ایک درست قدم ----- غیرت مند پاکستان

شیخ سعدی ؒ ایک حکایت میں لکھتے ہیں کہ ایک دفعہ میں اسکندریہ مصرمیں قیام پذیر تھا کہ وہاں اس سال ہولناک قحط پڑا غرباءاور مساکین سخت مصیت میں مبتلاہوگئے اس زمانے میں وہاں شہر میں موجودایک ہیجڑا نہایت دولت مند تھا اور وہ اس تنگ دستی کے زمانے میں قحط زدہ لوگوں کو نقدی بھی دیتا تھا اور مسافروں کو کھانابھی کھلاتا تھا شیخ سعدی ؒ کہتے ہیں کہ چند درویش جو مسلسل فاقوں سے تنگ آگئے تھے ایک دن میرے پاس آئے اور اس ہیجڑے کے پا س دعو ت میں چلنے کی تحریک کی میں نے ان کے ساتھ جانے سے صاف انکار کردیا اورکہا کہ شیخ کتے کا جھوٹا نہیں کھاتا اگرچہ بھوک کے مارے غار کے اندرمرجائے اپنے جسم پر بھوک اور بے چارگی کی سختی برداشت کرو لیکن کسی کمینے کے آگے ہاتھ نہ پھیلاﺅ ۔۔

قارئین اس وقت عجیب وغریب تماشہ پورے ملک میں برپا ہے کراچی میں ہونے والی خون ریزی کو دیکھ کر یقین نہیں ہوتا کہ آیا ہم انسان بھی کہلانے کے لائق ہیں یا نہیں الیکڑانک میڈیا میں دکھائے جانے والے مناظر اس حد تک گھناﺅنے اور پرتشد د ہیں کہ یوں لگتا ہے کہ جیسے ہم زمانہ قدیم کے کسی جانوروں والے ماحول میں رہنے والے لوگ ہیں رمضان المبارک میں سینکڑوں انسانوں کو کراچی میں موت کے گھاٹ اتار کر نجانے کون سی سیاست کی جارہی ہے اس پر طرفہ تماشہ یہ ہے کہ کیا حکومت اور کیا اپوزیشن کوئی بھی پوائنٹ سکورنگ سے بڑھ کر بات نہیں کررہا یہ تمام صورت حال کیوں پیدا ہوئی کہ آج اسلامی جمہوریہ پاکستان کی قومیت کو چھوڑ کر مہاجر ،پٹھان ،پنجابی ،سندھی ،بلوچی اور کشمیری اکائیوں میں پوری قوم کو تقسیم کردیا گیا ہے اس تقسیم کا الزام بڑی آسانی سے غیر ملکی طاقتوں اور ہمسایہ مہربان بھارت پر لگایا جاسکتا ہے لیکن آخرہمارے معزز راہنماﺅں اور بےوقوفی کی حد تک سادہ لوح قوم یہ کیوں نہیں سمجھتے کہ دشمن کا کام تو یہی ہے کہ وہ ہمیں تقسیم درتقسیم کے عمل سے گزار کر اس حد کمزور کردے کہ ہم اپنا دفاع کرنے کے بھی قابل نہ رہیں چہ جائکہ پور ی امت مسلمہ کی نگہبانی اور حفاظت کا فریضہ انجام دینے کیلئے سامنے آیا جائے یہ 1970ءکی دہائی میں سامنے آگیا تھا کہ پاکستان پوری امت مسلمہ کی قیادت کا فریضہ انجام دینے کی اہلیت رکھتاہے اور کون نہیں جانتا کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی تمام تر مالی معاونت عرب ریاستوں ،سعودی عرب سمیت دنیا بھر کے اسلامی ممالک نے کی ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی ریسرچ اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر کیلئے اربوں ڈالرز خرچ کرنے والے تمام اسلامی ممالک پاکستان کو اپنے لیڈر کے طور پر دیکھتے تھے اور یہ امید رکھتے تھے کہ ایٹمی قوت بننے کے بعد پاکستان کی قیادت میں اسلامی دنیا بھی اپنے جائز مطالبات کو منوانے کے قابل ہوسکے گی اسلامی دنیا کی یہ دلی خواہش تھی کہ فلسطین کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے جب بین الاقوامی فورمز اور اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل میں گفتگواور بحث کی جائے تو معذرت خواہانہ اور شرمندہ انداز میں گفتگوکرنے کی بجائے غیرت اور جرات کے ساتھ اپنے موقف کو پیش کرتے ہوئے تسلیم کروایا جائے اسلامی دنیا کی یہ خواہش تو پوری ہوگئی کہ پاکستان نے 1998ءمیں بھارت کے پانچ ایٹمی دھماکوں کے جواب میں چھ ایٹمی دھماکے کرکے پہلی اسلامی جوہری قوت بننے کا اعزاز حاصل کرلیا لیکن وہ دن ہے اور آج کا دن بجائے اس کے یہ ٹیکنالوجی اور جوہری قوت پاکستان اور اسلامی دنیا کی حفاظت کرتی ایک منصوبہ بندی کے تحت ان اثاثوں کو پاکستان کیلئے ایک جرم بناکررکھ دیا گیا اور آتش وخون کی ایک ایسی آندھی سرزمین پاکستان پر چلا دی گئی ہے کہ جو تھمنے کا نام نہیں لے رہی افواج پاکستان کو ایک سازش کے تحت پاکستان کے اپنے ہی دوستوں قبائلی مجاہدوں سے لڑوادیا گیا ،سابق ڈکٹیٹر جنرل مشرف کے دور میں بلوچی رہنما اکبر بگٹی کے ماورائے عدالت قتل کے ذریعے صوبہ بلوچستان کو پاکستان سے علیحدہ کرنے کے منصوبے پر” فاسٹ ٹریک “ پر عمل شروع کردیا گیا ،پاکستان کے مستقبل اور بقا کی علامت کشمیر کیس کو انٹرنیشنل پلیئر ز کے اشاروں پر رول بیک کرتے ہوئے تحریک آزادی کشمیر کے جدوجہد کو ”بنیادپرستی اور اسلامی دہشت گردی “جیسے عنوان دے دیئے گئے ،صوبہ سرحد اور پاکستان کے طول وارض میں جدت پسندوں اور مذہبی طبقات میں فاصلوں کو بڑھانے کیلئے پراپگنڈہ مہم کو تیز کیا گیا جس کا نتیجہ آخر میں خود کش دھماکوں اور مذہبی انتہاپسندی کی شکل میں سامنے آیا اور صورت حال یہاں تک پہنچی کہ آج پاکستان دنیا کا خطرناک ترین ملک قرار دیا جاچکا ہے کہ جہاں انسانی زندگی سب سے زیادہ ارزاں ہے ۔۔

قارئین یہ سب پس منظر بیان کرنے کا مقصد صر ف اور صرف یہ ہے کہ مختصراً یہ سمجھا جائے کہ پاکستان کے ساتھ جو کچھ بھی ہورہاہے اس کا مقصد بین الاقوامی ایجنڈے کے مطابق کیا ہے اور اس کا انجام کیا ہوسکتا ہے مسلمان ہونے کی حیثیت سے اگر احادیث ِ مبارکہ کا مطالعہ کیا جائے تو ہمارے پیغمبر اس بات کی خبر دے چکے ہیں کہ آخری زمانے میں پوری دنیا کے کفر سے مسلمانوں کا ایک معرکہ ہوگا جس کی قیادت ایک صالح لیڈر کریں گے جن کانام امام مہدی ہوگا ان کی قیادت میں مسلمان تاریخی کامیابیاں حاصل کریں گے اور زمین پر دوبارہ اللہ کا نظام قائم ہوگا محققین کا یہ کہنا ہے کہ وہ فوج جو حضرت امام مہدی کی قیادت میں کفار سے لڑے گی وہ جن علاقوں سے ہوسکتی ہے ان میں افغانستان ،پاکستان اور ایران کے کچھ علاقے شامل ہیں ۔

قارئین صرف ایک درست قدم ہمیں غیرت کی زندگی اور عزت کی موت کی طرف لے جاسکتا ہے آج ہمارے سیاستدانوں ،فوجی قیادت اور پوری قوم کی تساہل پسندی نے ہمیں بے غیرتی کی زندگی اور بے عزتی کی موت پر مجبور کردیاہے اگر صر ف ایک درست فیصلہ کرلیا جائے اور شیخ سعدی ؒ کی حکایت کے مطابق ہاتھ پھیلانے سے گریز کرتے ہوئے سختیاں برداشت کرنے عادت ڈالی جائے تو نہ صرف یہ کہ ہم خودکفالت اور خودانحصاری کی طرف گامزن ہوسکتے ہیں بلکہ ہاتھ پھیلانے کی ذلت سے بھی نجات حاصل کرسکتے ہیں اور وہ درست فیصلے میرے اور آپ کے ہاتھوں میں ہیں۔۔۔

قارئین ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہے کہ ہم نے اپنے فیصلے خود کرنے ہیں یا ہمارے فیصلے واشنگٹن ،لندن ،دلی اور تل ابیب میں ہوں گے ملک کے اندر کیا پالیسی ہونی چاہیے اور خارجہ پالیسی کا رخ کیا ہونا چاہیے یہ فیصلے ہم نے اپنے مفادات کے مطابق کرنے ہیں یا انٹرنیشنل پلیئرز کے ایجنڈاز کے مطابق ۔۔۔؟

اگر ہم نے اپنے فیصلے اپنے مفادات کے مطابق کرنے ہیں تو ہمیں اپنی قیادت فوراً تبدیل کرنا ہوگی بقول حکیم الامت علامہ اقبال ؒ
شراب ِ کُہن پھر پلاساقیا
وہی جام گردش میں لاساقیا
مجھے عشق کے پر لگا کر اُڑا
میری خاک جُگنو بنا کر اُڑا
خِرد کو غلامی سے آزادکر
جوانوں کو پیروں کا اُستاد کر
تڑپنے پھڑکنے کی توفیق دے
دلِ مرتضیٰ ؓ سوزِصدیق ؓ دے
جوانوں کو سوز جگر بخش دے
میرا عشق میری نظر بخش دے
میری ناﺅ گرداب سے پار کر
یہ ثابت ہے تو اس کو سیّار کر

ہمیں فور اً انقلاب کی طرف قدم بڑھانا ہوگا احادیث شریف میں یہ سبق دیا گیا ہے کہ جہاد قیامت تک جاری رہے گا اب یہ ہمارا کام ہے کہ ہم عزت والے راستے جہاد کو اپناتے ہیں یا بے غیرتی والے راستے یعنی دردر کشکول لے کرپھرنے کا سفر جاری رکھتے ہیں برطانوی ہاﺅس آف لارڈز کے پہلے تاحیات مسلمان رکن لارڈ نذیر احمد نے آج سے تین سال قبل پاکستان کے خلاف ہونے والی صیہونی سازشوں کے بارے میں کھل کر اشارے دیئے تھے اور واضح طور پر بتایا تھا کہ افواج پاکستان ،آئی ایس آئی ،سیکیورٹی ایجنسیز ،کشمیر ی قوم سے لے کر پاکستان کے مفادات کے خلاف چھ سے زائد ممالک عملی طور پر سرگرم ہوچکے ہیں پاکستان میں ریمنڈ ڈیوس جیسے ہزاروں سی آئی اے ،را،موساد ،خاد کے ایجنٹس گھوم رہے ہیں اور وہ یقینا پاکستان کے تفریحی دورے یا کے ٹو کا نظارہ کرنے نہیں آئے اگر پاکستان کی سیاسی حکومت اور سیاسی قیادت ان سازشوں کا نوٹس نہیں لے رہی تو ہمیں یقین ہے کہ پاکستان کے دفاع کی علامت افواج پاکستان کوکوئی مشکل فیصلہ کرنا ہی پڑے گا اور یقیناایک درست فیصلہ پاکستان کو غیر ت مند ملک بناسکتا ہے یہاں سرراہ ہم قدرت اللہ شہاب اور ممتاز مفتی کی تحریروں میں بیان کردہ ایک پیشن گوئی کا بھی زکر ضرورکریں گے کہ جس کے مطابق افواج پاکستان کا ایک دیانت دار سخت گیر سپہ سالار پاکستان کی قیادت سنبھالے گا اور پوری قوم کو درست کرکے رکھ دے گا اور وہیں سے امت مسلمہ کی نشاة ثانیہ کا آغاز ہوگا ۔

آخر میں حسب روایت لطیفہ پیش خدمت ہے ۔
ایک فقیرنے دروازے پر دستک دی اور خاتون سے دروازہ کھولنے پر مسکینی کے ساتھ سوال کیا ”باجی آپ کی ہمسائی نے مجھے پیٹ بھر کر کھانا کھلایا ہے آپ بھی خدا کے نام پر کچھ دیجئے “
خاتون نے کہا ”ضرور کیوں نہیں یہیں ٹھہرو میں تمھیں بدہضمی دور کرنے کی دوا ئی دیتی ہوں “

قارئین ہمیں بھی بدہضمی ہوچکی ہے اور ہمیں اس کی مناسب دوا کی ضرورت ہے ۔
Junaid Ansari
About the Author: Junaid Ansari Read More Articles by Junaid Ansari: 425 Articles with 374228 views Belong to Mirpur AJ&K
Anchor @ JK News TV & FM 93 Radio AJ&K
.. View More