جیل نا بھری دل بھر آ یا
(Noman Baqi Siddiqi, Karachi)
ہر طرف شور ہے ۔ الزام تراشی کا زور ہے۔ کوئ غدار ہے تو کوئ چور ہے ۔
ہر آ دمی بھرنے میں لگا ہے ۔ کوئ جیبیں بھرنے میں لگا ہے تو کوئ الزامات دھرنے میں ۔ کوئ کشکول بھرنے کی کوشش میں ساری دنیا گھوم رہا ہے تو کوئ جیل بھرنے میں ۔ لیکن
بھرنا کامیاب رہا نا دھرنا کامیاب رہا اور سواے مزاق اڑانے کے کچھ حاصل نہیں ہو پارہا ہے ۔
عوام کا دل بیٹھا جا رہا ہے اور معیشت کا بھٹا بیٹھا جا رہا ہے ۔ عدالتوں کا کٹھا چٹھا کھول کر ڈھول پیٹا جا رہا ہے ۔
ایک بزرگ کی بات یاد آئی جو ان کے جانے کے بعد آ ئ کہ جب چلنے سے کام نہیں چل رہا ہو تو ٹھیر جاؤ ۔
بولنے سے مقصد حاصل نہیں ہو رہا تو شاید خاموشی بہتر ہے اور کچھ بھر نہیں پا رہا ہو تو خالی چھوڑ دیا جاے چاہے وہ جیل ہو یا کشکول یا کوئ کڑوا بول۔
محبت اندھی ہوتی ہے یہ تو سنا تھا مگر اتنی اندھی ہوتی ہے یہ آ ج دیکھ لیا۔
اے محبت تیرے انجام پہ رونا آ یا