غریب جائے تو جائے کہاں؟
(Saeed ullah Saeed, Karachi)
|
تصویر میں نظر آنے والی سبزی لوکی یا کدو کہلاتا ہے۔ علماء کرام سے سنا ہے کہ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بہت پسند تھی۔ طبی ماہرین کے نزدیک فوائد کے لحاظ سے اس سبزی کو دیگر سبزیوں پر فوقیت حاصل ہے۔
لوکی نا صرف بطور سالن استعمال ہوتا ہے بلکہ اس کا حلوہ بھی اپنا ایک خاص مقام رکھتا ہے۔
پاکستان میں آج سے کچھ عرصہ قبل تک فی کلو لوکی پچاس روپے تک مل جایا کرتی تھی مگر اس قیمت پر بھی اسے لینا ہر کسی کے لیے ممکن نہیں تھا۔ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں نے اس مہنگائی کے خلاف ایک بڑی تحریک چلائی، جس کے نتیجے میں عمران حکومت کو گھر جانا پڑا اور تخت پر پی ڈی ایم کو بٹھا دیا گیا۔
اپنے وعدوں کے حساب سے یہ سبزی آج تیس روپے کلو ہونا ہونا چاہیے تھا مگر اس کے برعکس مارکیٹ میں آج اس کی قیمت ایک سو تیس روپے فی کلو ہے۔ ایک سو تیس روپے فی کلو قیمت کا مطلب ہے صحت کے لیے مفید اس سبزی کا ایک عام پاکستانی کا دسترس سے باہر ہونا۔ کیونکہ ایک عام پاکستانی مزدور آج بھی بیس ہزار روپے سے کم ماہانہ کما رہا ہے۔ مطلب سات سو روپے فی دن سے بھی کم۔
آفسوس ناک بات یہ ہے کہ لندن جانے کے بعد مریم کو غریبوں کا فکر ستا رہی ہے نا ہی وزیر خارجہ بننے کے بعد بلاول زرداری کو غریب کسانوں کا خیال باقی رہا۔ مولانا صاحب کی تو خیر کوئی ثانی ہی نہیں کہ گورنر ہاوس میں سجدہ شکر بجا لانے کے بعد ان کی بے قرار روح قرار پا چکی ہے۔ رہی بات ہم غریبوں کی تو فی الحال ہم یہی کہیں گے کی تیرے وعدوں پر ہم نے اعتبار کیوں کیا۔ |