شہر شیخوپورہ کی نوجوان اور نئی سیاسی قیادت کے حوالہ سے
لکھی جانے والی پہلی تحریر میںضلع شیخوپورہ کے تاریخی پس منظر ، نامور
سنئیر سیاسی اور سماجی شخصیات بارے معلومات کیساتھ ساتھ ابھرتی ہوئی نئی
سیاسی قیادت خرم شہزاد ورک ایڈووکیٹ، میاں منور اقبال، میاں افضال حیدر،
راشد طیاب سندھو ایڈووکیٹ اور چوہدری شکیل عطاء اللہ ورک کا تعارف پیش کیا
گیا تھا۔ آج اس سلسلہ کی دوسری تحریر میں شہر شیخوپورہ کی نئی سیاست قیادت
کنور عمران سعید ایڈووکیٹ، وقاص محمود مان، میاں تیمور خالد، چوہدری عمران
امین اور انجینئر رانا اسداللہ خان کا مختصر تعارف پیش کیا جا رہا ہے۔
کنور عمران سعید ایڈووکیٹ
کاروباری اور زمیندار گھرانے سے تعلق رکھنے والے کنور عمران سعید ایڈووکیٹ
شہر شیخوپورہ میں ایک کامیاب بزنس مین، جدت پسند کاشتکار ، وکیل اور متحرک
سیاستدان کے طور پر اپنی پہنچان رکھتے ہیں۔ 2010 سے 2022 تک پاکستان تحریک
انصاف ضلع شیخوپورہ کے صدر تعینات رہے ۔پارٹی کی ضلعی صدارت کے دورانیہ میں
مسلم لیگ ن کے گڑھ شیخوپورہ میں پاکستان تحریک انصاف کو متحرک اور فعال
بنانے میں کنور عمران سعید کی ناقابل فراموش خدمات تاریخ کا حصہ ہیں۔
مشکلات و مصائب کے ہر دور میں پارٹی کا ساتھ دیا۔آئندہ عام انتخابات میں
صوبائی اسمبلی کی نشست حلقہ 140 سے انتخاب لڑنے کا اراد ہ رکھتے ہیں۔
انتخاب جیتنے کے بعدشہر شیخوپورہ کی عوام کے لئے تعلیم، صحت، ویسٹ مینجمنٹ
کے بہترین منصوبہ جات کو عملی جامہ پہنانےکی ہر ممکن یقینی کاوش کا عزم
رکھتے ہیں۔ شہر شیخوپورہ میں یونیورسٹی کے قیام کے منصوبہ کو پایہ تکمیل تک
پہنچانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انتخاب جیتنے کے بعدشہر شیخوپورہ کی خوبصورتی
کے لئے پارکس اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی لاہور کی طرز پر شیخوپورہ میں
اتھارٹی کے قیام کا منصوبہ تاکہ شہر شیخوپورہ کے پارکس اور ہرن مینار، قلعہ
جیسی تاریخی سیرگاہوں کی تزین و آرائش کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ
کیا جاسکے۔ شہر شیخوپورہ کی بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظرزچہ بچہ کی صحت کے
مسائل کے حل کے لئےنئے ہیلتھ سینٹرز کا قیام، ٹریفک مسائل کنٹرول کرنے کے
لئے نئے انفراسکچڑ کے منصوبہ جات،تمام شہریوں تک صاف پانی کی دستیابی کو
یقینی بنانے کے لئے پبلک ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کو مزید فعال بنانا، نئے سکولز،
کالجزکا قیام بھی کنور عمران سعید ایڈووکیٹ کی ترجیحات میں شامل ہے۔
وقاص محمود مان
جاٹ برادری کے چشم و چراغ وقاص محمود مان شیخوپورہ کے مشہور و معروف سیاسی
گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں ۔ محمد حسین چٹھہ ،نعیم حسین چٹھہ، ضیاء احمد خان
اور عابد حسین چٹھہ جیسی سیاسی قد آور شخصیات کے خاندان سے تعلق رکھنے
والے وقاص محمود مان گورنمنٹ کالج لاہور سے فارغ التحصیل ہیں۔مزید اعلیٰ
تعلیم کے حصول کے لئے لندن روانہ ہوئے اور فنانس اور انویسمنٹ میں ایم ایس
سی کی ڈگری حاصل کی۔ملٹی نیشنل کمپنیوں میں اپنی مہارت کا لوہا منوایا ۔
ایک کامیاب کاروباری ،کاشتکار، زمیندار اور جدت پسند سیاستدان کے طور پر
اپنی پہنچان رکھتے ہیں۔2009 سے پاکستان تحریک انصاف کیساتھ وابسطہ ہیں۔
اپنے حلقہ کی ہردلعزیز سیاسی شخصیت ہیں۔بلاامتیازامیر غریب سب کے لئے اپنے
ڈیرے کے دروازے ہمیشہ کھلے رکھتے ہیں۔پارٹی چیرمین عمران خان کے وفادار
ساتھیوں میں شمار کیا جاتاہے۔ شہر شیخوپورہ کے علاقہ جیون پورہ سے فیصل
آباد روڈ مانانوالہ تک محیط صوبائی اسمبلی کی نشست حلقہ 141 سے پاکستان
تحریک انصاف کی ٹکٹ پر انتخابات لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انتخابات جیتنے
کے بعد اپنے علاقہ کے تعلیم، صحت، انصاف کے حصول میں درپیش بنیادی مسائل کے
حل کے لئے اپنی تمام تر توانیاں صرف کرنے کا غیر متزلزل عزم رکھتے ہیں۔
اپنے علاقہ کی عوام کے معیار زندگی کوبہتر بنانے اور تمام تر مطلوبہ بنیادی
سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے اسمبلی میں بھرپور نمائندگی کا
ارادہ رکھنے والے وقا ص محمود مان سیاست کو عبادت سمجھتے ہیں۔قومی وسائل کو
بروئے کار لاتے ہوئے اپنے حلقہ انتخاب میں نئے دیہی ہیلتھ سینٹرز ،سکول
کالجز کے قیام اور سیوریج کے مسائل کو حل کرنے کا پختہ ارادہ رکھتے ہیں۔
میاں تیمور خالد
شہر شیخوپورہ کی آرائیں برادری کے نوجوان سیاستدان میاں تیمور خالد جنہوں
نے انتہائی قلیل عرصہ میں شہر شیخوپورہ کی سیاست میں اپنا نام پید ا
کرلیا۔بی بی اے آنرزکی ڈگری کے حامل ہیں۔ کاروباری شخصیت ہیں۔ شہر
شیخوپورہ کے منجے ہوئے سینئرسیاستدان سابق صوبائی وزیر و مشیر وزیر اعلیٰ
پنجاب میاں خالد محمود کے فرزند ہیں۔سیاست کے ساتھ ساتھ سوشل ورک میں خاصی
دلچسپی رکھتے ہیں۔ گذشتہ سیلاب کے دنوں میں سیلاب زدہ علاقوں میں پھنسے
ہوئے متاثرین کی بھرپور انداز میں داد رسی کرنے میں پیش پیش رہے۔2016 میں
پاکستان تحریک انصاف کے پلیٹ فورم سے سیاسی کیرئیر کا آغاز کیا اور
انتہائی قلیل عرصہ میں اعلی ترین تنظیمی عہدوںسٹی صدر اور ضلعی نائب صدر کے
عہدوں پر براجمان رہے۔ ۔ میاں خالد محمود کے دوراقتدار میں عوامی مسائل کے
حل کے لئے اپنے پارٹی عہدہ کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے متعدد منصوبہ جات
کی منظوریاں کروائیں اور کئی منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں اپنا
کلیدی کردار ادا کیا۔سیم نالہ رنگ روڈ جیسے عظیم منصوبے کی بنیاد رکھی (جو
بعد ازاں حکومت خاتمہ کی وجہ سے ابھی تک نامکمل ہے)۔ ایجوکیشن کمپلیس کی
تعمیر، ہسپتال میں نئی وارڈز کا قیام،سینکڑوں گلیوں کو پختہ
کروایا۔شیخوپورہ کے لئے میگا سیوریج پراجیکٹ۔ 30 سے زائد صاف پانی کے فلٹر
پلانٹس کی تنصیب کو یقینی بنایا۔شہر شیخوپورہ کا سب سے بڑا منصوبہ
یونیورسٹی کا قیام کی منظوری جو چند وجوہات کی بناء پر سیاست کی بھینٹ چڑھ
گیا۔سال 2022 میں مسلم لیگ ن میںشمولیت اختیار کی اور آنے والے بلدیاتی
انتخابات میں چیرمین بلدیہ کی دوڑمیں شامل ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
چوہدری محمد عمران امین
شہر شیخوپورہ کے اُبھرتے ہوئے نوجوان سیاستدان چوہدری محمد عمران امین کا
تعلق شہر شیخوپورہ کی سیٹھ برادری سے ہے۔ ایڈووکیٹ ہائیکورٹ ہیں،پنجاب
یونیورسٹی سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن
شیخوپورہ کے باقاعدہ فعال ممبر ہیں۔ شہر شیخوپورہ کےمتحرک سماجی اور سیاسی
افراد میں شمار ہوتا ہے۔ گذشتہ سات سال سے سیاست میں ہیں۔ پاکستان تحریک
انصاف کے پلیٹ فورم سے سیاست کا آغاز کیا ۔علاقائی سیاست یا بار کی سیاست،
ہر میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں۔ سال 2022 میں پاکستان
تحریک انصاف سے اختلافات کی بنا پر پارٹی کو خیر آباد کہہ کر پاکستان مسلم
لیگ ن میں شمولیت اختیار کرلی۔سابق صوبائی وزیر میاں خالد محمود کے قریبی
ساتھیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔شہر شیخورہ بالخصوص جنڈیالہ روڈ سے منسلک
آبادی کے لئے بے پناہ سماجی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔بیوروکریسی میں
بہترین تعلقات کی بناء پر بلاامتیاز امیر یا غریب مظلوموں کی دادرسی کےلئے
ہمیشہ اپنی خدمات پیش کرتے ہیں۔ آئندہ بلدیاتی انتخابات میں اپنے علاقہ کی
بھرپور نمائندگی کاارادہ رکھتے ہیں۔ انتخابات میں جیت کےبعد شہر شیخوپورہ
کی پسماندہ آبادیوں کی ڈویلپمنٹ اور فلاح و بہبود کےلئے صحت، تعلیم، صاف
پانی ، سیوریج، پختہ سڑکوں جیسے منصوبوں کی منظوری اور منصوبوں کی تکمیل کو
یقینی بنانے کا غیر متزلزل ارادہ رکھتے ہیں۔
انجینئررانا اسد اللہ خان
عوامی خدمت کے جذبہ سے سرشار،خوش لباس اور ملنسار طبیعت کے مالک انجینئر
رانا اسد اللہ خان شیخوپورہ کے مشہور زمیندارگھرانے سے تعلق ، رانا بوٹے
خان کے فرزند، سابق ممبر ضلع کونسل چوہدری حامدحسین خان نمبر دارکے
نواسےہیں ۔وکلاء برادری کی شان رانا سیف اللہ خان چیرمین ایگزیکٹو کمیٹی
پنجاب بار کونسل کے بھائی ہیں۔ تحریک آزادی پاکستان میں آپکے خاندان کی
گرانقدر خدمات ہیں۔ خاندان کے بزرگوں کا قائداعظم کے ساتھیوں میں شمار کیا
جاتا ہے۔یونیورسٹی آف انجینئرنگ ٹیکسلا سے سول انجینئرنگ کی ڈگری حاصل
کرنے کے بعد سات سال تک ملٹری انجینئرنگ سروسز اور NESPAK جیسی شہرت کی
حامل کمپنیوں میں خدمات سرانجام دیں۔اس وقت تعمیراتی شعبہ سےوابستہ ہیں اور
ذاتی کنسٹرکشن کمپنی کے مالک ہیں ۔ زمانہ طالب علمی ہی میں عملی سیاست کا
آغاز کردیا۔ 1993 میں UET ٹیکسلا میں سٹوڈنٹ یونین MSFکے چیرمین رہے۔
انتخابی سیاست میں قدم رکھتے ہوئے دو مرتبہ صوبائی اسمبلی کی(موجودہ) نشست
PP142 سے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا اور بالترتیب دس ہزار ووٹ اور تیرہ
ہزار ووٹ حاصل کئے۔ضلع شیخوپورہ میں مسلم لیگ ن کے میاں جاوید لطیف گروپ سے
منسلک ہیں۔ اپنی ذاتی گراہ اور سیٹزن کمیونٹی بورڈ کے تعاون سے حلقہ میں 20
کروڑ روپےکے ترقیاتی کام کرواچکے ہیں۔ PP142سے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ سے
انتخابات میں حصہ لینے کے لئے پرعزم ہیں۔ جیتنے کے بعد اہل حلقہ کی
محرومیوں کے ازالہ کے لئے صحت، تعلیم، سیوریج اور صاف پانی کے لئے منصوبہ
جات کی تکمیل کے لئے پرعزم ہیں۔
|