اگرکبھی تیرے نام پرجنگ ہوئی تو
ہم جیسے بزدل بھی پہلی صف میں کھڑے ملیں گے
آج 1279دن ہوگئے بھارت نے کشمیرپرناجائز قبضہ کررکھاہے جس کی وجہ سے روز
کئی عزتیں پامال ہورہی ہیں اورکئی گھروں کے چراغ بجھ رہے ہیں بھارت آزادی
ہندوستان سے آج تک اسی کوشش میں ہے کہ کشمیرپرقبضہ کرسکے مگرہمیشہ کشمیریوں
نے اس بھارتی ناپاک ارادے کے خلاف آزادی کی آواز بلندکی ہے ۔کشمیری آزادی
کیلئے آواز توبلندکرتے رہتے ہیں مگراس بارآزادی کی تحریک نے اتنازورپکڑاکہ
50سال بعداقوام متحدہ کواجلاس بلاناپڑااورعالمی میڈیانے بھی بھارت کے خلاف
بولناشروع کیا۔اصل بغاوت کی للکار تب شروع ہوئی جب بھارت نے آرٹیکل
370اور35-Aکواسمبلی میں پیش کیا اس آرٹیکل کے تحت بھارت کشمیرمیں شہریت لے
سکتا ہے اوروہاں پرزمین جائیداد بھی لے سکتاہے پاکستان نے اس کے خلاف آواز
اٹھائی وزیراعظم عمران خان نے دورہ امریکہ پروزیراعظم ڈونلڈٹرمپ سے ملاقات
کے درمیان مسئلہ کشمیرپربات کی توٹرمپ نے مسئلہ کشمیرپرثالثی کی پیش کش کی
جس پرپاکستان توتیارہوگیامگرمودی نے ٹرمپ سے ملاقات پرواضع کہہ دیا کہ
مسئلہ کشمیرپاکستان اوربھارت کاذاتی مسئلہ ہے جس کیلئے کسی تیسرے ملک
کومداخلت کی ضرورت نہیں ہم پاکستانی بھارت کوواضع بتادیناچاہتے ہیں کہ
ہمارے وزیراعظم نے اگرٹرمپ کوثالثی بنانے کیلئے راضی ہوئے تواس کامطلب یہ
ہے نہیں کہ ہم کمزورہیں یاڈرپوک ہیں اس مطلب یہ ہے کہ ہم امن پسندہیں کیوں
کہ جنگ کوئی بھی ہواس میں لاکھوں جانیں ضائع ہوں گی اوریہ جنگ تلواروں سے
نہیں نیوکلئیرہوگی جس کااثرپوری دنیاپرہوگااس لیے بہتریہی ہے کہ جنگ نہ
ہواورکشمیرکامسئلہ عالمی برادری حل کروائے ۔یادرہے کل بروز جمعہ عمران خان
نے پورے پاکستانیوں سے درخواست کی ہے کہ 12سے 12:30دفتروں سے باہرنکلیں
اورکشمیرکے ساتھ یکجہتی کااظہارکریں جس کیلئے ہم مقبوضہ وادی میں یہ پیغام
دیناچاہتے ہیں کہ پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی جس کی وجہ سے پاکستان کے تمام
شہروں میں لوگ گھروں ،دفتروں ،کالجوں دکانوں وغیرہ سے لگ نکلے جس سے دنیایہ
پیغام دیاکہ پاکستان کشمیرسے کیوں اتنی محبت کرتاہے بھائی کوبھائی کے
دردکااحساس ہوتاہے ہماراعقیدہ ہے ’’کلمہ طیبہ‘‘ ہے مختلف تنظمیں پورے
پاکستان میں احتجاج ریکارڈ کرواکے یقین دلوادیاکہ کشمیرہے ہی پاکستان کی
شہہ رگ۔ہے بھارت میں بھی آئے روز کئی لوگوں کے کشمیرمظالم کے بیان سامنے
آتے ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ بھارتی عوام بھی کشمیری مظالم کے خلاف ہے
مگرمودی حکومت نے سب کے منہ بندکرنے کی ناکام کوشش کررہی ہے یادرہے
کشمیریوں کے حق میں امریکہ،برلن،ہیگ، برطانیہ،پیرس اوردیگردارلحکومتوں میں
مظاہرے ہوئے جویہ ثابت کرتے ہیں کہ پوری دنیاجنگ کے خلاف ہے اگرایسی کوئی
حماقت کی تواسے منہ کی کھانی پڑے گی یادرہے برطانیہ نے اعلان کیاہے
کہ3ستمبر کوایک تاریخی مظاہرہ ہونے جارہاہے۔جب بھی کشمیرکی بات ہوتی ہے
تودل دہل ساجاتا ہے کہ وہ لوگ کیسے ظلم وستم برداشت کرتے آرہے ہیں ان کی
عزتیں پامال ہورہی ہیں نہ کھل کے کھاپی سکتے ہیں اورنہ ہی عبادت کرسکتے ہیں
مگرجیساکہ اﷲ کی لاٹھی بے آواز ہے تومودی سرکارکومنہ کی کھانی پڑی کیونکہ
70سال بعداقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کشمیرکامقدمہ سناجاناکوئی معمولی
بات نہیں لیکن ابھی تک اس مقدمہ کا نتیجہ آنے میں دیر ہے میں اب جنگ ہوگی
یاکشمیرآزاد اس کا فیصلہ اکیلانہ پاکستان کرسکتاہے اورنہ ہی بھارت اس کا
فیصلہ اقوام عالم کوکرناہوگابھارتے کے کھلے دعوؤں کوتوایسے لگتاہے اقوام
متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھارت کے منہ پرتمانچہ ماراہے کیونکہ اقوام متحدہ
کی آفیشل ویب سائیٹ پراجلاس کے متعلق بیان ہے کہ کشمیرکامسئلہ 1965کے
بعدپہلی بار زیربحث آیا ہے جویواین چارٹراورسلامتی کونسل کی قراردادوں کے
مطابق ہی حل ہوگا۔ یہ بات بھی خوشی سے کم نہیں کہ پاکستانیوں کی کشمیریوں
سے محبت کی وجہ سے کشمیرآج پھر سے دنیا میں سب سے زیادہ زیربحث ایشوبن چکا
ہے سلامتی کونسل کے اجلاس میں مودی سرکار کی ہٹ دھرمی کومنہ کی کھانی پڑی ۔انڈیا
کے حکومتی ترجمان کے بیانات کے مطابق کشمیرمیں لاک ڈاؤن کاجاری سلسلہ ختم
کرکے اورحکام کے مطابق تمام رکاوٹیں ہٹاکرمواصلاتی رابطے جزوی طورپربحال
کردیے ہیں اورکچھروزہ بندش کے بعدکرفیوختم کرنے پرراضی ہوگیامگرپوری دنیاکی
آنکھوں میں دھول جھونک کرمودی نے اورزیادہ اس معاملے پرہٹ دھرمی شروع کردی
اورکشمیرپرپھن لگاکربیٹھاہے اگرکبھی جنگ کی نوبت آئی توپوری قوم پاک فوج کے
ساتھ کھڑی ہے کیونکہ ہم کشمیریوں پرظلم کے خلاف ہیں اورہماراایمان ہے ظالم
کے دن زیادہ نہیں اسی لیے شاعرنے کیاخوب کہاہے’’ ظلم آخرظلم ہے۔۔۔بڑھتاہے
تومٹ جاتاہے‘‘۔
|