مشتاقؔ دربھنگوی
اپنی دو کتابوں کے حوالے سے
نازمظفرآبادی (مظفر آباد، پاکستان)
عالمی سطح پر نثراور شاعری پرقابلِ ذکر کتابیں شائع ہورہی ہیں ،ہر بارنئے
نام چند برسوں میں خود کو تاریخ ِ ادب کا اہم جزوثابت کر دیتے ہیں۔ انسان
کے اندر اگر کچھ کر گزرنے کا جذبہ اور اپنی صلاحیتوں پر اعتماد ہو تو اس کے
لئے دنیا کا کوئی بھی کام ناممکن نہیں ہوتا۔ چند ماہ پہلے ممتاز شاعر و
ادیب اور نامور صحافی جناب مشتاقؔ دربھنگوی نے مجھے بتایا کہ وہ ایک شعری
انتخاب ’’زمزم‘‘ کے نام سے شائع کررہے ہیں ، آپ اس حوالے سے اپنا کلام
بھیجیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کلام قطعات اور اشعار پر مشتمل ہوگا اور
اس میں دنیا بھر کے معروف شعراء کا کلام شامل کیا جائے گا۔ اب یہ انتخاب
مختلف مراحل طے کرکے کتابی شکل میں میرے سامنے موجود ہے۔
’’زمزم‘‘ کی تکمیل بہت کم عرصے میں ہوئی۔ اس کے پیچھے یقینا مشتاقؔ
دربھنگوی جیسی متحرک و نابغہ روزگار شخصیت تھی۔ کتاب میں شامل مستند شعراء
و شاعرات کا انتخاب اس بات کابھی ثبوت ہے کہ مشتاقؔ در بھنگوی نے اس سلسلے
کا ایک اور منفرد کارنامہ سرانجام دے دیا ہے جو اردو ادب میں اُن کے ادبی
کارناموں میں بہترین اضافہ کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ مشتاقؔ
دربھنگوی ہمہ جہت شخصیت کے حامل نہایت مخلص انسان ہیں، ان کے کئی حوالے ہیں
اور ہرایک حوالہ نہایت معتبر ،لائقِ توجہ و قابل داد ہے۔ یہ بھی نہیں کہ
اُنہوں نے کسی شعبے کاسرسری جائزہ لیا اور آگے نکل گئے بلکہ ہر شعبے کو
پورا وقت دیا، اُس کا حق ادا کیا اور اُس میں نام کمایا۔ شاعری کی تو اعلیٰ
درجے کی، نثر میں ممتاز مقام حاصل کیا، صحافت میں دھاک بٹھا دی۔ تنقید و
تحقیق کی دنیا میں لوہا منوایا۔ غرضیکہ ہرطرف کامیابیوں کے جھنڈے گاڑ دیئے۔
وہ ایک صاحبِ بصیرت دانشور ہیں، اُن کی فکر بصیرت و بصارت کی دولت سے مالا
مال ہے۔ یہ دولت اُن کی شاعری، اُن کی نثری تخلیقات اور اُن کی صحافتی
کارگزاری میں جابجا نظر آتی ہے۔ وہ ایک ایسے قلمکار ہیں جو اپنی تخلیقات کی
دنیا میں مسموم و صبا کو یکساں مقام دیتے ہیں، وہ اپنی محبت کی کائنات کا
دائرہ وسیع سے وسیع تر رکھتے ہیں۔
مشتاقؔ دربھنگوی صاحب ماضی قریب میں شہرۂ آفاق عالمی اردو ڈائرکٹری ’’گوش
برآواز‘‘ مرتب کرکے دنیا بھر سے داد و تحسین اور متعدد اعزازات وصول کر چکے
ہیں۔ ’’گوش برآواز‘‘ 768 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں دنیا بھرسے 3704 ممتاز
شعراء و شاعرات کو شامل کیا گیا ہے۔ ’’گوش برآواز‘‘ کی پہلی اشاعت کتاب کے
مرتب و موّلف جناب مشتاقؔ دربھنگوی نے ہندوستان کے شہر کلکتہ سے جب کہ
دوسری اشاعت ’خصوصی کاوش‘ کے طور پر پاکستان کے شہر لاہور کے نامور شاعرو
ادیب ، دانشور اور 2 موّقر اردو روز ناموں کے چیف ایڈیٹر جناب نواب ناظم
میو نے اپنے ادارے ’سسٹم پبلی کیشنز‘ کے زیر انتظام بڑے اہتمام سے کی۔ کیوں
کہ پاکستان میں ’’گوش بر آواز‘‘ کی طلب بڑھتی جارہی تھی۔ اب یہی کامیاب
طریقۂ کار ’’زمزم‘‘کی اشاعت میں بھی دہرایا گیا ہے۔ مشتاقؔ دربھنگوی صاحب
نے ’زمزم‘ کوہندوستان کے شہر کلکتہ سے اور نواب ناظم میو صاحب نے پاکستان
کے شہر لاہور سے شائع کیا۔ جس کے نتیجے میں ’زمزم‘ہماری دسترس میں آئی۔ جس
کے لئے بلاشبہ دو بڑے شاعر و ادیب(جناب مشاقؔ دربھنگوی اور جناب نواب ناظم
میو)ہمارے شکریہ اور مبارک باد کے مستحق ہیں۔
میں خصوصی طور پر جناب نواب ناظم میو کا شکرگزار ہوں کہ ’زمزم‘تک میری
رسائی اُن ہی کی عنایت اور محبت سے ہوئی۔ یقینا یہ ادبی خدمات کی اعلیٰ
مثال ہے۔ یہ منفر د کتاب اردو ادب میں اضافہ اور اثاثہ ہے۔
|