ظریفانہ : للن بجرنگی اور کلن فرنگی کا کرکٹ میچ

لندن کے نکڑ پر چائے منگا کر للن بجرنگی نے کلن فرنگی سے کہا یار اس ٹورنامنٹ کے لیے برطانیہ کا سفر بے کار ہوگیا۔
کلن بولا بھیا تم کو ہمیشہ اپنی پڑی رہتی ہے۔ ہمارے رشی سونک کی بھی تو سوچو ۔
کیوں اس کے تو آج کل بلےّ بلےّ ہیں ۔ یعنی پانچ انگلیاں گھی میں اور ۰۰۰۰۰۰۰
کلن ہنس کر بولا رک کیوں گئے پورا بولو ’سر کڑھائی میں‘۔ مجھے تو اپنے سر کی فکر ستا رہی ہے۔
للن نے کہا یار تمہارےجلیبی کی طرح گول گول بول میری سمجھ میں نہیں آتے۔پردھان جی کے من کی بات کو دیکھو بچہ بچہ سمجھ جاتا ہے۔
جی ہاں بچے ہی سمجھتے ہیں کیونکہ بڑے تو سمجھنے کی کوشش ہی نہیں کرتے بلکہ اب تو وہ انہیں بھی بچہ سمجھنے لگے ہیں۔
ہاں تو اس میں کیا غلط ہے ۔ بڑھاپے میں انسان بچہ جیسا ہوجاتا ہے۔ اڈوانی جی کو دیکھو 95سال کی عمر میں 5 برس کے بچے کی مانند بھولے بھالے ۔
ارے بھیاتمہارے پردھان جی نے انہیں سالگرہ کا تحفہ بھی تو خوب دیا۔
اوہو وہ دفتر والے نہ جانے کیا کیا لے آئے تھے۔ انہوں نے دیکھے بغیر ہی اڈوانی جی کو تھما دیا۔
کلن نے کہا جی نہیں میں وہ الہ باد ہائی کورٹ سے بابری مسجد کیس میں رہائی کی بات کررہا تھا ۔
ہاں بھیا لیکن وہ خوشی بھی عارضی ۔ یہ مسلمان چھوڑتے کہاں ہیں؟
کیوں اب تو معاملہ ختم ہے سمجھو ۔
مجھے نہیں لگتا بعید نہیں کہ کوئی مسلمان سپریم کورٹ پہنچ جائے اور پھر ہمیں رنجن گوگوئی جیسے کی کسی ملزم کا لامتناہی انتظار کرنا پڑے ۔
کلن بولا یار تم کرکٹ کے میدان سے بہت دور نکل گئے۔
للن نے سر کھجا کر کہا جی ہاں لیکن پہلے وہ سر کڑھائی والی بات بتاو ؟
ارے بھیا میں سونک اگلا الیکشن کارکردگی پر تو جیت نہیں سکتے اس لیے لگتا ہے کرکٹ پر ہی قسمت آزمائی جائے گی ۔
ہاں یار یہ بھی ٹھیک ہے۔ پاکستان کو ہرا کر انگلینڈ کی ٹیم کامیابی کے فوراً بعد انتخاب کی تاریخ کا اعلان کردیا جائے تو کون ہر اسکتا ہے؟
کلن بولا جی ہاں لیکن اس میں دو مشکلات ہیں ۔
اچھا ! وہ کیا ۔
پہلی یہ کہ فائنل میں انگلینڈ ہار بھی تو سکتا ہے۔ اس سے پہلے ایک دن کے کرکٹ میں یہ ہوچکا ہے۔
للن نے کہا یارتمہارے امپائر کب کام آئیں گے؟ انگلینڈ کے اندر بھی اگر رشی چیٹنگ نہیں کرواسکے تو اقتدار کا کیا فائدہ ؟
لیکن دوسرا مسئلہ بھی تو ہے۔ یہاں کاووٹر اپنے دماغ کا استعمال کرتا ہے اس لیےآسانی سے جھانسے میں نہیں آتا۔
اچھا اگر ایسا ہے تب تو بڑی مشکل ہے۔ خیر سے بھارت کا ووٹر اس جھنجھٹ میں نہیں پڑتا ورنہ تو ہمارا الیکشن جیتنا ہی مشکل ہوجاتا ۔
یار للن بار بار تم کرکٹ سے سیاست میں چلے جاتے ہو۔ یہ بتاو کہ تمہارے ، رو۰۰ ہٹ، کنگ کوہلی، گنگ فو پنڈیا اور سوِنگ از کنگ کو کیا ہوگیا؟
بھائی کیا بتاوں ہمارے ستارے گردش میں تھے ۔ یہ سمجھ لو کہ مہورت غلط نکل گیا ۔ راہو اور کیتو ساتھ ہوگئے اور ان دونوں سارا کھیل بگاڑ دیا ۔
کلن نے سوال کیا یہ راہو کیتو آسمان سے اتر کر میدان میں کیسے آگئے؟ میں نہیں سمجھا؟ ؟
ارے بھیا میں تمہاری ٹیم کے اوپنر کھلاڑی بٹلر اور ہیلس کی بات کررہا تھا ۔ ان لوگوں نے دس رن کی شرح سے ہمارا کام ہی تمام کردیا ۔
ہاں یارتمہارے آٹھ لوگوں نے مل کر بیس اوورس میں جو رن بنائے اتنے تو انہوں نے سولا ا وورس میں ہی بناکر اپنے پرانے ریکارڈ کی برابری کردی ۔
وہ تو ٹھیک ہے لیکن آج تک کسی ٹیم کے سیمی فائنل میں دس وکٹ سے ہارنے کا ریکارڈ تو ہم نے بنایا ۔ یہ اعزاز ہمارے سوا کسی کو حاصل نہیں ہے۔
یار میری سمجھ میں نہیں آتا کہ ہیلس اور بٹلر کیا کھا کر آئے تھے ان دنوں نے10 چھکوں اور13 چوکوں کی مدد سے 112 رن تو بغیر دوڑے جوڑ لیے۔
للن بولا اس کا کریڈٹ ہمارے بدحواس گیند بازوں، سست فیلڈرس اور ناکارہ کپتانی کو جاتا ہے۔ ورنہ ایسا یکطرفہ میچ کبھی نہیں ہوتا ۔
بھیا ٹیم نہ کھیلے تو بیچارہ کپتان کیا کرسکتا ہے؟اس موردِ الزام ٹھہرانے سے کیا فائدہ؟؟
اچھا یہ بتاو کہ چاروں بولرس میں سے ایک وور میں سب سے کم ۸رن ارش دیپ نے دیئے اس بیچارے کوپاور پلے میں دوسرا اوور ہی نہیں دیا گیا ۔
کلن نے کہا اس سے کیا فرق پڑتا ؟ ہوسکتا ہے دوسرے اوور میں اس کی پٹائی ہوجاتی۔
ایسا ہو بھی جاتا تو اس میں کیا نقصان تھا ؟ لیکن اگر وہ وکٹ لے لیتا تو ہندوستان کی میچ میں واپسی ہوسکتی تھی لیکن وہ توبس ہارنے کے لیے کھیل رہی تھی۔
کلن کسی ماہر کرکٹ کی طرح بولا جی ہاں روہت شرما کی دوسری غلطی بھونیشور سے سونگ نہیں کرانا تھی حالانکہ پِچ اس کا ساتھ دے رہی تھی ۔
للن نے حیرت سے پوچھا یہ تمہیں کیسے پتہ؟ کیا بھونیشور نے تم کو فون پربتایا کہ اسے سونگ کرنے سے روک دیا گیا تھا؟
کلن بولا یار الیکشن نہ سہی کرکٹ میں تو عقل کا استعمال کرو ۔ پنت کو وکٹ کیپنگ کے لیے قریب کھڑے رہنے کی ہدایت اس کا صاف اشارہ ہے۔
للن نے تائید کی ہاں یار دس اوورس کے بعد ایسا لگ رہا تھا کہ تمہاری ٹیم حوصلہ ہار چکی ہے اور وہ بس وقت گزاری کررہی ہے۔
آخری دس اوورس ہی کیوں ؟ ہندوستانی ٹیم نے اپناپاور پلے بھی تو گنوا دیا ۔ وہ تو خیر ہاردک اور کوہلی کھیل گئے ورنہ ڈیڑھ سو رن بھی مشکل سے بنتے ۔
یار مجھے تو لگتا ہے تمہارے عادل رشید نے ساری گڑ بڑ کردی ۔
کلن نے سوال کیا اچھا وہ کیسے ؟ سارے لوگ تو افتتاحی بلے بازوں کی تعریف کررہے ہیں ۔
بھیا دیکھو پہلے تو عادل نے ۵ رن کے اوسط سے چار اوورس میں صرف بیس رن دیئے اور اپنے آخری اوور میں سوریا کا وکٹ لے کر ہماری کمر توڑ دی۔
جی ہاں یہ بات درست ہے۔ سوریا ایک چھکا اور ایک چوکا مارچکا تھا اور فارم میں آرہا تھا ۔
للن نے تائید کی ہاں یار وہ خطرناک بلہ باز ہے اگر کچھ دیر ٹک جاتا تو ہاردک کی مانند پچاس رن جوڑ سکتا تھا۔ اس سے انگلینڈ دباو میں آکر میچ ہار سکتا تھا ۔
کلن نے کہا یار تم بہت دور نکل گئے خیریہ بتاو تمہارے یہاں آئی پی ایل کے زبردست ٹورنامنٹ میں کروڈوں روپیہ کمایا جاتا ہے پھر بھی یہ کیسے ہوگیا؟
وہی روپیہ تو فتنہ ہے ۔ اس نے ساری توجہ اپنی جانب مبذول کرلی ہے اور دوسرے ٹورنامنٹ میں معاوضہ کی کمی دلچسپی کو کم کردیتی ہے۔
یہ تو بہت بری بات ہے کہ دیش بھگت سرکار کے ہوتے کھلاڑی قومی وقار پر دھن دولت کو ترجیح دینے لگیں لیکن تمہارا کرکٹ بورڈ کیا کررہا ہے؟
ارے بھیا وہ بھی دن رات نوٹ گننے میں مست ہے اور اس سے فرصت ملتی ہے تو سیاست کر دیتا ہے ۔ کھیل پر کوئی دھیان ہی نہیں دیتا ۔
کلن نے پوچھا کیسی سیاست میں نہیں سمجھا؟
وہی کہ ہندوستانی ٹیم ایشیا کپ کھیلنے کے لیے پاکستان نہیں جائے گی ۔
ہاں بھائی مگر کھلاڑیوں کے تحفظ کا خیال اگر بورڈ نہ رکھے تو کون کرے گا؟
اچھا تو خطرہ صرف ہندوستانی کھلاڑیوں کو کیوں ہے؟ دوسروں کو کیوں نہیں؟؟ حملہ تو سری لنکا پر ہوا تھامگر اسے اعتراض نہیں ہے؟؟؟
اوہو للن ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدہ تعلقات سے کون واقف نہیں ہے۔ تم بھی بلاوجہ ناراض ہورہے ہو۔
چلو مان لیا لیکن فی الحال ہندوستان کی ٹینس کھلاڑی پاکستان میں ہیں۔ انہیں خطرہ نہیں ہے تو کرکٹ کھلاڑیوں کو کیوں؟
اچھا یہ تو میری نظر سے نہیں گزرا ۔ یہ ذرائع ابلاغ بھی صرف بری خبریں پھیلاتا ہے اور اچھی باتیں دبا دیتا ہے۔
ان کھلاڑیوں کے اہل خانہ نے مہمان نوازی کے حوالے سے یہاں تک کہہ دیا کہ جتنا احترام انہیں پاکستان میں ملا اتنا تو اپنے ملک میں بھی نہیں ملتا۔
کلن نے پوچھا یار تمہاری بات سے مجھے ایسا لگتا ہے کہ آئی پی ایل کے کھلاڑی اب صرف ماڈل بن کر رہ گئے ہیں؟
جی ہاں یہی بات ہے پچھلے چار انٹرنیشنل ٹورنامنٹ میں ہندوستانی ٹیم سیمی فائنل کا میچ ہار گئی ۔ اس کا کیا مطلب؟
کلن نے کہا وہ تو ٹھیک ہے مگر یہ تو ماننا پڑے گا کہ لیگ میچ جیت کر سیمی فائنل تک تو آئی ؟
ارے بھیا کرکٹ ٹورنامنٹ میں اصل کھیل تو سیمی فائنل سے شروع ہوتا ہے جہاں طاقتور ٹیمیں ہوتی ہیں۔ لیگ میچ تو بس ماحول سازی کا ٹائم پاس ہیں۔
کلن بولا لیکن لیگ میچ کے اندر جب ہندوستان کی ٹیم نے پاکستان کو شکست دے دی تب تو تم بڑا جشن منارہے تھے؟
ارے بھائی کیا بتاوں وہ میچ ہمارے لیے فائنل سے بھی زیادہ اہمیت کا حامل تھا ۔
اور پاکستان کا زمبابوے سے ہار جانا کیا تھا؟
یار اس کی خوشی نہ پوچھو ۔ اس دن تو مجھے ایسا لگا کہ ہم لوگوشو گرو بن گئے لیکن حقیقت میں وہ کافی نہیں تھا۔
کافی نہیں تھا کیا مطلب؟
مطلب یہ کہ ہم چاہتے تھے پاکستان کو فائنل میں پھر سے ہرایا جائے۔ بار بار ، بار بار کیا سمجھے؟
کلن نے سوال کیا اچھا لیکن تم یہ کیوں چاہتے تھے؟
اوہو کلن تمہیں نہیں معلوم گجرات میں الیکشن ہورہا ہے۔ پچھلے آئی پی ایل میں گجرات کی جیت الیکشن جیتنے کے لیے ہوئی تھی لیکن یہاں گڑبڑ ہوگئی۔
جی ہاں للن آج کل تمہارے پردھان جی کے ستارے بھی گردش میں ہیں۔ کبھی پُل ٹوٹ جاتا ہے اور کہیں ٹیم ہار جاتی ہے۔
للن بولا یہ سب وہاں کے ارکان اسمبلی کے گناہوں کی سزا ہے۔
کلن نے حیرت سے پوچھا ارے وہ بیچارے بیچ میں کہاں سے آگئے؟
ان لوگوں نے ٹھیک سے کام نہیں کیا۔ وہ اگر اپنی ذمہ داری ادا کرتے تو نہ پُل گرتا اور نہ ٹیم ہارتی۔
پُل تک تو ٹھیک ہے لیکن کھیل سے ان کا کیا لینا دینا؟
ان کا نہیں تو کس کا لینا دینا ؟ ارے بھائی وہی تو انتخاب لڑیں گے ۔ انہیں کی ہار یا جیت ہوگی ۔
اچھا توکیا تمہارے پردھان سیوک اس انتخاب میں کچھ نہیں کریں گے؟
وہ پرچار کریں گے اور نااہل لوگوں سے نجات حاصل کرنے کے لیےپردھان جی نے ان میں سےپچاسی کے ٹکٹ کاٹ دیاہے۔
اچھا؟ تو ان سب کو ابھی تک پالا پوسا کیوں گیا۔ پہلے ہی نکال باہر کرتے ۔
ارے بھیا ہمارے یہاں سب ایسے ہی بھرے پڑے ہیں ۔ ان کو ہٹاتے تو کس کو لاتے؟
ارے لیکن اگر وہ بغاوت کرجائیں تو کیا ہوگا؟
ان سب کے رشوت خوری کی فائل تیار ہے، گڑ بڑ کریں گے تو سیدھے جیل جائیں گے۔
تو کیا بی جے پی سرکار اپنے ہی پارٹی کے لوگوں کو جیل بھیجے گی۔
بھائی بغاوت کردی تو اپنے کہاں سے رہے؟ ان کو جیل تو کیا پھانسی پر لٹکا دینا چاہیے۔
کلن نے موضوع بدلتے ہوئے کہا یار یہ بتاو کہ اپنے رشی سونک کا انگلینڈ اگر پہلی بار ورلڈ چمپین بن جائے تو تمہیں کیسا لگے گا؟
للن بولا سچ بتاوں اس ٹورنامنٹ میں یہی تو ایک سنتوش(اطمینان) کی بات ہے کہ ہمیں پاکستان نے نہیں انگلینڈ نے ہرایا ۔ رشی سونک اپنا آدمی ہے۔
للن بولا یار راہل گاندھی بھی تو اپنا ہی آدمی ہے کل کو وہ بھی جیت جائے تو اسی طرح کا سنتوش ہوگا ؟
یہ جملہ سن کر للن کے ہاتھ سے چائے کا گلاس گر گیا اور زبان گنگ ہوگئی۔ کرکٹ کی چرچا بھی کراری ہار پر ختم ہوگئی۔


 

Salim
About the Author: Salim Read More Articles by Salim: 2124 Articles with 1453883 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.