|
|
معروف کامیڈین اسماعیل تارہ جن کا گزشتہ مہینے گردوں کے
عارضے کے سبب انتقال ہوا۔ ففٹی ففٹی سے شہرت پانے والے اسماعیل تارہ کا
شمار پاکستان کے ان کامیڈین میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنے کیرئير میں 100 سے
زيادہ بہروپ بھرے اور ہر روپ دوسرے سے قطعی مختلف اور کامیاب ہوتا تھا- |
|
اسماعیل تارہ کا بچپن
|
اسماعیل تارہ کے انتقال کے بعد ان کے حوالے سے آرٹس کونسل میں ایک تعزیتی
اجلاس منعقد کیا گیا جس میں ان کے ساتھی اداکاروں نے ان کے حوالے سے بہت
سارے ان پہلوؤں سے پردہ اٹھایا جن کو بہت کم لوگ جانتے تھے- |
|
اداکارہ زيبا شہناز جن کے ساتھ اسماعیل تارہ کا تعلق ففٹی ففٹی سے قائم ہوا
تھا کئی ڈراموں اور مزاحیہ شوز میں ایک ساتھ نظر آئے- |
|
ان کا کہنا تھا کہ اسماعیل تارہ کو بچپن ہی سے اداکاری کا شوق تھا جب کہ ان
کے گھرانے میں اس سے پہلے کسی نے اس شعبے میں قدم نہ رکھا تھا- اس وجہ سے
جب اسماعیل تارہ کے والد کو ان کے اس شوق کے بارے میں پتہ چلا تو انہوں نے
سزا کے طور پر اسماعیل تارہ کو لے جا کر گنجا کروا دیا- |
|
|
|
ان کو یہ محسوس ہوا تھا کہ اس طرح کرنے سے اسماعیل تارہ
اپنے اس شوق کو چھوڑ دیں گے مگر گنجا ہونے کے بعد اسماعیل تارہ ہر ایک سے
یہی پوچھتے نظر آتے کہ عورتیں اپنے بال بڑھانے کے لیے کون سا تیل استعمال
کرتی ہیں تاکہ وہ بھی اس تیل کو لگا کر جلد از جلد اپنے سر پر بال اگا سکیں- |
|
اسماعیل تارہ کی کامیابی
کا سبب |
اسماعیل تارہ کا تعلق کراچی کے علاقے لالو کھیت سے تھا
جہاں پر عمر شریف، ایاز خان اور فرید خان جیسے کامیڈين پہلے ہی اس علاقے سے
کام کر رہے تھے- ایسے بڑے لوگوں کے سامنے جگہ بنانا آسان کام نہیں تھا- |
|
مگر اسماعیل تارہ کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ ان کا
مشاہدہ بہت مضبوط تھا اس وجہ سے وہ کسی کی بھی نقل اتارنے اور اس جیسی آواز
نکالنے میں ماہر سمجھے جاتے تھے اور یہی سبب ان کی کامیابی کا بنا- |
|
پروگرام ففٹی ففٹی میں عزيز میاں قوال کی نقل ہو یا کسی
پٹھان کا کردار یا میمن بننا ہر ہر کردار اسماعیل تارہ کے بائيں ہاتھ کا
کھیل ہوتا تھا اور اسی وجہ سے ففٹی ففٹی میں الگ الگ کرداروں میں اسماعیل
تارہ نے اپنا لوہا اس طرح سے منوایا کہ آج تک ان کا نام بہت عزت سے لیا
جاتا ہے- |
|
|
|
اسماعیل تارہ
کے معاشی حالات |
ان کے حوالے سے منعقد ہونے والے تعزيتی پروگرام
میں ان کے حوالے سے بہروز سبزواری نے ایک اور وضاحت بھی دی کہ کچھ میڈیا
چینلز پر اسماعیل تارہ کے حوالے سے یہ خبر بھی چلائی گئی کہ وہ اپنی آخری
عمر میں بہت کسمپرسی کے عالم میں تھے تو اس حوالے سے بہروز سبزواری کا یہ
کہنا تھا کہ اسماعیل تارہ کو ایسی کوئی پریشانی نہ تھی اللہ نے ان کو چار
بیٹوں سے نوازہ ہے جو کہ انتہائی فرمانبردار اور پیار کرنے والے ہیں اور
انہوں نے اپنے باپ کو بہت اچھی طرح سے سنبھالا- |
|
اسماعیل تارہ اگرچہ اب ہمارے درمیان نہیں مگر
ان کی یادیں اور کردار آج بھی عوام کو یاد ہیں- |