساختہ چلا اٹھے-
 
image
 
اس حوالے سے کچھ افراد کا کہنا تھا کہ باسط کے دوست فہد نے اس ساری صورتحال کو بگاڑنے میں بہت اہم کردار ادا کیا۔ اس حوالے سے کچھ افراد کا یہ بھی کہنا ہے کہ جو بات عائشہ فہد سے کہہ سکتی تھی وہ بات وہ اپنے شوہر سے بھی کر سکتی تھی شوہر سے زيادہ کسی اور کو اہمیت دینا کسی بھی شوہر کو بدگمان کر سکتا ہے-
 
ڈرامے سے ملنے والا سبق
جس طرح انسان کے ہاتھ کی پانچوں انگلیاں برابر نہیں ہوتی ہیں اسی طرح میاں بیوی کے مزاج میں بھی کافی فرق ہوتا ہے۔ میاں بیوی کے رشتے کو خوشگوار بنانے کے لیۓ دونوں کو ہی کئی مواقعوں پر قربانی دینی پڑتی ہے-
 
اسی طرح اس رشتے کی کامیابی کے لیے ایک دوسرے کے مزاج کو سمجھنا بھی ضروری ہوتا ہے تاکہ کوئی ایسا عمل نہ کیا جائے جو کہ دوسرے کے مزاج پر ناگوار گزرے۔ مگر بدقسمتی سے آج کل کے زمانے میں میاں بیوی میان میں موجود ایسی تلواروں کی طرح ہوتے جا رہے ہیں جو ایک دوسرے کی کاٹ کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس کا نتیجہ سراسر بربادی ہوتا ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: