بدلتی ہوئی دنیا میں چین کا کردار

سال 2022 اپنے اختتام کے قریب ہے لیکن دنیا بدستور کووڈ۔ 19 ، معاشی کساد بازاری اور تنازعات کے خلاف جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔ بڑھتے ہوئے خطرات اور غیر یقینی صورتحال کے تناظر میں ، چین دنیا کے ساتھ اپنے تعلقات کو کیسے آگے بڑھاتا ہے، یہ آج کے وقت کا ایک اہم موضوع ہے۔چینی صدر شی جن پھنگ نے ابھی حال ہی میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی 20 ویں قومی کانگریس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ دنیا ایک بار پھر تاریخ کے دوراہے پر پہنچ گئی ہے اور اس کے مستقبل کے لائحہ عمل کا فیصلہ دنیا کے تمام عوام کریں گے۔انہوں نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ چینی عوام انسانیت کے مزید روشن مستقبل کی خاطر دنیا بھر کے عوام کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔

دیکھا جائے تو چین ہمیشہ عالمی امن کو برقرار رکھنے اور مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کی اہم قوت رہا ہے اور اس کا اظہار ہمیں چین کی خارجہ پالیسی کے اہداف میں بھی نظر آتا ہے۔گزشتہ ایک دہائی میں چین نے جن ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے ہیں ان کی مجموعی تعداد بڑھ کر 181 ہو چکی ہے۔سفارتی روابط کے ساتھ ساتھ چین نے 113 ممالک اور علاقائی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری قائم کی ہے، دنیا بھر میں دوست بنائے ہیں اور ایک عالمی شراکت داری نیٹ ورک قائم کیا ہے.اسی طرح ملک کے اقتدار اعلیٰ، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کا مؤثر طریقے سے تحفظ بھی چین کی سفارت کاری کا ایک اہم جزو ہے۔مزید برآں صدر شی جن پھنگ کی صدارتی سفارت کاری نے چین کے بارے میں بین الاقوامی برادری کی تفہیم کو مزید گہرا کیا ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں شی جن پھنگ نے پانچ براعظموں کے 69 ممالک کے 42 دورے کیے ہیں اور اندرون ملک 100 سے زائد سربراہان مملکت و حکومت کا استقبال کیا ہے۔

وسیع تناظر میں نئے عہد میں چین کی سفارت کاری کا مجموعی نصب العین عالمی امن کا تحفظ، مشترکہ ترقی کا فروغ اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر ہے۔ چین نے اس مقصد کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں اور آئندہ بھی جاری رکھے گا۔ مثال کے طور پر گزشتہ سال سے چین نے گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو اور گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو کو آگے بڑھایا ہے، جس سے بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کے وژن کو مزید تقویت ملی ہے۔چین کی جانب سے تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) ایک بین الاقوامی عوامی اقدام اور عالمی اقتصادی تعاون کے لئے نمایاں ترین پلیٹ فارم بن چکا ہے ۔جولائی 2022 کے آخر تک چین 149 ممالک اور 32 بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ 200 سے زائد بی آر آئی تعاون کے معاہدوں پر دستخط کر چکا ہے۔

اسی طرح عالمگیر کووڈ۔ 19 وبائی صورتحال اور یوکرین بحران کے تناظر میں بھی چین اپنی سفارت کاری کے مجموعی مشن پر ثابت قدم رہا ہے۔ رواں سال کے اوائل میں یوکرین بحران کے آغاز کے بعد سے ، چین تناؤ کو کم کرنے کے لئے مسلسل کوششیں کر رہا ہے اور روس اور یوکرین کے مابین بات چیت کو فروغ دینے کے لئے سرگرمی سے کام کر رہا ہے۔چین نے امن کے لئے اپنی حمایت کا بھرپور اظہار کیا ہے اور بات چیت کے لئے اپنی ہر ممکن کوششیں کی ہیں۔عالمی انسانی ہمدردی کی بات کی جائے تو چین بین الاقوامی انسداد وبا تعاون میں سب سے آگے رہا ہے ، چین نے اپنا سب سے بڑا عالمی ہنگامی انسان دوست آپریشن انجام دیا ہے اور سب کے لئے صحت کی عالمی کمیونٹی کی تعمیر کو فروغ دیا ہے۔یہ سب ظاہر کرتا ہے کہ آئندہ عرصے میں چین کا عالمی و علاقائی امور میں کردار مزید نمایاں ہو گا اور دنیا کی توقعات بھی چین سے مزید بڑھتی چلی جائیں گی۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20 ویں قومی کانگریس نے اس حوالے سے ایک مضبوط بنیاد فراہم کر دی ہے جس کے یقیناً دوررس اثرات مرتب ہوں گے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 616230 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More