سرپرائز ڈے
(Ghulam Ullah Kiyani, Islamabad)
آپریشن بالاکوٹ کو 4 برس مکمل ہونے
پرگزشتہ روز ملک اور بیرون ملک تقریبات منعقد کی گئیں اور کہا گیا کہ بھارت
نے پلوامہ فالس فلیگ آپریشن کے بعد بزدلانہ حملے کی کوشش کی، پاکستان کے
جرات مندانہ، پرعزم اور ذمہ دارانہ ردعمل نے بھارت کے مذموم عزائم کو ناکام
بنا دیا۔ یہ دن اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی امن پسند قوم ہے اور پاک
افواج وطن کے دفاع کے لئے ہمہ وقت تیار ہے، دشمن کی کسی بھی مہم جوئی کا
ہمیشہ بھرپور طاقت سے جواب دیا جائے گا۔پلوامہ حملے کے بہانے پاکستانی
فضائی حدود کی خلاف ورزی کا منہ توڑ جواب دیا گیا جس پر آج قوم پاک فورسز
کو زبردست خراج تحسین پیش کرتی ہے۔14 فروری 2019 کو مقبوضہ کشمیر کے شہر
پلوامہ میں بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف)کی جموں سے
سرینگر آنے والی بس پر ہائی وے پر حملے میں 46 بھارتی اہلکار ہلاک ہوگئے جس
کا الزام بھارت نے ہمیشہ کی طرح پاکستان پر عائد کیا ۔ پاکستان نے اس کی
تردید کی۔ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ۔ 26 فروری 2019
کوبھارتی طیاروں نے آزاد کشمیر سے ملحقہ ہزارہ کے علاقے بالاکوٹ نزد
مانسہرہ میں دراندازی کی کوشش کی جسے پاکستانی طیاروں نے ناکام بنا دیا۔ 27
فروری کو بھارتی طیاروں نے ایک مرتبہ پھر دراندازی کی کوشش کی جس کے جواب
میں پاک فضائیہ نے 2 بھارتی طیاروں کو مار گرایا اور پاکستانی حدود میں
گرنے والے ایک طیارے میں سے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کرلیا ۔
گرفتاری کے چند روز بعد ہی پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے طور پر بھارتی
پائلٹ کو رہا کر کے واپس بھارت کے حوالے کردیا ۔
1971کے بعد پہلی بار26فروری2019کو بھارت نے کشمیر کی سیز فائر لائن اور
انٹرنیشنل سرحد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بالاکوٹ پر جنگی طیاروں سے حملہ
کیاتھا۔ بھارت نے دعویٰ کیا کہ اس نے مجاہدین کے کیمپ کو نشانہ بنایا جس
میں 300لوگ مارے گئے ۔مگر بھارتی حملے میں ایک کواہی مرا اور چند درخت کٹ
گرے۔اٹلانٹک کونسل کی ڈیجیٹل فارنسک لیبارٹری، سان فرانسسکو پلانٹ لیب،
یورپین سپیس امیجنگ، آسٹریلین سٹریٹجک پالیسی انسٹی چیوٹ سمیت کئی اداروں
نے کہا کہ بھارت نے بالاکوٹ کے نزدیک جبہ چوٹی پر کسی اہم ہدف کو نشانہ
نہیں بنایا۔27فروری کوپاکستان نے بھارت کو فوری سرپرائز دیا۔ اس کا ایک
جنگی طیارہ آزاد کشمیر میں مار گرایا۔جس پر سوار پائلٹ کو گرفتار کیا گیا۔
ایک جنگی طیارہ سرینگر کے قریب تباہ ہوا۔بھارت نے جھوٹے دعوؤں کا سلسلہ
جاری رکھتے ہوئے پاکستان کا ایف 16طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کر دیا۔یہ سب
اپریل 2019کو ہونے والے بھارتی انتخابات کے لئے نریندر مودی کی حکمت عملی
تھی۔14فروری کو پلوامہ کے نزدیک سرینگر ہائے وے پر جموں سے آنے والی
70فورسز ٹرکوں کی کانوائے جس میں اڑھائی ہزار اہلکار سوار تھے پر حملہ صرف
ایک بہانہ تھا۔ جس میں بھارتی سی آر پی ایف کے 46اہلکار مارے گئے ۔ اس وقت
کی بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے اس جھوٹ کا خود اعتراف کیا۔ بھارتی
حکومت نے دو ماہ تک اپنے عوام اور دنیا کے سامنے مسلسل جھوٹ بولا۔ مگر
بالآخر تسلیم کیاکہ 26 فروری کو بالاکوٹ میں بھارتی ایئر فورس کی فضائی
کارروائی میں کسی پاکستانی شہری یا فوجی جان کا نقصان نہیں ہوا۔کسی فوجی
تنصیب کو بھارتی کارروائی سے کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ جس پرپاک فوج کے شعبہ
تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا کہ ’زمینی حقائق کی مجبوریوں کے تحت
بالآخر سچ سامنے آگیا‘۔بھارت کا 2016 کا سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ بھی
گمراہ کن تھا۔ مقصد بھارتی عوام کے گرتے مورال کو سنبھالنا تھا۔ بھارتی
ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں خواتین کی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے
بھارتی وزیر خارجہ اور بھارتیا جنتا پارٹی کی سینئر رہنما سشما سوراج نے
کہا کہ بالاکوٹ فضائی حملے میں کسی پاکستانی فوجی یا شہری کی جان نہیں گئی
اور فضائی کارروائی ’اپنے دفاع‘ میں کی گئی۔سشما سوراج کا کہنا تھا کہ ’جب
ہم نے پلوامہ حملے کے بعد سرحد کے اس پار کارروائی کی تو بین الاقوامی
برادری کو بتا دیا تھا کہ ہم نے یہ قدم صرف اپنے دفاع میں اٹھایا۔ ان کا یہ
بھی دعویٰ تھا کہ بھارت نے بین الاقوامی برادری کو بتایا کہ مسلح افواج کو
ہدایت کی گئی کہ کارروائی کے دوران کسی پاکستانی شہری یا فوجی کو نقصان
نہیں پہنچایا جائے۔ بھارتی فوج کو جیشِ محمد کے کسی کیمپ کو نشانہ بنانے کا
کہا گیا جنہوں نے پلوامہ حملے کی ذمہ داری قبول کی۔ مگر انھوں نے جیش محمد
کے کسی نام نہاد کیمپ کو نشانہ بنانے کی آڑ میں ایک مدرسے کو نشانہ بنانے
کی کوشش کی۔ بھارتی وزیر خارجہ یہ بھی دعویٰ کر تی رہیں کہ بین الاقوامی
برادری نے فضائی کارروائی پر بھارت کی حمایت کی ۔
26 فروری کو جب پاکستانی ریڈار پردیکھا گیا کہ بھارتی طیارے پاکستان میں
دخل اندازی کی کوشش کررہے تھے تو پاک فضائیہ نے انہیں چیلنج کیا اور وہ
بالاکوٹ جبہ کے مقام پر پے لوڈ گراتے ہوئے فرار ہو گئے۔ اس وقت بھی بھارت
کو شرمندگی اور ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا اور عالمی اداروں نے بھی بھارتی
دعووں کا جائزہ لے کر اس پر کئی سوالات اٹھادئیے ۔امریکا کے ایک معتبر
دفاعی میڈیا ادارے جینز انفارمیشن گروپ نے موقف پیش کیا کہ بھارت کا یہ کسی
بھی چیز سے زیادہ ایک سیاسی حربہ لگتاتھا، بھارتی فوج کو اپنے وزیر اعظم
نریندر مودی کو انتخابات سے قبل کچھ قابل ذکر کارروائیوں کا نمونہ دکھانا
مقصود تھا۔ 11 اپریل کو بین الاقوامی اداروں اور دہلی میں کام کرنے والے
بین الاقوامی صحافیوں اور غیر ملکی سفیروں کے گروپ کوبالاکوٹ کا دورہ اور
اس جگہ کا معائنہ بھی کرایا گیا جہاں بھارت نے جھوٹے فضائی حملے کا دعویٰ
کیا تھا ۔ دنیا نے دیکھا کہ جبہ میں ایک کوے کی ہلاکت اور چند درختوں کے
گرنے سمیت ایک شہری کے زخمی ہونے کے سوا جانی یا انفراسٹرکچر کے نقصان کے
کوئی آثار موجودنہیں تھے۔اس وفد نے قریب میں واقع اس مدرسے کا بھی دورہ کیا
جہاں بھارت نے تین سو سے زیادہ جنگجوؤں کے ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔
بھارتی صوبہ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ چندرا شیکھر راؤ، دہلی کے وزیر اعلیٰ
اروند کیجریوال ، کانگریس رہنماراہول گاندھی سمیت بھارتی عوام بالاکوٹ حملہ
اور سرجیکل حملوں پر تین سال بعدبھی سولات کرتے ہیں کہ بی جے پی حکومت اور
فوج عوام سے جھوٹ بول رہی ہے۔ فوج اور عوام کا مورال پہلے ہی گر چکا اور
حوصلے پست ہو چکے تھے۔ سچائی سامنے آنے پر یہ حوصلے مزید پست ہوئے۔
پاکستانی عوام کے حوصلے پہلے سے بھی بلندہوئے۔پاکستان کے سرپرائز پر جلتے
ہوئے بھارتی جنگی طیارے اور قیدی بھارتی پائلٹ کی ویڈیوز وائرل ہوئیں تو
پورا سچ دنیا کے سامنے آ گیا۔ دنیا نے جانا کہ پاکستانی اور کشمیری عوام
بھارتی جارحیت کا بہادری کے ساتھ زبردست مقابلہ کر رہے ہیں۔ یہاں کی فوج
دلیر اور بہادر ہے ۔ جو وطن پر جان نچھاور کرنے کو عبادت اور فرائض منصبی
سمجھتی ہے۔ یہ ملک دشمنوں کی خواہش ہو سکتی ہے کہ پاک فوج کو یہاں کی سیاست
، فروعی معاملات میں الجھا کر ملکی دفاع جیسے اصلی مقصد سے ہٹا دیا جا
ئے۔سرپرائز ڈے پر قوی امید بلکہ یقین ہے کہ دشمن کی یہ خواہش کبھی پوری نہ
ہو گی۔ مجاہد فوج اپنی تمام تر توانائیاں دفاع وطن کے لئے وقف اور دشمن کو
بالاکوٹ حملے کے بعد جیسی سر پرائز دینے پرمرکوز کئے رکھے گی ۔ بھارت کے
دیگر جھوٹ بھی دنیا کے سامنے آتے رہیں گے کیوں کہ سچائی کو زیادہ دیر تک
چھپا کر نہیں رکھا جا سکتا۔
|
|