پہلی چیز اسلام میں سرکاری املاک کی نجکاری حرام ہےدوسری
چیزحکومتی پالیسیوں سےظاہر ہوتاہے کہ وہ پرائیویٹ سیکٹر کی حوصلہ افزائی
کرکےاپنی بنیادی ذمہ داریوںسےفرار ہونا چاہ رہی ہے تعلیم دینا حکومت کی ذمہ
داری ہےاگر حکومت بنیادی ضروریات پوری نہیںکرسکتی توہرچیزکوپرائیویٹائزکرنا
اس حکومت اورنظام کی نااہلی ثابت کرتی ہےراولپنڈی کے غریب عوام کے حق پہ شب
خون مارا جا رہا ہے۔ شہر کے سب سے پرانے سب سے بڑے اور سب سے زیادہ میرٹ
رکھنے والے کالج کو ڈی نیشلائز کر کے پرائیویٹ ادارے میں بدلہ جارہا ہے.25
لاکھ کی ابادی والے شہر میں ایک سرکاری یونیورسٹی اور دو کالج ہیں جن میں
سے ایک چھینا جارہا ہےکالج کے طلبہ جو داخلہ فیس 75 روپے دیتے تھے وہ سب
25000 جمع کروایا کریں گے
نجکاری کے نتیجے میں سال بھر کے 600 روپے فیس دینے والے انٹر کے بچوں کو
190،000 سالانہ فیس ادا کرنی ہوگی گورڈن کالج اس علاقے کے غریب اور نچلے
طبقے کی امیدوں کا مرکز ہے
ہم کالج کی نجکاری پر مزمت کرتے ہیں
حکومتی پالیسیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ پرائیویٹ سیکٹر کی حوصلہ افزائی
کرکے اپنی بنیادی ذمہ داریوں سے فرار ہونا چاہ رہی ہے تعلیم دینا حکومت کی
ذمہ داری ہے اور وہ اسی لیے ٹیکس وصول کرتی ہے
اگر حکومت بنیادی ضروریات پوری نہیں کرسکتی تو اس کے پاس ٹیکس جمع کرنے کا
بھی کوئی جواز نہیں. اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان نجکاری کے اس نظام کی
بھرپور مزمت کرتی ہے۔ گورڈن کالج کے طلبہ اپنا حق نہیں مارنے دیں گے.اگر
ہمارے مطالبات نہ مانے گے تو شہر بھر کی سڑکوں پر نکلیں گے.اگر حکومت نے من
مانی اور ہٹ دھرمی کا رویہ ترک نہیں کیا تو احتجاج کا سلسلہ پورے پنجاب میں
پھیلا دیا جائے گا .کالجز کی شناخت کو ختم کرنے کے خلاف ہیں‘ غریب طلبہ
کیلئے سستی تعلیم کے دروازے بند نہیں ہونے دینگے۔گورڈن کالج موجودہ آرمی
چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی بھی مادرِ علمی ہے .
گورڈن کالج جیسی قدیم درسگاہ کو مزید توسیع دینے کے بجائے اس کی نجکاری
کرنا شرم کا مقام ہے ۔گورڈن کالج میں صرف صوبہ پنجاب ہی کہ نھیں بلکہ
بلوچستان ، کشمیر اور سندھ سے بھی طلبہ علم کے حصول کے لئیے آتے ہیں ۔حکامِ
بالا سے مطالبہ ہے کہ اس جگہ کا مسئلہ حل کیا جائے اور جس بھی فریق کے حق
میں فیصلہ آئے اسے متبادل جگہ فراہم کرے اور اسی گورنمنٹ کالج رہنے دیا
جائے ۔
"گورڈن کالج"
کے
.طلبہ خاموش نہیں بیٹھیں گے
طلبہ کا حق چھن رہے
اب طلبہ اپنا حق لیں گے
نامنظور نامنظور
گورڈن کالج کی نجکاری نامنظور
میڈیا چینلز گورڈن کالج کے مسئلہ کو قومی سطح پر لانے میں مدد کریں۔
|