کہا جاتا ہے کہ کتاب کے ہمراہ قاری سفر کرتا ہے۔۔۔نئے
جہاں دریافت کرتا ہے۔۔اجنبی موسموں سے واقفیت حاصل کرتا ہے۔نئے ذائقوں
،مزاجوں اور نئے چہروں سے روشناس ہوتا ہے۔ گویا محض کتاب کے ہمراہ وہ ایک
نئی دنیا تسخیر کرتا ہے لیکن کبھی یہ سوچا ہے کہ دنیا محض خارجی نہیں ہوتی
ایک دنیا انسان کے اندر بھی آباد ہے ۔ایک جہاں اس کی روح میں میں بھی ہے جس
سے ہم بہت کم آگاہ ہوتے ہیں ۔۔۔اور ایک ذہین لکھاری اپنے قلم سے ہمیں اسی
جہاں کی سیر کروا دیتا ہے جو انسان کے اندر آباد ہے لیکن ہماری عموماً وہاں
تک رسائی نہیں ہو پاتی۔۔۔"اسی کائنات میں کسی جگہ"ایسی ہی کتاب ہے جو
افسانوں،مائیکروفکشن پر مبنی ہے۔اس کتاب کے مختصر افسانے گہرا مفاہیم سموئے
ہوئے ہیں ۔۔سادہ پیرائے میں خوب فلسفہ ہے۔۔۔۔خوبصورت تشبیہات کا استعمال
بھی لکھاری کے قلم کی ذہانت کا گواہ ہے۔۔۔رومان کو اتنی خوبصورتی سے بیان
کیا گیا ہے کہ بات گراں نہیں گزرتی اور بیان بھی ہو جاتی ہے۔۔۔آپ ایک بار
اسے پڑھنا شروع کریں تو یہ آپکو اپنی گرفت میں لے لیتی ہے آپ اس کے ہمراہ
قدم بہ قدم چلتے ہیں۔۔۔رشتوں سے محبت،انسانیت کا درس،مثبت سوچ،اور زندگی
خوبصورت ہے ۔۔۔۔یہ رنگ آپکو جا بہ جا بکھرے نظر آئیں گے۔۔ناول نگاری میں تو
سر نے خود کو منوایا ہے افسانہ نگاری میں بھی اپنے قلم کا ہنر دکھایا ہے
۔۔۔ہر کہانی اپنی جگہ خوبصورت ہے لیکن "جگت"پڑھ کر قاری کی آنکھیں بھیگ
جاتی ہیں۔۔۔آس پاس کی زندگی سے منتخب کہانیاں،کردار اجنبی نہیں لگتے۔۔۔"اصل
مرد" ایسی ہی کہانی ہے ۔۔ایک معصوم کمسن بچہ جو اصل مرد کے کردار کا عکاس
ہے۔۔۔۔میم ،بی بی جی،میرے ابو،گل مہر اور یو کلپٹس۔۔۔صوم اولین اور دیگر
تحریروں میں آپ کو لکھاری کی ذات کی جھلک نظر آئے گی کسی نہ کسی کردار
میں۔۔۔کسی مکالمے میں ۔۔۔کسی منظر میں۔ان کے قلم میں کئی رنگ نظر آتے ہیں
وہ کہیں چونکا دیتا ہے۔کہیں الجھا ہوا نظر آتا ہے۔۔۔کہیں محبت کی داستان
مکمل کرتا ہے اور کبھی قاری کو کچھ سوچنے کی دعوت دیتا ہے۔۔۔۔۔اردو ادب میں
اچھا اضافہ۔۔۔۔جو افسانہ نگاری کے تقاضوں پر پورا اترتی ہے۔۔۔۔لکھاری کے
لیے بہت داد اور نیک تمنائیں۔۔۔#عندلیب زہراء
|