اسسٹنٹ کمشنر کلرسیداں اشتیاق اﷲ خان کی تعیناتی کے دو
ماہ کے اندر جہاں انتطامی اداروں کے اندر بہتری آنا شروع ہو گئی ہے وہیں پر
سرکاری اداروں کے سربراہان و اہلکاران زیادہ متحرک دکھائی دے رہے ہیں عوام
کو سرکاری اداروں سے متعلق اپنی شکایات کے اظہار کیلیئے بھر پور مواقع بھی
فراہم کیئے جا رہے ہیں انہوں نے کلرسیداں میں قائم ٹی ایچ کیو سمیت بنیادی
مراکز صحت پر بھی خصوصی توجہ دی ہوئی ہے جس کی واضح مثال بنیادی مرکز صحت
چوہا خالصہ میں ان کی حالیہ کاروائی کی صورت میں سامنے آئی ہے جہاں پر
تعینات وومین میڈیکل آفیسر کافی عرصہ سے اپنی ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہو رہی
تھی اسسٹنٹ کمشنر نے ان کے خلاف کاروائی کیلیئے رپورٹ متعلقہ اتھارٹی کو
ارسال کر دی ہے دوسری طرف انہوں نے ناجائز تجاوزات اور نا جائز منافع خوروں
کے خلاف بھی گھیرا تنگ کیئے رکھا ہے ان سمیت تمام پرائس مجستریٹ اس حوالے
سے اپنا بہترین کردار ادا کر رہے ہیں صفائی کا عملہ سڑکوں گلیوں میں کام
کرتا دکھائی دے رہا ہے جس سے کلرسیداں شہر مکمل طور پر تو نہیں لیکن بہت
زیادہ صاف ستھرا نظر آ رہا ہے نا جائز تجاوزات کے خلاف کافی حد تک تحصیل
انتظامیہ کو کامیابی ملی ہے البتہ ناجائز منافع خوری کے خلاف انتظامیہ ابھی
تک خا طر خواہ نتائج بر آمد کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے ا اسسٹنٹ
کمشنر سمیت تمام پرائس مجستریٹ اپنی زمہ داریاں بڑے احسن طریقے سے نبھا رہے
ہیں لیکن اس کے باوجود بھی شیائے خورد و نوش کی قیمتیں اور مہنگائی اس ماہ
مبارک میں پہلے سے بہت زیادہ بڑھ چکی ہے سرکاری ریٹ لسٹ کی خلاف ورزی دھڑلے
سے جاری ہے کسی بھی جہگہ سرکاری ریٹ پر کوئی شے مل نہیں رہی ہے مزے کی بات
کہ شہری علاقے جہاں پر ہر وقت کوئی نہ کوئی پرائس مجستریٹ کاروائی کرنے میں
لگے رہتے ہیں وہاں پر دراں فروزی دھڑلے سے جاری ہے اور دیہاتی علاقے جہاں
پر کبھی کوئی پرائس نہیں جاتے ہیں وہاں پر ریٹ بہت مناسب ہیں ہر فروٹ کی
قیمت میں شہر کی نسبت دیہات میں فی کلو قیمت کا سو سے لیکر دو سو روپے تک
کا فرق ہے دوسری جانب تھانہ کلرسیداں کے نئے ایس ایچ او ملک عمر کی تعیناتی
کے ساتھ پولیس پہلے سے زیادہ متحرک ہو گئی ہے اور عرصہ دراز سے مختلف
مقدمات میں مطلوب اشتہاری ملزمان کو پکڑکر قانون کے کٹہرے میں لا رہی ہے
کلرسیداں کے علاقے میں پتنگ فروشوں کے خلاف اقدام بھی قابل تعریف ہیں جس
وجہ سے پتنگ بازی بلکل نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے شام ہوتے ہی پولیس کی
طرف سے ناکے لگ جاتے ہیں جس سے امن و امان کی صورتحال میں بھی کافی بہتری
آئی ہے ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کیلیئے ٹریفک وارڈنز اپنے تما وسائل
بروئے کار لا رہے ہیں بلخصوص رمضان کے مہینے میں تو ٹریفک پولیس دفتری
اوقات سے زیادہ اپنی ڈیوٹی انجام دے رہی ہے پنجاب پٹرولنگ پولیس کی طرف سے
بھی علاقے کو پرامن بنانے کیلیئے بہت زیادہ کاوشیں جاری ہیں ان کے روزانہ
گشت اور ناکوں کی وجہ سے جرائم پیشہ افراد آئے روزقانون کے شکنجے میں آ رہے
ہیں انہوں نے منشیات فروشوں اور ناجائز اسلحہ رکھنے والوں کے خلاف بھی
گھیرا تنگ کر دیا ہے علاقے کو پر امن بنانے میں پنجاب ہائی وے پیٹرولنگ
پولیس چوکی چوکپندوڑی کے عملہ کا بہت بڑا کردار شامل ہے حالانکہ کلرسیداں
سپورٹس گراؤنڈ میں حکومت کی طرف سے مفت آٹا تقسیم مرکز بھی بنایا گیا ہے
جسمیں پولیس،ٹریفک وارڈن،اے سی دفتر کے اہلکار اور دیگر تمام سرکاری محکموں
کے اہلکاران وہاں پر بھی اپنی ڈیوٹیاں دے رہے ہیں اور وہاں پر بھی مصروف
ہیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے اپنے فرائض میں کوئی کمی نہیں آنے دی ہے جس
وجہ سے ہمیں اپنے سرکاری اداروں کے سربراہان اور ان کے اہلکاروں کو قدر کی
نگاہ سے دیکھنا چاہیئے یہ لوگ ہماری حفاظت کرتے ہیں جس کے بدلے میں ہمیں
بھی ان کو عزت و احترام دینا ہماری اولین زمہ داری بنتی ہے
|