وزیراعلیٰ قائم علی شاہ اور
وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کی مشترکہ صدارت میں وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس
ھوا ’اجلاس میں شرپسندوں اور بھتہ خوروں کو وارننگ دی گئی کہ وہ فوری کراچی
چھوڑ کر کہیں اور چلے جائیں بصورت دیگر ان کے خلاف انتہائی سخت کاروائی کی
جائے گی اور یہ کاروائی عبرتناک ثابت ہوگی۔‘
اس اعلان کے بعد اور سخت کاروائی کے بعد سے سب دھشت گرد دھشت کا شکار ھیں
وہ سمجھ نہیں پا رھے وہ کراچی چھوڑ کر کہاں جائیں وزیراعلیٰ قائم علی شاہ
اور وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کسی خاص علاقے کا اشارہ نہیں کیا حیدر آباد
جائیں یا سکھر کا رخ کریں لاڑکانہ جائیں یا رائے ونڈ کا رخ کریں یا لاھور
خادمِ اعلیٰ کی خدمت میں حاضر ھو کر اپنی خدمات پیش کریں یا اسلام آباد کو
آباد کریں کراچی کے لوگوں سے بھتہ وصول کر چکے ھیں ملک میں اور بھی صعنت
کار اور تاجر حضرات ھیں اور پورے سکون سے اپنے کاموں میں مصروف ھیں ۔
بھتہ خور دوسرے شہروں میں جا کر اپنی کاروائیوں کو جاری رکھ سکتے ھیں حکومت
ان کے جذبات کو سمجھتی ھے وہ جانتی ھے چور چوری سے تو جا سکتا ھے ہیرا
پھیری سے نہیں کسی کی روزی روٹی پہ لات مارنا قابل ِ تعریف عمل نہیں اس لیے
بھتہ خوروں کو کاروائیاں چھوڑنے کا نہیں صرف شہر چھوڑنے کا حکم دیا گیا ھے
جس طرح حکم دیا گیا ھے لگتا ھے گزارش کی گئی ھے مگر عبرت ناک کاروائی کی
دھمکی کی وجہ سمجھ میں نہیں آئی روشنیوں کے شہر کو موت خوف اور دھشت کا
شہر بنانے والوں کے خلاف حکومت کس طرح کی کاروائ کرنے کا ارادہ رکھتی ھے ۔
عوام جاننا چاھتے ھیں عبرت ناک سزا سے کیا مراد ھے کیونکہ آج تک پاکستان
میں کسی کو عبرت ناک سزا دی نہیں گئی عوام نے اعزاز ملتے ھوئے دیکھیں ھیں
یا کسی کو سزا دینی ھو تو اسے اسپیشل طیارے میں سعودی عرب بھیج دیا جاتا ھے
یا پورے وقار کے ساتھ گارڈ آف آنر دے کر پاکستان سے رخصت کر دیا جاتا ھے ھر
دور میں عبرت کا نشان بے چارے عوام ھی بنتے ھیں چند دنوں میں واضع ھو جائے
گا عبرت ناک کاروائی سے کیا مراد تھی اور خون کی ھولی کھیلنے والوں کا
انجام کیا ھوا امید ھے اس دھمکی کے بعد کوئی ماں کا لال کوئی بھتہ خور دھشت
گرد کراچی کا رخ نہیں کرے گا اور جو کراچی میں رہ رھے ھیں وہ اب تک اپنا
سامان باندھ کر کراچی سے کوچ کرنے کا بندوبست کر چکے ھوں گے ۔
آخر کار ھمارے وزیرِ داخلہ کا حکم کوئی کیسے ٹال سکتا ھے دنیا میں مجرموں
کو سزائیں دی جاتی ھیں پاکستان میں دھمکیاں دی جاتی ھے ۔
کچھ لوگوں کا تو خیال ھے دھمکی بھی ایسے دی جاتی ھے جیسے والدین اپنے پیارے
بچوں کو سرزنش کرتے ھیں کبھی کبھی تو جان سے مارنے تک کی دھمکی دیتے ھیں
کبھی ٹانگیں توڑ دینے کا بھی کہا جاتا ھے مگر نافرمان اور لاڈلے بچے جانتے
ھیں وہ کچھ بھی کر لیں نہ ماں ٹانگیں توڑے گی نہ باپ جان سے مارے گا کہیں
یہ عبرت ناک سزا کی دھمکی بھی کچھ ایسی دھمکی نہیں ؟؟؟
کیا ھم کچھ دنوں میں خون کی ہولی کھیلنے والوں کو سرِ عام لٹکتا ھوا دیکھیں
گے ؟؟
کیا بے گناہ لوگوں کو بے دردی سے قتل کرنے والے عبرت ناک سزا پائیں گے ؟؟
یا سب دھشت گرد کچھ دن کی چھٹیاں منا کر تازہ دم ھو کر واپس آجائیں گے ؟؟؟ |