یہ تو ہمیشہ ہی بیویوں کو مناتا رہتا ہے، وہاج علی کو ہر ڈرامے میں بیویاں منانے کی ڈيوٹی کیوں کرنی پڑتی ہے وجہ کیا؟

image
 
آج کل اداکار وہاج علی اپنے دو ڈراموں کی وجہ سے ٹی وی اسکرین پر چھائے ہوئے ہیں ڈرامہ تیرے بن میں مرتسم کے کردار میں اور مجھے پیار ہوا تھا میں سعد کے کردار میں وہاج علی سب کو اپنی اداکارانہ صلاحیتوں سے متاثر کر رہے ہیں- یہاں تک کہ کچھ لوگوں کا خيال ہے کہ یہ کردار ان کی زندگی کے بہترین کردار ہیں جو ان کی شناخت بنا دیں گے مگر وہاج کے کیرئيرپر اگر نظر ڈالی جائے تو اس حوالے سے ہمارے اندازے کچھ مختلف ہیں-
 
وہاج علی اور ایک جیسے کردار
اگر وہاج علی کی شخصیت کا جائزہ لیا جائے تو ان کو دیکھ کر ایک نرم مہربان اور سنجیدہ نوجوان کا تاثر ابھرتا ہے ایک ایسا شریف نوجوان جو کہ زندگی میں ہمیشہ دوسروں کے کہنے پر ہی چلتا ہے اور جس کی اپنی مرضی نہیں ہوتی ہے یا وہ اپنی فطری بزدلی کے سبب کسی پر اپنے فیصلے مسلط نہیں کر سکتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ پروڈيوسر ان کو ہمیشہ ایسے ہی کرداروں میں کاسٹ کرتے ہیں اور ان کے کیرئير میں بھی ہمیشہ ایسے ہی کردار نظر آتے ہیں جن میں ان کی بیویاں ان پر رعب ڈالتی نظر آتی ہیں-
 
ڈرامہ گھسی پٹی محبت
ڈرامہ گھسی پٹی محبت میں وہاج علی نے رضوان کا کردار ادا کیا ان کے مقابل رمشا خان مرکزی کردار میں تھیں۔ یہ ڈرامہ اگر پاکستانی تاریخ کا مختلف ترین ڈرامہ کہا جائے تو کچھ غلط نہ ہوگا- اس ڈرامے میں بھی وہاج علی نے ایک ایسے نوجوان کا کردار ادا کیا تھا جس نے اپنی والدہ کی مرضی کے خلاف رمشا خان سے شادی تو کر لی تھی مگر اپنی ماں کے سامنے اپنی بیوی کو جو حقوق دلوانے چاہیے تھے نہیں دلوا سکے تھے-
 
جبکہ دوسری جانب ان کی بیوی یعنی رمشا خان ایک بہت مضبوط لڑکی تھی جو اپنے شوہر سے وہ سب توقعات رکھتی تھی جو کہ ایک بیوی کو شوہر سے ہوتی ہیں۔ اس ڈرامے میں بھی وہاج علی ہر وقت اپنی بیوی کو راضی کرنے کی کوشش کرتے نظر آئے جو کہ زیادہ تر ناکام ہی رہتی تھیں اور بلاآخر ان کی بیوی ان سے طلاق لے کر علیحدہ ہو جاتی ہے-
 
image
 
ڈرامہ تیرے بن
جبکہ آج کل پیش کیا جانے والا ڈرامہ تیرے بن جو کہ آج کل مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑ رہا ہے اس کے آغاز میں وہاج علی ایک زمیندار لڑکے کے کردار میں نظر آئے ان کی چھوٹی چھوٹی مونچھوں کے تاؤ دیکھ کر لگا تھا کہ شائد اس بار وہاج علی کا کردار ماضی کی نسبت کچھ مختلف ہوگا-
 
مگر کچھ اقساط کے گزرتے ہی شادی کے فوراً بعد وہاج کی مونچھوں کے تاؤ نہ جانے کہاں کھو گئے اور وہ ایک بار پھر اپنی بیوی کے غلام بنے نظر آئے جو ان کو صوفے پر سونے کا حکم دیتی ہے تو یہ سو جاتے ہیں بیڈ پر لیٹنے کی اجازت دیتی ہے تو لیٹ جاتے ہیں-
 
ایک جیسے کردار نبھانے کی بھی حد ہوتی ہے
ڈرامہ مجھے پیار ہوا تھا
سعد کے کردار میں ڈرامے کے آغاز ہی سے یہی محسوس ہوا کہ یہ وہ کردار ہے جو شائد وہاج علی کو دیکھ کر ہی تحریر کیا گیا تھا۔ شریف، قربانی دینے والا سب کی مرضی پر چلنے والا سعد کا کردار ایک بار پھر وہاج کی شخصیت سے میچ کرنے والا کردار ہے-
 
پہلے ایک عاشق کے طور پر اپنی محبت کسی دوسرے کو دینے کے لیے تیار اور حادثاتی طور پر جب شادی ہو بھی جاتی ہے تو تب بھی بیوی کے ایک اشارے کے منتظر کہ وہ جب بولے اس کو طلاق دے دیں-
 
image
 
ایک جیسے کردار اداکار کے کیرئير کی کامیابی یا ناکامی
وہاج علی کے یہ ایک جیسے کردار ان کے کیرئير کو عروج پر پہنچانے کے بجائے ناکام بھی کر سکتے ہیں اس حوالے سے ان کو سوچنا ہوگا اور آئيندہ اسکرپٹ کے چناؤ کے وقت اس بات کو سوچنا پڑے گا کہ اگر انہیں خود کو منوانا ہے تو کچھ مختلف کرنا ہوگا-
YOU MAY ALSO LIKE: