"تحریک پاکستان تاریخی خدوخال"
(Muhammad Ahmed Tarazi, karachi)
"تحریک پاکستان تاریخی خدوخال"
|
|
|
"تحریک پاکستان تاریخی خدوخال" |
|
پروفیسر محمد منور مرزا پاکستان کی نظریاتی اساس کے محافظ ر ہے اور اپنے شاگردوں کے دِل و دماغ میں پاکستان کی محبت بھر دینا ان کا مقصدِ زندگی تھا ۔ڈاکٹر صفدر محمود نے پروفیسر منور مرزا سے استفادے کا حق ادا کیا، اور ان کی تصویر بن گئے۔گو ان کے خدوخال اپنے تھے، اسلوب اپنا تھا، وہ تقریر کے نہیں تحریر کے دھنی تھے، لیکن لہو میں حرارت اپنے استاد کی سی تھی۔ اردو کے پروفیسر، ماہرِ اقبالیات، محقق، مورخ اور شاعر تھے۔آپ 23 مارچ، 1927ء کو بھیرہ، سرگودھا، برطانوی ہندوستان (موجودہ پاکستان) میں پیدا ہوئے۔انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے اردو، عربی اور فلسفے میں ماسٹرز کیا۔ 1980ء میں گورنمنٹ کالج لاہور کے صدر شعبۂ اردو کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے۔ 1985ء تک وہ پنجاب یونیورسٹی کے شعبۂ اقبالیات کے صدر رہے۔ بعد ازاں انہوں نے اقبال اکیڈمی پاکستان کے ڈائریکٹر کے فرائض بھی انجام دیے۔ محمد منور مرزا نے اقبالیات کے موضوع پر متعدد کتابین یادگار چھوڑیں جن میں میزان اقبال، ایقان اقبال، ب رہان اقبال، علامہ اقبال کی فارسی غزل، قرطاس اقبال،Dimensions of Iqbal ، Iqbal and Quranic Wisdom، Iqbal-Poet Philosopher of Islam، Iqbal's Contribution to Literature and Politics، کے نام سرِ فہرست ہیں۔ ان کی دیگر تصانیف میں اولاد آدم، دیوار برہمن، تحریک پاکستان:تاریخ خدوخال، مشاہدہ حق کی گفتگو، پاکستان حصار اسلام اور شاعری کے دو مجموعے غبار تمنا اور نقطہ اشک کے نام سرفہرست ہیں۔آپ کی تصانیف میں علامہ اقبال بحضور آدم،میزان اقبال،ایقان اقبال،برہان اقبال،قرطاس اقبال،Iqbal and Quranic Wisdom،Dimensions of Iqbal،Iqbal-Poet Philosopher of Islam،Iqbal's Contribution to Literature and Politics اور دیگر کتب میں انتخاب کلیاتِ آتش مع مقدمہ (مرتب)،الفتنہ الکبریٰ ( ترجمہ)،اولاد آدم (مزاحیہ مضامین)،دیوار برہمن،ہندو ذہنیت،پاکستان حصار اسلام،تحریک پاکستان:تاریخ خدوخال،مشاہدہ حق کی گفتگو،اخبار الطوال (ترجمہ) شامل ہیں۔ محمد منور مرزا 7 فروری، 2000ء کو لاہور، پاکستان میں وفات پاگئے۔ وہ لاہور میں میانی صاحب کے قبرستان میں سپردِ خاک ہوئے۔ حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کے صلے میں ستارہ امتیاز کا اعزاز عطا کیا۔ "تحریک پاکستان تاریخی خدوخال" کسی نظریے کسی رائے یا کسی شے کے بارے میں رد و قبول کا فیصلہ کرنے سے پہلے اس کا اقرار کا علم حاصل کرلیا جائے۔اس اساسی شرط کی تکمیل کے بغیر کسی بات،کسی رائے کی مخالفت یا موفقت کرنا اہل دانش کا شیوہ نہیں۔لیکن مقام افسوس ہے کہ بعض معاملات میں یہ تقاضہ اس طرح ملحوظ نہیں رکھا گیا جیسا کہ اس کا حق تھا۔ نظریہ پاکستان اور تحریک پاکستان ہم اہل وطن کی رگ و جاں کے لیے خون زندگی کی حیثیت رکھتے ہیں۔اتنے اہم معاملے میں بھی تائید و تردید کے رویے بالعموم اس شرط لازم کی بنیاد سے محروم پائے جاتے ہیں۔نظریہ پاکستان اور تحریک پاکستان کی شرح و وضاحت کرنے والے مصنفین کی "غیر مدلل مداحی" اور ناقدین کی جرح و نقد دونوں ہی اکثر علمی،تحقیقی اور تاریخی استناد کے حوالے سے معتبر معلوم نہیں ہوتیں۔ ایسی فضا میں پروفیسر محمو منور مرزا کی کتاب Dimensions of Pakistan Movement یعنی "تحریک پاکستان تاریخی خدوخال"غبار کارواں میں متاع کارواں کی بازیافت کی کامیاب کوشش کے طور پر منظر عام پر آئی۔جس کی بنیاد مصنف نے ٹھوس تاریخی معلومات اور حالات کے بے کلاگ تجزیے پر استوار کی ہے ۔ "مسلم قومیت اور ہندو بالا دستی"،"بندے ماترم کا شاخسانہ"،"ہندو معاشرے میں اچھوتوں کا حال زار"،"کیا شیوا جی مرہتہ اچھوت تھے؟"،"مسلمانوں نے ہندوؤں کو نام بھی عطا کیا اور قومیت"،"مسلمانوں کو ہندو بنانے کی کوشش"،"میثاق لکھنو"،"تحریک خلافت اور دو قومی نظریہ"،"قائد اعظم کا چھٹا نقطہ"،"ہندوستان چھوڑ دو تحریک اور مسلمان"،"تحریک پاکستان او یونینسٹ ہٹ دھرمی"،"ظہور پاکستان کے باب میں علامہ اقبال کی خدمات"،"قائد اعظم اور شملہ کانفرنس 1945ء"،"قائد اعظم اور وزارتی مسن کا منصوبہ"،"تحریک پاکستان اور خالصہ سیاست" ، "مہاتما گاندھی اور دیسی ریاستوں کا الحاق"،"لارڈ ماؤنٹ بیٹن ،پنڈٹ نہرو کا انتخاب"،"ماؤنٹ بیٹن پاکستان کا گورنر جنرل کیوں بننا چاہتا تھا؟"،"قائد اعظم رہبر"،"قائد اعظم عالی مقام فاتح"،"قائد اعظم روز بروز بلند تر روشن تر"اور"قائد اعظم اور گاندھی کون جیتا کون ہارا؟"جیسے عنوانات سے مزین 348 صفحات کو محیط یہ کتاب اپنے موضوع پر اہم اور بنیادی اہمیت کی حامل ہے جس کا مطالعہ ہر صاحب علم کے لیے ضروری ہے۔ "تحریک پاکستان تاریخی خدوخال" Dimensions of Pakistan Movement کا اردو ترجمہ ہے جس کے مترجم پروفیسرمحمد یوسف عرفان ہیں۔یہ ترجمہ مارچ 2022ء میں ادارہ ثقافت اسلامیہ ،لاہور کے زیر اہتمام شائع ہوا ہے۔اہل علم و جستجو ادارہ میں جناب سرفراز اسد صاحب سے فون نمبر 03024480212 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔
|