سعودی زائرین کیلیے ای پلیٹ فارم اور ہمارا قانون

 پاکستان میں قانون کے ساتھ جو مذاق کیا جاتا ہے شائد ہی وہ کسی اور ملک میں ہوتا ہوں بعض اوقات تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہاں پر قانون بچے کے لیے خریدا گیا وہ کھلونا ہے جس سے وہ کھیلتا ہے اسے مروڑتا ہے اور پھر توڑ کر تژو کی طرح پھینک دیتا ہے ہماری اشرافیہ ھی قانون کو توڑنے ،مروڑنے اور پھر ٹشو کی طرح استعمال کرنے کے بعد پھینک دیتی ہے وہ تو شکر ہے کہ ہماری عدالتوں نے ہمارا بھرم رکھا ہوا ہے ورنہ تو ہم نے قانون کو مکڑی کا جالا بھی نہیں بننے دینا تھا جہاں کم از کم کوئی مکھی تو پھنس ہی جاتی ہے ایک چھوٹی سی خبر ہے جو بڑی بڑی خبروں میں کہیں دبی ہوئی ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف ، اسحاق ڈار و دیگر کی تقاریر نشر کرنے پر ڈی جی آپریشنز پیمرا کو طلب کرلیا ہائی کورٹ میں نواز شریف ،اسحاق ڈار سمیت دیگر اشتہاری ملزمان کی تقاریر ٹی وی پر نشر کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی عدالت نے پیمرا کے ڈی جی آپریشنز کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر فریقین عدالت میں اپنا تفصیلی جواب جمع کرائیں کہ پیمرا اپنے ہی بنائے ہوئے قوانین پر عمل کیوں نہیں کر رہادرخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ پیمرا نے 2019 میں اشتہاری اور سزا یافتہ ملزمان کے ٹی وی پر آنے پر پابندی عائد کی تھی مگر نواز شریف اور اسحاق ڈار کی تقاریر اور پریس کانفرنس ٹی وی دکھائی جا رہی ہیں پیمرا اپنے ہی احکامات کی خلاف ورزی کر رہا ہے، عدالت پیمرا کو اشتہاری ملزمان کی تقاریر ٹی وی پر نشر کرنے پر پابندی کا حکم دے یہ تو تھی وہ خبر جو قانون کے محافظوں کے لیے تھی مگر کیا کیا جائے ہم نے قانون کو موم کی ناک بنا رکھا ہے جسکا جدھر دل کرتا ہے ادھر ہی موڑ دیتا ہے اگرخدا ناخواستہ ہماری عدالتیں بھی کمزور ہوتی تو پھر ہمارے ساتھ کیا ہونا تھا اسکا شائد اس شخص کو تو اندازہ ہو سکتا ہے جو قانون کے شکنجے میں کبھی نہ کبھی کسا جاچکا ہوں ویسے تو اس ملک کا غریب انسان ہر وقت ہی کہیں نہ کہیں زیر عتاب ہی رہتا ہے ایسا لگتا ہے کہ امیر کے لیے یہاں قانون قانون ہی نہیں ہے اور سارے کا سارا قانون صرف غریب کے لیے ہے آپ موٹر سائیکل والوں کا حال دیکھ لیں جو آئے روز ٹریفک کا چالا ن بھگت رہے ہوتے ہیں اور بڑی بڑی گاڑیوں والے سیلیوٹ کا مزہ لیتے ہوئے ہر قانون توڑتے ہوئے گذر جاتے ہیں مجھے شیخ رشید کا ایک جملہ ہمیشہ یاد رہتا ہے کہ اس ملک میں غریب ہی غریب کا دشمن ہے اور یہ ایک حقیقت بھی ہے پیمرا نے نے اگر اشتہاریوں پر پابندی لگارکھی ہے تو پھر اس پابندی کا اطلاق کیوں نہیں کروایا جاتا کیا ہمارے ملک میں قانون اتنا ہی کمزور اور ناتواں ہو چکا ہے کہ ایک ہی دھکے میں سب کچھ زمین بوس ہو جاتا ہو آپ اندازہ کریں کہ وزیر اعظم کے جہاز میں فرار ہونے والا وزیر اعظم کے ہی جہاز میں واپس آکر وزیر خزانہ بن جاتا ہے اور ہمارا قانون منہ دیکھتا رہ جاتا ہے پھر وہ اپنے اوپر پابندیوں کو ایک ٹھوکر مارتا ہے جسکے بعد آخر کار ہماری عدالتوں کو بولنا پڑتا ہے بات قانون کی ہورہی ہے تو کچھ عرصہ پہلے ٹراس جینڈر کا قانون پاس ہوا اس پر تفصیل پھر کبھی لکھوں گا ابھی تو قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی اور شیعہ پولیٹیکل پارٹی کے سربراہ جناب پیر نوبہار شاہ صاحب کیا کہتے ہیں وہ بھی ملاحظہ فرمالیں کہ ا شرے جائز حقوق کی فراہمی پر نہ صرف قائم رہتے ہیں بلکہ ان میں امن کا قیام بھی اسی بنیادی نکتے کے سبب ہوتاہے جس سے کسی بھی قانون کے معاشرے پر براہ راست اثرات مرتب ہوتے ہیں ٹرانس جینڈر بل کی بعض شقوں پر اعتراضات اٹھائے جارہے ہیں جنہیں نظر انداز نہ کیاجائے روز اول سے متوجہ کرتے چلے آرہے ہیں کہ آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے اصول کو نعرے کی بجائے عملی طور پر نافذ کیا جائے ٹرانس جینڈر اور گھریلو تشدد بارے متعارف کرائے گئے قوانین دستورپاکستان میں درج مسلمہ اقداراور مروجہ قوانین سینٹ میں پیش کر دہ ترمیمی و قرار داد اور وفاقی شریعت عدالت میں دائر پٹیشن اور اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات تمام کو ہم آہنگ کرکے مثبت طریقے سے آگے بڑھا یا جائے اوریہاں تمام قوانین آئین کے رہنما اصولوں کی روشنی میں مرتب کئے جائیں 73 کے متفقہ دستور میں واضح کردیاگیا کہ پا کستان میں کوئی بھی قانون رہنمااصولوں اور بنیادی حقوق سے متصادم نہیں ہوگا دستور پاکستان کی مسلمہ اقدار ، مروجہ قوانین ،سینٹ میں پیش کر دہ ترمیمی بل و قرار داد، وفاقی شرعی عدالت میں دائر پٹیشن اور اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات تمام کو ہم آہنگ کرکے ٹرانس جینڈر بل اور گھریلو تشدد بل کو از سر نو ترتیب دیا جائے آخر میں ایک اور اہم خبر کہ ابھی حال ہی میں سعودیہ میں پہلے وزیر اعظم کی تعیناتی کے ساتھ ہی زائرین کے لیے خوشخبری کا پیغام بھی آگیا اب حج اور عمرہ پر جانے والے اپنے کام خود ہی کرسکتے ہیں وزارت حج و عمرہ نے نسخ (nusuk.sa) کے اجراء کا اعلان کیا یہ سرکاری سعودی مربوط ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے جو تمام عازمین اور زائرین کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے سفر کے لیے استعمال میں آسان منصوبہ بندی کا گیٹ وے فراہم کرتا ہے اس ای پلیٹ فارم کا مقصد پوری دنیا سے مملکت سعودی عرب آنے والے مسلمانوں کے تجربے کو بڑھانا اور عمرہ کرنے والے زائرین کی آمد کے طریقہ کار کو آسان بنانا ہے نسخ وژن 2030 پیلگریم ایکسپیریئنس پروگرام کا ایک اقدام ہے نسخ حجاج اور زائرین کے لیے معلومات اور خدمات کی ایک وسیع رینج فراہم کرتا ہے جس سے وہ آسانی اور آرام کے ساتھ عمرہ کی رسومات ادا کر سکتے ہیں سعودی ویژن 2030 کے مطلوبہ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے یہ فراہم کردہ خدمات کے معیار کو بھی بلند کرے گا اور زائرین کے مذہبی اور ثقافتی تجربے کو تقویت بخشے گا نسوک سعودی ٹورازم اتھارٹی کے ساتھ تعاون اور شراکت داری میں شروع کیا گیا ہے تاکہ وزٹ سعودی ماحولیاتی نظام میں ویزہ، پرمٹ، بکنگ کے عمل اور طریقہ کار کی سہولت فراہم کرنے کے لیے خدمات کی مکمل رینج فراہم کی جا سکے نسخ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ آنے والے مسلمانوں کے تجربے کو بہتر اور بہتر بنانے کے لیے مختلف پیکیجز اور پروگرام بھی پیش کرتا ہے بعد کے مرحلے میں اضافی خدمات میں متعامل نقشے، پیشکشوں اور سرگرمیوں کا کیلنڈر، صحت کی دیکھ بھال کی معلومات اور خدمات، اور تمام پالیسی رہنما خطوط کے لیے ایک ڈیجیٹل گائیڈ شامل ہوں گے جو کئی زبانوں میں فراہم کی جارہی ہے Nusuk نجی شعبے کے لیے مواقع بھی پیش کرتا ہے جو خدمت فراہم کرنے والوں کو حجاج اور زائرین کو اپنی خدمات الیکٹرانک طور پر پیش کرنے کے قابل بناتا ہے یہ پلیٹ فارم اس وقت تک عمرہ ٹرپ پروگرام کی منصوبہ بندی میں تعاون جاری رکھے گا جب تک کہ اس کی خدمات کو بعد کے مرحلے میں نسخ کو منتقل نہیں کیا جاتاسعودی حکومت کی طرف سے نسخ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے حجاج کو فراہم کی جانے والی خدمات کے معیار کو بہتر بنانے کی کوششوں کا تسلسل ہے جبکہ Nusuk سرکاری اداروں کے ساتھ مل کر طریقہ کار میں آسانی پیدا کرنے اور زائرین اور زائرین کو آسانی اور آرام کے ساتھ اپنے روحانی سفر سے لطف اندوز ہونے کے قابل بنانے کے لیے کام کرے گایہ سعودیہ کا پہلا باضابطہ مربوط ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے جو تمام حاجیوں اور زائرین کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ اور اس سے باہر کے سفر کے لیے استعمال میں آسان منصوبہ بندی کا گیٹ وے فراہم کرتا ہے Nusuk کے ساتھ پوری دنیا کے مسافر ای ویزا کے لیے درخواست دینے سے لے کر ہوٹلوں اور پروازوں کی بکنگ تک اپنے پورے دورے کو آسانی سے ترتیب دے سکتے ہیں ۔


 

rohailakbar
About the Author: rohailakbar Read More Articles by rohailakbar: 794 Articles with 508612 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.