سیاست میں بدزبانی اور عدم برداشت

سیاست ایک پیشہ ہے جس میں حکمرانی حاصل کر کے سیاستدان قوموں کی قسمت کا فیصلہ کرتے ہیں۔ کسی بھی ملک کے جمہوری معاشرے کا حسن اس کا تفاوت اور رنگا رنگ نظریات ہوتے ہیں۔ اگر سیاست میں اختلاف رائے کو برادشت کرنے کا عنصر ختم ہو جائے ملک میں تقسیم اور انتشار پیدا ہوتا ہے۔۔۔ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں ایک غیر جمہوری لیڈر سیاست میں وارد ہوگیا ہے جس نے پاکستان کی ساری سیاسی قیادت کو چور بنا کر پیش کیا۔۔۔ بدزبانی کو عروج پخشا ۔۔۔

ایک یوتھیا دوست کے اعتراض پر میرا جواب۔۔۔۔۔ ان صاحب کا کہنا تھا عمران کو جھوٹا اور یوتھیوں کو بے شرم نہ کہیں اور سیاست پر گروپ میں بات نہ کریں اس کے بعد میرا ری ایکشن درج کرتا ہوں اگر یہاں میرے کسی دوست کو اعتراض نہ ہو ۔۔۔۔ 😉

خلیل بھائی اگر آپ کا دل دکھا ہے تو اس کے لئے معزرت مگر جس بے شرمی سے عمران خان اور اس کے فالورز دوسروں پر الزامات لگاتے اور ٹرولنگ کرتے ہیں اس کے مقابلے میں میرے کومنٹس کچھ بھی نہیں ہیں۔ کیا آپ نے نہیں دیکھا کیسے یوتھیے لندن میں نوازشریف کے گھر پر حملہ آور ہوتے ہیں کیسے یہ لوگ مریم اورنگزیب پر بے ہودہ آوازیں جاتے ہیں۔۔۔ یوتھیوں نے خانہ خدا اور روضہ رسول پر جو گندگی کی وہ آپ نے نہیں دیکھی۔۔۔۔۔ آپ کو میرے انھیں شرم یاد دلانے پر غصہ آ گیا مگر ان بے شرموں کی حرکتوں پر آپ کو فخر ہوتا ہوگا۔۔۔ کیا عمران جس ڈھیٹایی سے جھوٹ بولتا ہے اس پر ہمیں خاموش رہنا چاہئے کس طرح یہ بہروپیہ قوم کو بے وقوفی باتا رہا اور ابھی بھی چوتیا بنا رہا ہے کیا اس پر آواز اٹھانا غلط ہے۔۔۔ کیا اس پبہروپئے نے باجوہ فیض اینڈ کمپنی سے غیر جمہوری مفادات نہیں لیے ؟

کیا اس نے خود نہیں مانا کہ اسمبلی میں بل پاس کروانے کیلئے ایجنسیوں سے مدد لیا کرتا تھا؟ کیا یہ شخص مرغیوں اور انڈوں سے ملکی معیشت چلانے کے خواب نہیں دکھایا کرتا تھا۔۔۔ جب اس نے معیشت تباہی کردی اور فوج کو گالیاں پڑنا شروع ہوئیں تو انھوں نے اس حرامخور کی سپورٹ کرنے سے منع کردیا اور کے بعد اسکے اپنے بیسیوں لوگ اسے چھوڑ کے نہیں گئے؟ اس نالایق نے اپنی جہالت کو ماننے کی بجائے فوج کو الزام دیا امریکی سازش کا جھوٹا بیانیہ گھڑا اور فوج کے سربراہ کو میر جعفر و میر صادق قرار دیا کیوں ؟ صرف اس لیے کہ اس کی ناجائز حکومت کو بچایا جائے فوج کو بار بار کہتا رہا مجھے بچاؤ مجھے بچاؤ چاہے مارشل لاء لگاؤ مگر مجھے بچاؤ۔۔۔۔۔

سب ڈرامے فیل ہونے لگے تو کہنے لگا امریکی سازش کو چھوڑ دو چلو مان لیتا ہوں فوج نے سازش نہیں کی مگر مجھے بچا تو سکتے تھے نا؟؟؟

یہ کہاں کا جمہوری لیڈر ہے جو فوج کو جمہوریت میں مداخلت نہ کرنے پر برا بھلا کہتا ہے۔۔۔۔ یہ شخص دراصل جمہوری ہے ہی نہیں یہ ڈرامے باز ہے بہروپیہ ہے اور کے یوتھیے فالور یا تو بےشرم ہیں یا پھر گدھے۔۔۔۔۔ مجھے لگتا ہے کہ اس غیر جمہوری شخص کے خلاف آواز اٹھانا ہر جمہوریت پسند پر لازم ہے اسی لیے میں اس کی بکواس پر لکھتا رہتا ہوں اور لکھتا رہوں گا ۔۔۔۔۔ یہ میرا اختیار ہے آپ کے اختیار میں ہے مجھے گروہ سے نکالنا تو بسم اللہ آپ مجھے نکال دیں میں اس بدزبان بد اخلاق اور جھوٹے لیڈر پر بولنے سے نہیں رکنے والا۔۔۔ آپ کے پاس جو باتیں ہیں وہ بھی آپ کیجئے کیوں اندر روک کر رکھے ہوئے ہیں جو بھی گیس جمع ہے اسے نکال دیں آپ بھی میری طرح ہلکا ہھلکا محسوس کریں گے ۔۔۔۔ آپ کو نوازشریف پر بولنا ہے اس بارے میں جو آپ کی رائے ہے دیجئے زرداری پر بولنا ہے بولئے۔۔۔ کیوں ڈرتے ہیں کیوں شرماتے ہیں۔۔۔ ہم اب عمر کی جس اسٹیج پر ہیں ہمیں اتنا تو میچیور ہونا چاہیے نہ دوسروں کے اختلافی خیالات و نظریات کو سن اور برداشت کر سکیں۔۔۔۔ ہم کب تک سیاست پر بولنے سے شرماتے رہیں گے کب ہم کھل کر سیاسی نظریات پر بات کرنا سیکھیں گے؟ ہمارے ملک میں فوجی ڈکٹیٹروں نے ملک میں سیاست اور سیاستدانوں کو گندہ کیا سارے جہان کی کرپشن خود کرتے رہے اور کرپٹ سیاست اور سیاستدانوں کو کہتے رہے۔۔۔۔ انھوں نے ہی ہمارے دلوں میں سیاست کے خلاف نفرت بھری سیاست پر بات کرنا جرم بنا دیا۔۔۔۔ مگر اب دنیا بدل گئے ہے ہمیں بھی بدلنا ہوگا ورنہ ہم مزید ایک صدی پیچھے دھکیل دئیے جائیں گے۔۔۔۔۔
تیرے حواریوں نے عقیدے بل لیے
تو اپنی بوڑھی سوچ میں ترمیم کر نا کر
 

Saleem Awan
About the Author: Saleem Awan Read More Articles by Saleem Awan: 34 Articles with 51442 views I am a Software developer. Developing database solutions since 1998. Developed and deployed different types of database solutions successfully which i.. View More