تفریح کے چکر میں دین اسلام کے خلاف خود کا استعمال ؟

آج کا دور بہت ایڈوانس ہوگیا ہیں یا یے بھی کہ سکتے ہیں کہ یے دور سوشل میڈیا کو ہوچکا ہیں، جہاں پر ہر چیز کی کھلی اجازت ہے، کسی بھی لحاظ سے لکھ سکتے ہیں یا کوئی بھی چیز بغیر رکاوٹ کے آگے شیئر کرسکتے ہیں، ہمیں کوئی روکنے والا نہیں، ہم پر کوئی بھی پابندی نہیں یا پھر یے کہنا بھتر ہوگا کہ میرا سوشل میڈیا میری مرضی۔

سوشل میڈیا پر سب سے مقبول ترین ایپ فیسبوک ہے جوکہ بظاھر تو ہمیں تفریح مہیا کرتا ہے لیکن ہمیں جہنم کے راستے پر لے جا رہا ہے جس کا ہم اندازہ بھی نہیں لگا سکتے، فیسبوک پر کسی کا مذاق اڑانا بہت عام سی بات ہوگئی ہے جسے ایڈوانس لینگویج میں میمز کہتے ہیں جو ایک تفریح کا سبب بنی ہوئی، تفریح کے اس ذریعے سے ہم پتا نہیں کتنے لوگوں کی دل آزاری ل کردیتے ہیں ہمیں پتا بھی نہیں چلتا لیکن ایڈوانس سوچ کے مطابق یے سب تو چلتا ہے، شغل میلا تو لازمی ہے دوستوں کے ساتھ۔

لیکن بہت افسوس اور دکھ کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ شغل میلے کے اس چکر میں ہم بہت آگے نکل چکے ہیں، میمز کے نام پر دین اسلام کا مذاق اڑایا جا رہا ہے لیکن ہمیں احساس تک نہیں ہو رہا کہ ہم کس طرح اپنے ہی دین کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں، ہم اپنے ان میمز کے ذریعے اسلام کو بہت بڑا نقصان پہنچا رہیں لیکن ہمیں اسکی خبر تک نہیں، کبھی میمز کے ذریعے داڑھی کا مذاق اڑایا جا رہا ہے تو کبھی علماء اسلام کو ٹارگٹ کیا جا رہا تو کبھی کسی مسلک کو نشانہ بنایا جا رہا لیکن ہم ایڈوانس ہونے کے چکر میں مصروف ہیں اور اپنے ہی دین کو نفی بنا کر پیش کر رہیں،

آجکل تو سحری سے لیکر افطار کو ٹارگٹ کیا جا رہا پہر اسکے بعد تروایح نماز کو ٹارگٹ کیا جا رہا لیکن ہم سوئے ہوئے ہیں، ہمارا ضمیر ملامت کرنے کو تیار ہی نہیں کیونکہ ہمیں یے سب مذاق لگ رہا ہے لیکن ہمیں نہیں پتا کہ ہم اپنے فین اسلام کا کس طرح مذاق اڑا رہے ہیں اور کیسے ہی اپنے دین کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں۔

کینسر کی طرح بہت تیزی سے پھیلنے والی یے بیماری ہمارے دین کو ٹارگٹ بنا رہی ہے یہی وجہ ہے کہ آج کے کفار ہمارے دین، ہمارے نبی آقا صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت آسانی سے ٹارگٹ بنا رہیں کیونکہ وہ دیکھ رہیں ہمیں، وہ کنٹرول کر رہے ہیں ہمارے سوشل میڈیا کو تو مہربانی کرکے ایڈوانس ہونے کے چکر میں اپنے ہی دین کو ٹارگٹ نا کریں اور دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا نا کریں کہ کوئی بھی ہمارے مذہب کو، ہمارے عقائد کو آسانی سے ٹارگٹ بنا دے، ہمارے ارکان اسلام کو نشانہ بنائے۔

لہذا تفریح کے چکر میں گمراہ نا ہوں اور اپنے دین اسلام کو نفی کرکے پیش نا کرو، یے ایک بہت اہم مسئلہ ہے لہذا اس پر سوچ و وچار کرو اور اپنے آپ کو دیکھو کہ کئی آپ انجانے میں دین اسلام کے خلاف استعمال تو نہیں ہو رہے

اللہ پاک ہمیں اس برائی سے بچائے اور ہمارے ایمان و دین کی حفاظت فرمائے آمین۔
 

Muhammad Hassan Soomro
About the Author: Muhammad Hassan Soomro Read More Articles by Muhammad Hassan Soomro : 10 Articles with 4427 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.