چین عالمی معاشی سرگرمیوں کا محرک

پانچویں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو اس وقت چین کے شہر شنگھائی میں جاری ہے۔یہ دنیا میں درآمدات کے موضوع پر اپنی نوعیت کی پہلی بین الاقوامی ایکسپو ہے۔چین میں اس اہم سرگرمی کے انعقاد کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ زیادہ سے زیادہ ممالک چین کے ترقیاتی مواقع اور امکانات کے بارے میں جان سکیں۔ یوں کہا جا سکتا ہے کہ یہ ایکسپو دنیا بھر کے سرمایہ کاروں اور صنعتی اداروں کو چین کی وسیع منڈی سے متعارف کروانے کے لیے ایک اہم دریچہ کے طور پر کام کر رہی ہے۔ پانچ سال قبل چینی صدر شی جن پھنگ نے چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کے انعقاد کا اعلان کیا تھا کہ تاکہ کھلے پن کو وسعت دی جا سکے اور چین کی بڑی منڈی کو دنیا کے لیے ایک بہترین موقع بنایا جا سکے۔دیکھا جائے تو اس وقت دنیا ایک صدی میں نظر نہ آنے والی گہری تبدیلیوں سے گزر رہی ہے۔مہنگائی، وبائی صورتحال اور جغرافیائی سیاسی تنازعات جیسے عوامل سے متاثرہ عالمی معیشت کی بحالی کمزور ہے۔ اس تناظر میں، مذکورہ ایکسپو شیڈول کے مطابق منعقد ہوئی ہے ،جس سے دنیا کو ایک نئی مضبوط تحریک ملی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ چینی صدر شی جن پھنگ نے ایکسپو سے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ چین ادارہ جاتی کھلے پن اور گہرے بین الاقوامی تعاون کی روشنی میں تمام ممالک اور تمام فریقوں کے ساتھ وسیع چینی مارکیٹ سے پیدا ہونے والے مواقع کے اشتراک کے لئے مل کر کام کرے گا۔ چینی صدرشی جن پھنگ نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ کھلے پن اور جیت جیت پر مبنی تعاون کے لئے مل کر کام کریں.انہوں نے چین کے قدیم شاعر لو یو کے مشہور کلام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "اپنی سمت پر گامزن رہتے ہوئے مشکلات پر قابو پایا جا سکتا ہے اور نیا راستہ تشکیل دیا جا سکتا ہے ۔ راستہ قدموں تلے ہے، اور روشنی آگے ہے۔چین دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر حقیقی کثیر الجہتی پر عمل کرنے، مزید کھلے اتفاق رائے کی تشکیل، عالمی اقتصادی ترقی کو درپیش مشکلات اور چیلنجوں پر مشترکہ طور پر قابو پانے اور کھلےپن سے عالمی ترقی کے لیے ایک نیا روشن مستقبل سامنے لائے گا!"۔صدر شی جن پھنگ نے اس نظم کا حوالہ دیتے ہوئے واضح طور پر ترقیاتی رکاوٹوں کو دور کرنے اور مشترکہ خوشحالی کے حصول کے لئے ایک روشن راستے کی نشاندہی کی ہے ،جس سے مراد کھلے پن کی راہ اپنانا ہے۔ دوسری جانب ، انہوں نے بیرونی دنیا کے لئے اپنے کھلے پن کو بڑھانے کا مضبوط عزم ظاہر کیا اور "چین کی وسیع مارکیٹ کو دنیا کے لئے ایک عظیم موقع میں ڈھالنے" کی تجویز پیش کی.

یہ ایکسپو جہاں چین کے لئے ایک نیا ترقیاتی نمونہ ، اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو فروغ دینے کے لئے ایک پلیٹ فارم ہے وہاں دنیا کی زبردست شمولیت سے مشترکہ بین الاقوامی عوامی بھلائی کو فروغ دینے کے لئے بھی ایک دریچہ بن چکی ہے۔یہ امر قابل زکر ہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20ویں قومی کانگریس کے بعد چین میں منعقد ہونے والی یہ پہلی بڑی بین الاقوامی ایکسپو ہے۔جس میں مجموعی طور پر 145 ممالک، خطوں اور بین الاقوامی تنظیموں نے شرکت کی ہے اور 284 فارچون 500 کمپنیوں اور صنعت کاروں نے تجارتی نمائش میں شرکت کی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایکسپو مزید بہتری کی جانب گامزن ہے۔ یہ چین میں مواقع کے لیے عالمی کمپنیوں کی توقعات کی عکاسی کرتی ہے۔اسی طرح سی پی سی کی 20ویں قومی کانگریس کی رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ چین کھلے پن کی بنیادی ریاستی پالیسی پر عمل پیرا ہے، باہمی مفادات اور جیت کے نتائج پر مبنی بنیادی حکمت عملی پر مضبوطی سے عمل پیرا ہے اور چین کی نئی ترقی کے ذریعے دنیا کو نئے مواقع فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔انہی امور کو مد نظر رکھتے ہوئے شی جن پھنگ اپنے مذکورہ خطاب میں واضح کر چکے ہیں کہ انسانی تہذیب کی ترقی کے لیے کھلا پن ایک اہم محرک قوت ہے اور دنیا کے لیے خوشحالی اور ترقی کا واحد راستہ بھی ہے۔

ایک اہم موڑ پر اس ایکسپو کے انعقاد سے چین نے دنیا کو یہ توانا پیغام بھی دیا ہے کہ ہمیں کھلے پن کے ذریعے ترقیاتی مشکلات کو دور کرنا چاہیے، کھلے پن کے ذریعے تعاون کی قوت کو یکجا کرنا چاہیے، کھلے پن کے ذریعے اختراعات کو فروغ دینا چاہیے،کھلے پن کے ذریعے مشترکہ ثمرات حاصل کرنے چاہیے، اقتصادی عالمگیریت کو فروغ دینا چاہیے، تمام ممالک کی ترقی کی قوت کو مضبوط بنانا چاہیے، اور ترقیاتی کامیابیوں سے مساوی طور پر تمام ممالک کے لوگوں کو فائدہ پہنچانا چاہیئے۔چین کی جانب سے ایسی تجارتی سرگرمیوں کا مسلسل انعقاد جہاں کساد بازاری اور سست روی کی شکار عالمی معیشت کی بحالی کی کوششوں کو ایک نئی قوت فراہم کرنے کے مترادف ہے ،وہاں دنیا بھر کے صنعتی ادارے بالخصوص ترقی پزیر ممالک کے کاروباری ادارے چینی مارکیٹ میں داخل ہو سکیں گے اور چین کے نت نئے معاشی رجحانات سے ہم آہنگ ہوتے ہوئے عالمی صارفین کی طلب کو پورا کر سکیں گے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 962 Articles with 412063 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More