بوری میں بند لاش کی موجد جناب
محترم ایم کیو ایم کی پریشانی اس وقت بڑھنے لگی جب ان کی ایجاد کی ہوئی
بوری میں بند لاش کا ہتھیار خود انہی کے خلاف استعمال ہونا شروع ہو گئی یہ
خبر ایم کیو ایم کے قائد پر بجلی کے طرح گری ہو گی۔ بچپن میں ہم سنا کرتے
تھے کہ جیسی کرنی ویسی بھرنی شاید یہ مثال الطاف بھائی بھول گئے ہونگے۔
ڈائینامائیڈ بم ایجاد کرنے والے نوبل نے بم ایجاد تو کر لیا تھا لیکن ایجاد
کرنے کے بعد وہ بہت پچھتایا کہ ان بموں کا استعمال خود انسانیت کے خلاف
ہوگا اور پھر ایسا ہی ہوا۔
ایم کیو ایم کا بس چلے تو کراچی سے سارا خزانہ لوٹ کر پورے کراچی کو بوری
میں بند کر کے کہیں پھینک دے، لیکن جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے۔ ۔۔
ان دنوں میں لیاقت آباد میں رہائیش پزیر تھا اور ایم کیو ایم کے خلاف
آپریشن شروع ہی ہوا تھا میں سی ایریا کے اسٹاپ کے پاس نظام ہومیو کلینک کے
پاس دوستوں کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا کہ ایک ہائی روف آ کر رکی اس میں سے ایم
کیو ایم کے کچھ کارکنان اترے اور گاڑی میں رکھی ہوئی بوری کو اتار کر پھینک
کر رفو چکر ہوئے، جن لوگوں نے یہ کام انجام دیا ان کے چہروں پر اللہ نے
پھٹکار برسائی ہوئی تھی۔ ۔
میں اور میرے دوست اس بوری کے طرف آگے بڑھے تو دیکھا کے بوری میں سے کسی
شخص کی ٹانگ باہر نکل رہی ہے اتنی دیر میں وہاں پولیس بھی آ گئی اور جب
پولیس نے بوری کو کھولا تو کیا دیکھتے ہیں کہ اس بوری میں ایک نہیں دو
لاشیں موجود ہیں۔ اللہ غارت کرے ایسے شقی القلب لوگوں کو جنہوں نے یہ خدمت
انجام دی ہو گی۔
میرا یہ واقعہ سنانے کا مقصد ایم کیو ایم کا اصل چہرہ عوام کو دکھانا ہے۔
۔۔ |