چین کی ویژنری قیادت اور عالمی چیلنجز کا حل

کمیونسٹ پارٹی آف چائنا سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سکریٹری شی جن پھنگ نے ابھی حال ہی میں پارٹی کی 20 ویں قومی کانگریس میں پیش کردہ رپورٹ میں کہا کہ ہمیں اپنی تاریخ پر اعتماد رہنا چاہئے اور نئے دور میں چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کے لئے مزید شاندار باب رقم کرنا چاہئے۔تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو سی پی سی نے چینی عوام کی نئے جمہوری انقلاب میں فتح سے جاگیرداری اور بیوروکریٹک سرمایہ داری کا تختہ الٹنے میں قیادت کی اور عوامی جمہوریہ کی بنیاد رکھی۔اس بات کا سہرا بھی سی پی سی کو جاتا ہے کہ اس نے چینی قوم کی عظیم نشاتہ الثانیہ کے لئے سوشلزم کی بنیاد رکھی۔سوشلسٹ انقلاب اور تعمیر کے ذریعے، پارٹی کی قیادت میں چینی عوام نے ایک بنیادی سوشلسٹ نظام قائم کیا، تاریخ کی گہری ترین سماجی تبدیلیوں کو یقینی بنایا، اور چین کو ایک سوشلسٹ معاشرے میں ڈھالا۔1970کی دہائی کے آخر میں اصلاحات اور کھلے پن کے آغاز کے بعد سے ، پارٹی نے ملک کی تمام قومیتوں کو متحد کیا ہے اور چینی عوام کو سوشلزم کی راہ پر آگے بڑھنے اور چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کی ترقی اور تحفظ کے لئے رہنمائی کی ہے۔

اسی عرصے کے دوران چین نے ایک متحرک سوشلسٹ مارکیٹ اکانومی میں تاریخی تبدیلی کو یقینی بنایا ہے ،محدود پیداوار والے ملک سے خود کو دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت میں ڈھالا ہے، ناکافی خوراک اور دیگر عوامی تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے خود کو ایک ایسے ملک میں تبدیل کر دیا ہے جو خوراک میں خود کفیل ہے. چین نے ایک متحرک اور امید افزا معاشی نظام بھی قائم کیا ہے ، اور چینی قوم کے عظیم احیاء کے لئے مادی حالات کو بہتر بنایا ہے۔آج، چین نے ایک جامع معتدل خوشحال معاشرے کی تعمیر مکمل کر لی ہے اور چین کو ایک عظیم جدید سوشلسٹ ملک کے طور پر ترقی دینے کے دوسرے صد سالہ ہدف پر عمل پیرا ہے جو مزید خوشحال، ہم آہنگ، ثقافتی طور پر ترقی یافتہ اور خوبصورت ہو، ایک ایسا چین جو دنیا کے مفاد میں اپنا زیادہ سے زیادہ حصہ ڈال سکے اور عالمی مسائل کے حل میں اپنی قائدانہ صلاحیتوں کا لوہا منوا سکے.

حقائق کے تناظر میں کہا جا سکتا ہے کہ سی پی سی کا بنیادی مشن لوگوں کے لیے خوشیاں تلاش کرنا، قومی احیاء کا احساس کرنا اور دنیا کے بہترین مفاد میں زیادہ سے زیادہ تعاون کرنا ہے۔ جیسا کہ شی جن پھنگ نے سی پی سی کی 20 ویں قومی کانگریس کو پیش کردہ رپورٹ میں بھی کہا کہ " کمیونسٹ پارٹی آف چائنا اور چینی عوام نے انسانیت کو مزید چینی بصیرت ، بہتر چینی ان پٹ ، اور زیادہ سے زیادہ چینی طاقت فراہم کی ہے تاکہ عالمی مشترکہ چیلنجوں کو حل کرنے میں مدد مل سکے اور امن اور ترقی کے عظیم مقصد میں نئی اور زیادہ سے زیادہ شراکت کی جا سکے۔بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر، شی جن پھنگ نے بنی نوع انسان کے لئے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کی تجویز پیش.اس کا مقصد یہی ہے کہ دنیا اگرچہ ایک "گلوبل ویلج" بن چکی ہے، لیکن ابھی تک ایک "بڑا خاندان" تشکیل نہیں دیا جا سکا ہے. عالمی معیشت حالیہ کچھ عرصے سے سست روی کا شکار ہے اور وقتاً فوقتاً مختلف عالمی چیلنجز سامنے آ رہے ہیں۔ مالیاتی بحران، موسمیاتی تبدیلی، وبائی امراض اور دیگر ہاٹ اسپاٹ مسائل نے لوگوں کے مفادات اور فلاح و بہبود کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ کووڈ 19 وبا جو اب بھی دنیا کے بہت سے حصوں میں پھیل رہی ہے ، اس بات کی واضح یاد دہانی ہے کہ بنی نوع انسان ایک مشترکہ مستقبل کی حامل ایک ایسی برادری ہے جہاں کوئی بھی ملک اس وقت تک محفوظ نہیں رہ سکتا جب تک کہ تمام ممالک محفوظ نہ ہوں ، اور عالمی صحت عامہ کے تحفظ کے لئے عالمی تعاون کی ضرورت ہے۔چین کا اس حوالے سے موقف بڑا واضح ہے جس کا اظہار وہ مختلف عالمی و علاقائی پلیٹ فارمز پر بھی کرتا ہے کہ بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر کا مطلب دائمی امن، عالمگیر سلامتی اور مشترکہ خوشحالی پر مبنی ایک کھلی، جامع، صاف اور خوبصورت دنیا کی تعمیر ہے. اس کا مطلب شراکت داری کی تعمیر، مشترکہ سیکورٹی میکانزم کی ترقی ، مشترکہ ترقی کی تلاش ، اشتراکیت کا تسلسل ، باہمی ہم آہنگی اور سبز، کم کاربن، پائیدار ترقی کی جستجو ہے۔ چین کا مقصد بڑا واضح ہے کہ تمام ممالک کے درمیان باہمی احترام، مساوات اور انصاف، باہمی فائدہ مند تعاون اور مشترکہ ترقی کو فروغ دیا جائے تاکہ ایک ایسی ترقی یافتہ اور خوشحال دنیا کی حقیقی تعمیر ممکن ہو سکے جو دنیا کے تمام عوام کی مشترکہ امنگ ہے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 616463 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More