کراچی بہتر ہونے جا رہا ہے؟؟؟

ایم کیو ایم کے 39ویں یومِ تاسیس کے موقع پر ایم کیو ایم کا باغِ جناح میں ایک زبردست پاؤر شو، سالِ نو کے پہلے مہینے میں ہی ایم کیو ایم کے تمام دھڑے آپس میں متحد ہوگئے تھے۔ جس کے بعد ایم کیو ایم نے بہادر آباد گراؤنڈ میں ہی صرف ذمہ داران کا اجلاس منعقد کیا جو کسی جلسے سے کم نہ تھا۔ لیکن اس اتحاد کے بعد باقاعدہ طور پر ایم کیو ایم نے پہلا جلسہ عام ایم کیو ایم کے 39ویں یومِ تاسیس کے موقع پر باغِ جناح میں منعقد کیا۔

اس سے قبل بھی باغِ جناح کی یہ تاریخ رہی ہے کہ ایم کیو ایم نے کراچی کے سب سے بڑے گراؤنڈ میں خواتین کنوینشن کے موقع پر نہ صرف گراؤنڈ بلکہ اعتراف کی گلیوں سڑکوں اور مزارِ قائد کو بھی خواتینوں کے ہجوم سے بھر ڈالا تھا جو کہ تاریخ میں اتنا بڑا صرف خواتینوں کا کنوینشن کسی بھی ممالک میں منعقد نہ ہوسکا اسی کے ساتھ یہ عالمی سطح کا ریکارڈ بھی ایم کیو ایم کے پاس محفوظ ہے اور آج تک کوئی بھی سیاسی جماعت اس گراؤنڈ میں نا صرف خواتین بلکہ مردوں اور نوجوانوں سمیت اتنا بڑا کنوینشن منعقد نہیں کر پائی۔

ایم کیو ایم کے 39ویں یومِ تاسیس جوکہ ہر سال 18 مارچ کو منایا جاتا ہے اسکی تقریبات باغِ جناح میں رکھی گئی اور یہ عوامی اجتماع ایم کیو ایم کے ناراض تمام دھڑوں کے اتحاد کے بعد پہلا بڑا اجتماع تھا جس میں ایم کیو ایم نے ایک بار پھر دیگر سیاسی جماعتوں سے لیکر اعوان کے تمام لوگوں کو بتا دیا کہ آج بھی ایم کیو ایم شہر کراچی میں راج کرتی ہے۔ ایم کیو ایم کے اس عوامی اجتماع میں لوگوں کے مطابق گاڑی کی لمبی قطاریں موجود تھی جس میں نہ صرف خواتین بلکہ مرد، نوجوان اور بچوں کی شرکت بھی بھرپور نظر آئی۔

یاد رہے کہ 18 مارچ کو پیمرا کی جانب سے ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا جس کے مطابق 18 مارچ کے دن کسی بھی سیاسی جماعت کے اجتماع کی کوریج کے حوالے سے تمام چینلوں کو منع کردیا گیا تھا۔ چینلوں کو واضح ہدایت دی گئی تھی کہ لائیو کوریج سے لیکر آف لائین ریکارڈنگ پر بھی تمام میڈیا اداروں پر پابندی عائد ہوگی۔ اس دن نہ صرف ایم کیو ایم بلکہ ن لیگ کا پنجاب میں اور دیگر سیاسی جماعتوں کا بھی ملکی حالات کی وجہ سے عوامی اجتماع منعقد کیئے جانے کا امکان تھا۔

پیمرا کی جانب سے اچانک یوں پابندی لگنا بھی ایم کیو ایم کے لئے ایک بڑا چیلنج بنتا جا رہا تھا۔ جس میں ایک اہم مسئلہ ایم کیو ایم کو درپیش تھا کہ ملک کی سیاسی و معاشی صورتحال کے پیشِ نظر ایم کیو ایم کی جانب سے لئے جانے والے فیصلے اور دیگر اہم اعلانات ہر عام و خاص تک پہنچانا کیسے ممکن ہے۔ یاد رہے گزشتہ دنوں پہلے ہی ایم کیو ایم نے اپنے سوشل میڈیا سسٹم کو مزید بہتر بنانے کے لئے ایک اہم فیصلہ لیا تھا جس میں ایم کیو ایم کے سینئر ڈپٹی کنوینر سید مصطفیٰ کمال کو ایم کیو ایم کے سوشل میڈیا کا چارج بھی دے دیا گیا تھا۔ جس کے بعد مصطفیٰ کمال نے پہلے سے ہی سوشل میڈیا سے تعلق رکھنے والے سوشل ایکٹیویسٹوں سے ملاقاتیں شروع کر دی تھی۔ جس ایم کیو ایم کے 39ویں یومِ تاسیس کی کوریج کے حوالے سے سوشل میڈیا ٹیم کو ہدایات جاری کی گئی تھی۔

پیمرا کی پابندی کے باوجود بھی ایم کیو ایم کا سیاسی اسٹریکچر اتنا مضبوط رہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے ہر عام و خاص کو جلسہ گاہ کی تفصیلات کے حوالے سے وقتاَ فوقتاَ آگاہی ملتی رہی۔ ایسے موقع پر ایم کیو ایم کی سوشل میڈیا ٹیم نے #KarachiStandsWithMQMP کے نام سے ٹرینڈ کو پاکستان لیول پر ٹاپ ٹرینڈ پر ہولڈ کرکے رکھا جوکہ دو دن گزر جانے کے باوجود بھی ٹاپ ٹرینڈ کی فہرست میں موجود رہا۔ اس ٹرینڈ کے ذریعے ایم کیو ایم نے ایک بار پھر بتایا کہ ایم کیو ایم نا صرف کراچی بلکہ ہر غریب و متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے شخص کی آواز ہے جس کو کسی بھی سارش کے تحت دبایا نہیں جاسکتا۔

اس بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم نے واضح پیغام دیا کہ کراچی جو کبھی روشنیوں کا شہر ہوا کرتا تھا جس کو کراچی دشمن جماعتوں نے اپنی سیاست کے چلتے کچرے، گھندگی اور غیر محفوظ شہر میں منتقل کردیا ہے اس شہر کو دوبارہ بحال کرنے میں ایم کیو ایم کسی قسم کا کسی بھی جماعت یا حکومت سے سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ ضرورت پڑھنے پر کراچی دشمن عناصروں کے خلاف عملی جدوجہد کے لئے بھی ایم کیو ایم میدان میں اترے گی۔

ایم کیو ایم کے #HashTag کو استعمال کرتے ہوئے کراچی کی عوام نے ایم کیو ایم پر اپنے اعتماد کی بھرپور یقین دہانی بھی کرائی جس میں ویڈیوں پیغامات کے ذریعے خواتین، نوجوان اور مردوں نے کہا کہ شہر کراچی میں جب بھی ایم کیو ایم آئی اسی دور میں شہرِ کراچی میں ترقیاتی کام ہوئے۔ لہذا ہم ایم کیو ایم کے ساتھ نا صرف کھڑے ہیں بلکہ ایم کیو ایم پر اپنا بھرپور اعتماد ظاہر کرتے ہیں۔

 

Ammar Abbas
About the Author: Ammar Abbas Read More Articles by Ammar Abbas: 4 Articles with 1894 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.