یہ تو آیا ہی خاندان تباہ کرنے تھا جس کے ساتھ بھاگ گئی اور۔۔ پاکستانی ڈراموں میں خواتین کے ایسے کردار جو بری مثال قائم کر رہے ہیں

image
 
پاکستانی ڈرامے کئی دہائیوں سے مقبول ہیں اور ناظرین پاکستانی ڈراموں کو دیکھنے اور ان پر رائے دینا پسند کرتے ہیں۔ گزشتہ چند سالوں میں پاکستانی ڈراموں نے بین الاقوامی سطح پر بھی اچھی پذیرائی حاصل کی ہے۔ پاکستانی ڈرامہ سازوں نے تاہم بین الاقوامی شائقین تک پہنچنے کے لیے بہت زیادہ سمجھوتے کیے ہیں، ڈرامہ میکرز اب شو میں مزید منفی عناصر کو شامل کرنا پسند کرتے ہیں، انہوں نے مثبت پیغام پر مبنی مواد لکھنا بھی بند کر دیا۔ اب ڈرامہ بنانے والے صرف ڈرامے میں زیادہ سے زیادہ برے کرداروں کو شامل کرکے ریٹنگ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ اس سال پاکستانی ٹیلی ویژن چینلز نے چند ناسمجھ خواتین کے کرداروں کے ساتھ بہت سے ہٹ سیریل تیار کیے ہیں۔ یہاں ہم ان کرداروں کا ذکر کریں گے جو واقعی بری مثالیں قائم کر رہے ہیں۔
 
ماہیر - مجھے پیار ہوا تھا
ماہیر کا کردار ہانیہ عامر نے ادا کیا اور یہ اس ڈرامے کا مرکزی کردار تھا- ڈرامے میں ماہیر خود غرض اور بے عقل لڑکی کی بہترین مثال ہے جو ان نوجوان لڑکیوں کے لیے انتہائی بری مثال قائم کرتی دکھائی گئی ہے جو ڈراموں سے بہت جلدی متاثر ہوجاتی ہیں- ماہیر کو ایک ایسے لڑکے کے عشق میں گم دکھایا گیا ہے جس سے وہ ماضی میں محبت کرتی تھی جبکہ یہ محبت بہت مختصر تھی- لیکن اس کے باوجود ماہیر ہر کسی سے نفرت کرتی نظر آئی اور صرف اس لڑکے لیے ہر وقت روتی بھی دکھائی دی- ناظرین کی جانب سے اس بےجا رونے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا- لوگوں کا کہنا تھا کہ ڈرامہ جس طرح ماہیر کو ہنگامہ کھڑا کرتے دکھایا گیا ہے وہ غلط ہے- ایسا لگ رہا ہے جیسے ساری دنیا غلط ہے اور ماہیر صحیح ہے۔
image
 
میرب - تیرے بن
تیرے بن کی میرب، جس کا کردار یمنیٰ زیدی نے ادا کیا، وہ بھی ماہیر کے کردار سے مطابقت رکھتا ہے بالخصوص اس وقت جب یہ انتہائی نازک حالات میں بے فکری سے کام کر گزرتی ہے۔ میرب، مرتسم سے پیار کرتی ہے یا نہیں، ایک اور کہانی ہے لیکن میرب کا بیوقوف ہونا اور ہرو قت پریشانیوں کو دعوت دینا ناسمجھ میں آنے والی بات ہے۔ کبھی شوہر کے حکم سے انکار٬ تو کبھی دوست کو اس کی شادی سے قبل بھاگنے میں مدد٬ یا پھر کبھی ایسے دشمن کا ساتھ جو خود اس کے خاندان کو تباہ کرنے کے مشن پر ہے- یہ سب ظاہر کرتا ہے کہ میرب نہ صرف ایک ایسے شوہر کی نافرمان جو اس سے بےلوث محبت کرتا ہے بلکہ ایک خودغرض اور ضدی لڑکی بھی ہے- یقیناً اس قسم کے کردار معاشرے پر برے اثرات مرتب کرسکتے ہیں اور ایک نئے بحران کو جنم دے سکتے ہیں-
image
 
حوریہ - اگر
آگر ڈرامے کی حوریہ جس کا کردار حنا الطاف نے ادا کیا ہے، وہ لڑکی ہے جو بہت کم عمری میں بیوہ ہو گئی تھی۔ ڈرامے میں اسے دوبارہ شادی کرنے پر مجبور کیا گیا لیکن وہ اپنے پہلے شوہر کو نہیں بھول سکی-دوسرے شوہر کی اوسط شکل و صورت اور نارمل مالی حیثیت حوریہ کا دل نہ جیت سکی۔ حوریہ نے اپنے دوسرے شوہر کو ٹھکرا دیا اور اپنے گھر واپس آگئی۔ حوریہ اب اپنے بہنوئی کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہوئے اپنی بہن عینی کے شوہر پر نظر رکھے ہوئے ہے کیونکہ وہ امیر اور خوبصورت ہے۔ حوریہ ایک خود غرض اور بے ضمیر لڑکی کردار ہے، جو شادی شدہ ہونے کے باوجود دوسرے مرد سے شادی کرنے کا سوچ رہی ہے۔ حوریہ کے کردار نے ناظرین کو بری طرح مایوس کر رہا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ ایک شخص کے نکاح میں ہوتے ہوئے دوسرے آدمی کے بارے میں سوچنے کی ایک بری مثال قائم کر رہی ہے۔
image
 
مریم - تیرے بن
مریم جس کا کردار حرا سومرو نے ادا کیا ہے، ایک نوجوان لڑکی کا کردار ہے جو امیر، باوقار اور سمجھدار لڑکی ہے، وہ ماسٹرز کر رہی ہے اور ہمیشہ کتابوں کے ساتھ نظر آتی ہے۔ مریم مہذب لباس پہنتی ہیں اور ہر وقت اپنا سر ڈھانپنے کو ترجیح دیتی ہیں۔ وہ ایک پیار کرنے والی بھابھی ہے اور میرب کی حفاظت بھی کرتی ہے- لیکن مریم کا ایک اور رخ بھی ہے جو اس سب کے برعکس ہے۔ حقیقت میں مریم کا ایک نوجوان انس کے ساتھ افیئر ہے، یہی نہیں بلکہ وہ اکثر رات کو انس کو اپنے گھر ملاقات کے لیے بلاتی بھی ہے۔ حالیہ قسط میں، مریم انس کے ساتھ بھاگ گئی، جبکہ وہ اس بات سے لاعلم تھی کہ انس اس کے خاندان کا دشمن ہے اور اسے تباہ کرنے کے مشن پر تھا۔ ناظرین نے مریم پر غصے کا اظہار کیا اور ان کا کہنا ہے کہ وہ یہ سب سے بدترین کردار رہی ہے کیونکہ اس نے ایک فرمانبردار اور مہذب لڑکی ہونے کا ڈرامہ کیا لیکن اس کی آڑ میں سارے غلط کام کر ڈالے۔
image
YOU MAY ALSO LIKE: