رمضان کا پیغام

رمضان المبارک کا مہینہ بہت بابرکت مہینہ ہے ۔بلکہ یوں کہیے کہ خوش قسمت لوگ ہیں ہم جنہیں یہ سعادتوں والا مہینہ نصیب ہوگیا ۔نہیں تو اس سے قبل نجانے کتنے ہمارے پیارے خالق حقیقی کے پاس جا چکے جو کل کو ہمارے ساتھ سحرو افطار کے دسترخوان کی زینت ہوا کرتے تھے ۔ویسے ہر رکن اہمیت کا حامل ہے لیکن ماہ رمضان اس لیے عالم اسلام میں وجہ مسرت ہے کیونکہ رمضان کے بارہ مہینوں میں سے ایک ایسا مہینہ آتا ہے جس میں وہ اپنے رب کے حضور اپنے گناہوں کی معافیاں طلب کرتے ہیں اوربرکتیں و سعادتیں سمیٹتے ہیں۔قیام الیل کا اہتمام کرتے ہیں اور کثرت کے ساتھ تلاوت قرآن کا اہتمام فرماتے ہیں۔صبروتحمل اور ایثار نفس کا معلم ہے۔اس میں جنت کے تمام دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور جہنم کے تمام دروازے بند کردیے جاتے ہیں۔شیطانوں کو قید کردیا جاتا ہے۔مغفرت و رحمت کی برسات ہوتی ہے۔فسق و فجور میں کمی اور اعمال صالحہ میں کثرت ہوتی ہے۔تلاوت قرآن،ذکرواذکارکا اہتمام ہوتا ہے اور مساجد میں دینی مجالس کا اہتمام ہوتا ہے۔مالدار حضرات رضائے الٰہی کے لیے زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور انفاق فی سبیل اﷲ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔لوگ رات کو مساجد میں قراء کرام کی خوبصورت آواز میں قرآن مجید سننے کی سعادت حاصل فرماتے ہیں۔بارگاہ الٰہی میں سربسجود ہوکر دعاو مناجات کرتے ہیں،توبہ و استغفار کرتے ہیں اور اپنی بدکرداریوں اور سیاہ کاریوں کو معاف کراکے جنت کے مستحق ٹھہرتے ہیں۔ اﷲ رب ذوالجلال کا ہم پر کرم ہے کہ اس نے ہمیں ایک بار پھر رمضان المبارک کا مہینہ عطاء کیا ہے۔رمضان کا سب سے پہلے تو یہ پیغام ہے کہ ہم تقویٰ کو اپنا شعار بنائیں کیونکہ اس کی بنیاد ہی تقویٰ ہے ۔اﷲ قرآن حکیم میں فرماتا ہے کہ یَآ اَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا کُتِبَ عَلَیْکُمُ الصِّیَامُ کَمَا کُتِبَ عَلَی الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ (183)اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کیے گئے ہیں جیسے ان پر فرض کیے گئے تھے جو تم سے پہلے تھے تاکہ تم پرہیز گار ہو جاؤ۔اس آیت کریمہ میں بہت بڑا پیغام ہے ۔صرف سحری سے لے کر وقت افطار تک بھوکا پیاسا رہنے کا نام روزہ نہیں بلکہ روزہ تو اس چیز کا نام ہے انسان پرہیز گار بن جائے ۔اپنے اندر تقویٰ و طہارت پیدا کرے۔اپنے آپ کو صبر و تحمل اور تکلیف و مصائب میں تحمل و برداشت کا عادی بنائے۔ہمارے اندر نیکیوں کا جوش اور گناہوں سے بچنے کی قوت و صلاحیت پیدا کرے۔ایسے روزے کا کوئی فائدہ نہیں جو ہمارے اندر پرہیز گا ری پیدا نہ کرے ۔ہماری وہی عادات ہوں جو قبل رمضان تھیں ۔جھوٹ ،فریب دھوکہ دہی ،غیبت ،گالم گلوچ اور لڑائی جھگڑے ہمارے اس طرح ہوں۔ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ،رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا، اگر کوئی شخص جھوٹ بولنا اور دغا بازی کرنا (روزے رکھ کر بھی) نہ چھوڑے تو اﷲ تعالیٰ کو اس کی کوئی ضرورت نہیں کہ وہ اپنا کھانا پینا چھوڑ دے،(صحیح بخاری،حدیث نمبر-1903)۔اسی طرح سنن ابن ماجہ میں روایت ہے،ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا:بہت سے روزہ رکھنے والے ایسے ہیں کہ ان کو اپنے روزے سے بھوک کے سوا کچھ نہیں حاصل ہوتا، اور بہت سے رات میں قیام کرنے والے ایسے ہیں کہ ان کو اپنے قیام سے جاگنے کے سوا کچھ بھی حاصل نہیں ہوتا،(سنن ابن ماجہ،حدیث نمبر-1690)

تو آئیں خود کو بدلیں ۔اس رمضان میں کچھ حاصل کریں ۔نیکیاں کمائیں کیونکہ یہ نیکیوں کی لوٹ سیل کا مہینہ ہے ۔کثرت تلاوت کو اپنا معمول بنائیں۔قیام اللیل ،نماز تراویح میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں ۔یہ رمضان ہمارے اندر تبدیلی پیدا کرنے آیا ہے اور اب بھی ہم اپنے اندر تبدیلی پیدا نہ کریں تو ہمارے رمضان کا بھوکا اور پیاسا رہنے کا کوئی فائدنہیں۔

ایک اور اہم پیغام رمضان کا کہ ہم لوگوں کو روز ہ افطار کروائیں۔سنن ترمذی کی یہ روایت ہے ،زیدبن خالد الجہنی رضی اﷲ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اﷲ کے رسول صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس شخص نے کسی روزہ دارکو افطارکروایاتواس شخص کوبھی اتنا ہی ثواب ملے گا جتنا ثواب روزہ دار کے لئے ہوگا،اورروزہ دارکے اپنے ثواب میں سے کچھ بھی کمی نہیں کی جائے گی۔آج ہر طرف مہنگائی ہے غریب آدمی بمشکل گذر بسر کرتا ہے ۔آپ اپنے محلے یا گردونواح میں دیکھیں کوئی بھوکا تو نہیں ۔ایسی سحری یا افطاری کا کیا فائدہ کے آپ کے قریب کسی کو افطاری اور سحری ہی میسر نہیں ۔آپ فلاحی تنظیموں اور خیراتی اداروں کے ساتھ بھی اس مد میں تعاون کریں ۔پاکستان میں بہت ساری تنظیمیں افطاری کرواتی ہیں کچھ لوگ انفرادی طور پر بھی یہ کام کرتے ہیں ۔ایک بات یہ دیکھنے میں آئی ہے کہ افطاری تو ہر کوئی کرواتا ہے پاکستان مرکزی مسلم لیگ روزانہ کی بنیاد پر لوگوں کو سحری کروا رہی ہے ۔راولپنڈی ،اسلام آباد ،لاہور اور کراچی سمیت ملک بھر میں پاکستان مرکزی مسلم لیگ کی طرف سے پوائنٹ قائم کیے گئے ہیں جہاں سے شہر کے مختلف علاقوں میں مستحق افراد تک سحری پہنچائی جاتی ہے ۔یہ ایک لائق تحسین عمل ہے اور پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے کارکنان مبارکباد کے مستحق ہیں کہ وہ لوگوں تک سحری پہنچا رہے ہیں ،اس سے قبل کم دیکھنے میں آیا کہ کوئی لوگوں کو روزانہ بنیاد پر سحری مہیا کرے ۔ٓآئیں رمضان کی اہمیت کو سمجھیں ۔اس میں عبادات کریں اور ایثارو محبت کی مثالیں رقم کریں اسی میں ہماری فلاح و کامرانی ہے۔

 

KhunaisUr Rehman
About the Author: KhunaisUr Rehman Read More Articles by KhunaisUr Rehman: 33 Articles with 26714 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.