پاک اور صاف دامن

اطراف عالم سے ان پر کی ڑ اچھالا گیا ان کی ہر بات کی مخالفت کی گئی ٹاک شوز میں انھیں غلیظ القابات سے ملغظ کرنے کی کوششیں ہوئیں جھوٹے الزامات بہتان تراشیاں سوشل میڈیا پر ان کے خلاف پروپکنڈے ہوئے مگر اللہ وحدہ لاشریک نے انھیں سرخرو فرمایا۔

میں بات سن 2000 سے شورع کروں گا یہ سابق ڈکٹیٹر (ر) جنرل پرویز مشرف آنجہانی کا زمانہ تھا سیاست دانوں کے خلاف نت نئے انداز میں پروپکنڈے میڈیا ٹرائل اور جھوٹے مقدمات بنائے جارہے تھے۔
ن لیگ پاکستان پیپلز پارٹی جیسی سیاسی جماعتوں کو دیوار سے لگانے کی تیاری مکمل ہوچکی تھی۔
اس مشکل اور کٹھن دور میں ایک جماعت جو مشرف کے مخالف سمت کھڑی تھی اور ہمیشہ مشرف کی ڈکٹیٹر شپ کی مخلافت کرتی رہی اس جماعت کی لیڈر شپ کے خلاف تمام اداروں کو کھلا پیغام دیا گیا کہ کسی بھی طرح جمعیت علماء اسلام پاکستان کے خلاف مقدمات بنائے جائیں کرپشن کی کہانیاں گھڑی جائیں دن رات کی انتھک محنت کے باوجود ثبوت کے طور پر ایک کاغذ کا ٹکڑا بھی سامنے نہیں لایا جاسکا یوں مشرف کا زمانہ اقتدار اختتام پذیر ہوا۔

جناب آصف علی زرداری کی جماعت برسر اقتدار آئی ملک کو پٹری پر لانے کے لئے وعدے ہوئے مگر عملی کام کچھ نہ ہوسکا زرداری دور کا بھی خاتمی ہوگیا۔

2013 کے عام انتخابات ہوئے ن لیگ برسر اقتدار آئی تو پی ٹی آئی نے دھاندلی کا رونا شورع کیا یو اچانک وکی لیکس ڈان لیکس وغیرہ وغیرہ نے تہلکہ مچادیا بڑے بڑے نام اس رمتالاب میں ننگے ہوئے مگر جمعیت علماء اسلام پاکستان کے کسی آدمی کارکن سے لے کر قیادت تک کوئی نام سامنے نہیں آسکا جس نے کرپشن کی ہو زمانہ گزرتا رہا کہ توشہ خانہ کیس سامنے آیا اور عدالت کے حکم پر 2002 سے 2023 تک کا توشہ خانہ ریکارڈ عوام کے سامنے رکھ دیا گیا۔ اس تالاب نے بھی بڑے بڑوں کو بے آبرو کیا مگر اس بار بھی جمعیت علماء اسلام پاکستان کو سرخروئی نصیب ہوئی۔

جمعیت علماء اسلام پاکستان کے کسی بھی وزیر مشیر کا نام توشہ خانہ کیس میں سامنے نہ آسکا۔
سوشل میڈیا پر قائد ملت اسلامیہ امام الانقلاب امیر شریعت حضرت مولانا فضل الرحمان صاحب کے فرزند ارجمند مفتی اسعد محمود کے نام ایک گھڑی کی کہانی گھڑی گئی کہ مفتی صاحب نے توشہ خانی سے 25 لاکھ مالیت کی گھڑی اپنے پاس رکھی ہے جب ریکارڈ دیکھا گیا تو معلوم ہوا کہ وہ گھڑی فری اسعد محمود نے توشہ خانہ میں جمع کرائی ہے یہاں بھی جب تحریک عمران خانیہ کا جھوٹ بے نقاب ہوا تو سینیٹر طلحہٰ محمود کو بدنام کرنے کی سازش کی گئی ایک پڑھے لکھے سمجھدار انسان کے لئے طلحہٰ محمود کا نام کافی حیرت کا باعث تھا کیونکہ طلحہٰ محمود جب سے سینیٹ آف پاکستان کے رکن بنے ہیں انھوں نے اپنی تنخواہ بھی وصول نہیں کی۔

پھر یوں ہوا کہ یہ جھوٹ بھی بے نقاب ہوا اور حقیقت سامنے آئی کہ توشہ خانہ نیلامی میں سینیٹر طلحہٰ محمود نے کچھ اشیاء خرید ہے جو اپنی اصل مالیت سے زیادہ رقم ادا کرکے طلحہٰ محمود کو دی گئی۔
دوسری طرف عمران خان اس ہمنوا چوروں نے توشہ خانے پر شب خون مارا ہے ایک پیسہ ادائیگی نہیں ہوئی اور دور اقتدار میں توشہ خانہ سے سب کچھ بنی گالہ منتقل ہوا ہے۔
 

MUHAMMAD ABID AHSANI
About the Author: MUHAMMAD ABID AHSANI Read More Articles by MUHAMMAD ABID AHSANI: 20 Articles with 15202 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.