لانگ مارچ کا دوبارہ آغاز


چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے ، منگل سے لانگ مارچ کا دوبارہ آغاز ہو گا منگل سے وزیر آباد سے دوبارہ لانگ مارچ شروع ہو گا اور جہاں مجھے گولیاں لگیں وہیں سے

تو شاہیں ہے پروازہے کام تیرا
ترے سامنے آسماں اور بھی ہیں
(لانگ مارچ کا دوبارہ آغاز)

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے ، منگل سے لانگ مارچ کا دوبارہ آغاز ہو گا منگل سے وزیر آباد سے دوبارہ لانگ مارچ شروع ہو گا اور جہاں مجھے گولیاں لگیں وہیں سے میرا مارچ شروع ہو گا اور میں ہر روز مارچ سے خطاب کروں گا۔
نہیں تیرا نشیمن قصر سلطانی کے گنبد پر
تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں

مارچ اگلے 10 سے 14 روز تک پنڈی پہنچے گا۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے جوڈیشل کی بات کی ہے میں اس کا خیر مقدم کرتا ہوں لیکن جوڈیشل کمیشن کیا کرے گا ؟ ایف آئی آر درج کرانا میرا حق ہے لیکن جن تینوں کا نام لے رہا ہوں ان کے استعفیٰ کے بغیر شفاف تحقیقات نہیں ہو سکتیں۔

انہوں نے کہا کہ ملزم کا ویڈیو بیان کیسے لیک ہوا اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ میں سابق وزیر اعظم ہوں اور اپنی پارٹی کا سربراہ بھی ہوں۔ 3 دن ہوگئے ہیں پنجاب میں ہماری حکومت ہے لیکن ایف آئی آر درج نہیں کرا پائے۔ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ہماری اپنی پولیس منع کر رہی ہے۔ میں اپنی ایف آئی آر درج نہیں کراسکتا تو عام آدمی کا کیا ہو گاانہوں نےمزید کہا کہ ارشد شریف کے معاملے پر بھی جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ جن لوگوں پر الزام ہے ان کے استعفے کے بغیر شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتیں۔ اعظم سواتی نے اپنے اوپر ہونے والے تشدد کی ہر فورم پر بات کی اور اعظم سواتی کی بیوی کو بھیجی گئی ویڈیو پر بھی چیف جسٹس صاحب تحقیقات کریں۔عمران خان نے پوری قوم سے احتجاج میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا،''کسی سے ڈر کے اپنی آزادی اور ضمیر کا سودہ نہ کریں۔ خوف کو دور کریں سب کو بتا دیں ہم بھیڑ بکریاں نہیں ہیں۔ انصاف کی کمی اور قانون کی بالادستی کافقدان پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ غلامی کی زندگی سے میرا مرنا بہتر ہوگا۔‘‘
غلامی میں نہ کام آتی ہیں شمشیریں نہ تدبیریں
جو ہو ذوق یقیں پیدا تو کٹ جاتی ہیں زنجیریں

تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا،''میری چھبیس سالہ سیاسی جدوجہد کا مقصد حقیقی آزادی تھا اور حقیقی آزادی مارچ کا مقصد قانون کی حکمرانی ہے۔ جب تک تفتیش نہیں کی جاتی، تب تک حقائق سامنے نہیں آئیں گے۔ قانون کی حکمرانی کے بغیر نا معاشرہ آزاد نہ ہی خوشحال ہو سکتا ہے۔ ہر مہذب معاشرے میں تمام افراد قانون کے پابند ہوتے ہیں اور قانون کی بالادستی کو تسلیم کیا جاتا ہے۔ جہاں قانون کی بالادستی نہ ہو وہاں انصاف نہیں ہوگا اور جہاں انصاف نہیں ہوگا وہاں قوم غلام رہے گی۔ غلام قوم پرواز نہیں کر سکتی۔‘‘عمران خان کا کہنا تھاکہ وہ اور پاکستانی قوم کسی کی غلام نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم نے قوم کو انگریزوں سے آزادی دلوائی تھی اور یہ کہ ملکی آئین شہریوں کو انصاف دلواتا ہے۔
حرم پاک بھی اللہ بھی قرآن بھی ایک
کچھ بڑی بات تھی ہوتے جو مسلمان بھی ایک


 

Tasawar Abbas
About the Author: Tasawar Abbas Read More Articles by Tasawar Abbas: 66 Articles with 31414 views کالم نگار.. View More