اب ڈھونڈ انہیں چراغ رخ زیبا لے کر

موجودہ حکومت نے منی بجٹ لاکرعوام پرایک بارپھرٹیکسوں کابوجھ ڈال دیاہے حکمران یہ سمجھتے ہیں کہ شاید پاکستانی عوام کے پاس قارون کاخزانہ ہے اس لیے موجودہ یاسابقہ حکمرانوں نے اپنے اللے تللے اوربے جااخراجات کم کرنے کی بجائے ان کابوجھ ہمیشہ پاکستانی عوام پرہی ڈالا ہے ریاست مدینہ کے دعویدار سابق حکمران اوراس کے حواری بھی اکثر کہاکرتے تھے کہ پاکستان دنیاکا سستا ترین ملک ہے موجودہ حکمران بھی کچھ ایسارویہ رکھے ہوئے ہیں تجربہ کاروں نے ملک کوتباہ اورعوام کوذلیل وخوارکرکے رکھ دیاہے زرعی ملک ہونے کے باوجود آٹا چینی دالیں،چاول،پیاز،مرغی کاگوشت اورسبزی سمیت اشیائے خوردونوش عوام کی پہنچ سے دورہوچکی ہیں آئے روز بجلی،گیس،پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کردیاجاتاہے جس سے مہنگائی کی چکی میں پہلے سے پسے غریب عوام مزید اذیت کاشکارہوجاتے ہیں یہ سب بند کمروں میں کیے گئے فیصلوں کانتیجہ ہے بندقسمتی سے ہمارے پالیسی سازوہ لوگ ہیں جن کازمینی حقائق سے دوردورتک واسطہ نہیں۔ ائیرکنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھ کر جون کے مہینے میں تارکول کی سڑک پرگرمی کی حدت کوکس طرح محسوس کیاجاتاہے؟دوسری جانب امن وامان کی صورتحال بھی بگڑتی جارہی ہے قتل،ڈکیتی،اغوا،جنسی زیادتی کی وارداتیں بڑھتی جارہی ہیں عوام اپنے گلی محلوں حتیٰ کہ گھروں میں بھی محفوظ نہیں، معاشی بدحالی کی وجہ سے معاشرے میں عدم برداشت رواج پاچکاہے چھوٹی سی بات پرجھگڑ ا،تلخ کلامی اورپھرقتل وغارت گری عام ہوگیاہے محافظ لٹیرے بن گئے ہیں قانون امیرکے لیے نرم اورغریب کے لیے سخت ہے سیاسی کیسزترجیح بنیادوں پر جبکہ سالہاسال سے لگی اپیلیں جگہ ہی نہیں پاتیں،مدعی انصاف کے حصول میں کوشاں قبرمیں چلاجاتاہے کئی نسلیں ایک عدالت سے دوسری عدالت چکرلگاتی رہتی ہیں لیکن انصاف نہیں مل پاتااوروہ بھی بالآخر منوں مٹی تلے سوجاتے ہیں منشیات خاص طورپرآئس کازہرگلی محلوں تک پھیل چکاہے نوجوان ڈگریاں اٹھائے جب نوکری ڈھونڈھتے ڈھونڈھتے تھک جاتے ہیں تو وقتی ذہنی سکون کے لیے منشیات کا سہارالیتے ہیں سکون کے لیے لگائے گئے دوچارکش انہیں نشے کاعادی بنادیتے ہیں پھراس آگ سے ناصرف وہ خود بلکہ پوراخاندان سلگتارہتاہے انسدادمنشیات کے کارپردازاس لعنت کاقلع قمع کرنے کی بجائے منشیات فروشوں کے پشتی بان بنے ہوئے ہیں ملک کوعدم استحکام سے دوچارکرنے کے لیے اندرونی وبیرونی دشمنوں نے سازشوں کاجال بچھایاہواہے اس حوالے سے ملت فروش اورمفادپرست طبقہ ان کاآلہ کاربناہواہے ایک طرف خودکش دھماکے اورفورسزپر حملے ہورہے ہیں تو دوسری جانب پراپیگنڈاواربھی زوروشورسے جاری ہے اس سلسلے میں سوشل میڈیاسمیت تمام ٹولز استعمال کیے جارہے ہیں ایسے میں وطن کی محبت سے سرشار نوجوان دشمن کی سازش کو ناکام بنانے کے لیے جدیدمیڈیاکو بروئے کارلاتے ہوئے شعوروآگاہی فراہم کررہے ہیں جبکہ پاک فوج کے بہادرجوان بھی دشمن کامردانہ وارمقابلہ کرتے ہوئے وطن کی عظمت وحرمت اوراس کے دفاع کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں موجودہ حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ ملکی استحکام،بقاء وسالمیت کی خاطر سیاستدانوں سمیت تمام طبقات کو ایک پیج پر اکٹھاہوناہوگا۔ ملک کے وسیع ترمفادکے لیے سب کووسعت قلبی کامظاہرہ کرناہوگا۔ذاتی مفاد کی بجائے اجتماعی مفادکوترجیح دیناہوگی جس طرح ملک کے موجودہ حالات ہیں ایسے میں قربانی امیرکی بجائے غریب کودیناہوگی ٹیکسزکابوجھ غریب کی بجائے امیرکی جانب منتقل کرناہوگاوزیروں،مشیروں،افسروں کی مفت بجلی گیس، ٹیلی فون،پٹرول ودیگرسہولیات ختم کرناہوں گی اور مراعات یافتہ طبقہ کے صوابدیدی فنڈز،اختیارات و مراعات کا خاتمہ کرناہوگاجب عام دیہاڑی دار آدمی بجلی گیس کے بل اپنی جیب سے اداکرے پٹرول ودیگر اشیاء پر ٹیکسز دے تو بڑے عہدوں پربراجمان لاکھوں تنخواہ حاصل کرنے والے افسران کو بجلی گیس پٹرول مفت کیوں ملے؟۔کروڑوں روپے کی گاڑیوں اوراربوں روپے کے کاروبارکے مالک وزیرمشیر،ایم پی اے وایم این ایزکویہ سہولیات مفت کیوں؟اس طبقاتی تفریق کواب ختم کرناہوگا۔پاکستان کے ہرشہری کومساوی حقوق اوریکساں سہولیات فراہم کرناہوں گی۔ خلیفہ اول حضرت ابوبکرصدیق ؓنے جب منصب خلافت سنبھالا تو صحابہ کرامؓ کی مشاورت سے ان کااعزازیہ مقررکیاگیا اورآپ ؓ نے ایک مزدورکی اجرت کے برابر اپنا اعزازیہ قبول فرمایا۔صحابہ کرامؓ نے عرض کی یاامیرالمومنین!یہ کم نہیں ہے اس میں آپ کاگزارہ ہوجائے گا تو حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے فرمایاکہ جب مزدورکا گزارہ ہوسکتاہے تومیراکیوں نہیں،البتہ اگرمزدورکی اجرت بڑھ جائے گی تومیرااعزازیہ بھی بڑھ جائے گا۔کونسا ایسا حکمران ہے جوحضرت ابوبکرصدیق ؓکے اس طرزپر عمل پیراہوگا؟۔اب انہیں ڈھونڈ چراغ رخ زیبا لے کر۔
 

Mukhtar Ajmal Bhatti
About the Author: Mukhtar Ajmal Bhatti Read More Articles by Mukhtar Ajmal Bhatti: 6 Articles with 2994 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.