چین میں اصلاحات سے متعلق فیصلہ سازی کے اعلیٰ کمیشن کی
جانب سے حال ہی میں منعقدہ ایک اہم اجلاس میں متعدد پالیسی دستاویزات کی
منظوری دی گئی، جس میں جدت طرازی کا سائنس ٹیکنالوجی میں خود انحصاری اور
طاقت کے حصول کے لیے ایک اہم "پہلو "کے طور پر تعین کیا گیا، ملک کی نجی
معیشت کو فروغ دینے کے لیے حمایت کا وعدہ کیا گیا جبکہ کمیونسٹ پارٹی آف
چائنا (سی پی سی) کی قیادت کو برقرار رکھنے کی ضرورت کا اعادہ کیا گیا۔
اجلاس کی اہمیت اس باعث بھی زیادہ رہی کہ سال 2023 ،سی پی سی کی 20 ویں
نیشنل کانگریس کے رہنما اصولوں کو مکمل طور پر نافذ کرنے کا پہلا سال ہے
جبکہ اسی سال چین کی اصلاحات اور کھلے پن کی 45 ویں سالگرہ بھی منائی جا
رہی ہے ،یہی وجہ ہے کہ اجلاس نے اگلے مرحلے میں ملک کی اصلاحات اور کھلے پن
کے لئے سمت، کلیدی اہداف اور تفصیلی تقاضوں کا تعین کیا ہے۔چینی صدر شی جن
پھنگ ، جو کمیشن کے سربراہ بھی ہیں ،انہوں نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے
واضح کیا کہ چینی جدیدکاری کو آگے بڑھانے کے لئے جامع اصلاحات کی گہرائی کو
"بنیادی" محرک قوت کے طور پر لیا جائے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ
اصلاحات کا ایک نیا باب رقم کرنے اور نئے سفر کی شروعات کے لیے ٹھوس
اقدامات کرنے چاہئیں۔
اجلاس میں سائنس ٹیک جدت طرازی میں انٹرپرائزز کی بنیادی پوزیشن کو مضبوط
بنانے، سرکاری معیشت کے انتظام کو بہتر بنانے سے متعلق دستاویزات کی منظوری
دی گئی تاکہ چینی جدیدکاری کی مؤثر حمایت کی جاسکے اور نجی معیشت کو فروغ
دیا جاسکے۔ یہ بات قابل زکر ہے کہ20 ویں سی پی سی نیشنل کانگریس کے بعد یہ
پہلا اجلاس ہے جس میں جامع طور پر اس بات پر توجہ مرکوز کی گئی ہے کہ چین
کو اپنی ترقی آگے بڑھانے کے لئے اصلاحات کو مزید گہرا کرنا چاہئے۔ کہا جا
سکتا ہے کہ اس نے اصلاحات کو گہرا کرنے کی سمت کا تعین کیا ہے اور چینی
جدید کاری کے راستے کو ایک نمایاں ترین پہلو کے طور پر سامنے لایا ہے۔چینی
خصوصیات کا حامل سوشلسٹ نظام عالمی سطح پر ایک منفرد نظام ہے جو گھریلو
اصلاحات کی گہرائی سے پیداواری صلاحیت کو فروغ دیتا ہے اور چین نے اس طرح
کے ترقیاتی موڈ پر قائم رہ کر قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ایک واضح
ترقیاتی سمت طے کرنے کے علاوہ ، اجلاس میں اصلاحات کو گہرا کرنے کے لئے اہم
ملکی اہداف کا بھی تعین کیا گیا کیونکہ چین کے نزدیک نئے ماحول کے پیش نظر
ترقی کی نئی رفتار پیدا کرنے کا واحد راستہ اصلاحات اور کھلے پن کو گہرا
کرنا ہے۔
سیاسی اعتبار سے دیکھا جائے تو اجلاس میں چین کی اصلاحات کو آگے بڑھانے میں
کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے اہم کردار کا بھی اعادہ کیا گیا ، کیونکہ اس میں
نشاندہی کی گئی ہے کہ سی پی سی نے اصلاحات پر زور دینے میں بے مثال جرات
اور دانشمندی کا مظاہرہ کیا ہے۔اجلاس میں کہا گیا کہ کوئی دوسرا ملک یا
سیاسی جماعت اتنی سیاسی جرات اور تاریخی احساس ذمہ داری کے ساتھ جرات
مندانہ اصلاحات کو آگے نہیں بڑھا سکتی اور نہ ہی اتنے کم عرصے میں اتنی
وسعت، پیمانے اور طاقت کے ساتھ اصلاحات کو آگے بڑھا سکتی ہے، جس سے چینی
خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظام کی نمایاں خصوصیات اور قابل ذکر خوبیوں کا پتہ
چلتا ہے۔نئے سفر میں اصلاحات کو جامع طور پر گہرا کرنے کی کوششوں کو تیز
کرنے کے لئے پارٹی کی قیادت کو برقرار رکھنا اور مضبوط بنانا ضروری
ہے۔ماہرین کے نزدیک چین کے ادارہ جاتی نظام کا ایک اہم فائدہ یہ ہے کہ سی
پی سی کی قیادت میں ملک کی پالیسیاں مسلسل اور منصوبہ بند انداز میں آگے
بڑھ سکتی ہیں، جس کا وعدہ بہت سے مغربی ممالک کا سیاسی نظام نہیں کر
سکتا۔گزشتہ 10 سالوں میں چین نے جو تاریخی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور جن
تبدیلیوں کا سامنا کیا ہے انہیں دیکھا جائے تو صرف اصلاحات اور جدت طرازی
ہی نئے مسائل کو حل کر سکتی ہے۔یوں پارٹی قیادت چین کا سب سے بڑا ادارہ
جاتی فائدہ اور بنیادی سیاسی ضمانت ہے کیونکہ سی پی سی کی قیادت ملک کو
اسٹریٹجک اور طویل مدتی نقطہ نظر سے ترقی کے لئے منصوبہ بندی کی شرط فراہم
کرتی ہے۔سی پی سی کی قیادت میں، ملک اپنی کوششوں کو بڑے کاموں پر مرکوز کر
سکتا ہے اور درمیانی سے طویل مدت میں اعلیٰ معیار کی ترقی تک پہنچ سکتا
ہے۔سو مجموعی طور پر کہا جا سکتا ہے کہ اس اہم سرگرمی کے دوران چین نے صحیح
سمت کی جانب گامزن رہنے، بنیادی اصولوں کی پاسداری کرنے اور ٹھوس کوششوں کے
ساتھ ملکی اصلاحات کے ایک نئے باب اور نئے سفر کا آغاز کیا ہے۔
|