صبح کا وقت تھا میں اپنی کلاس کی طرف جا رہی تھی
سامنے سے ایک لڑکی کو آتے دیکھا
تو اخلاقی طور پے اسے سلام کیا اس نے بھی بے خبری میں جاتے جاتے میرے سلام
کا جواب دیا۔
پھر وہ جاتے جاتے رکی تھی۔
اور پھر اس نے مجھ سے کہا آپ کون؟
میں نے آپ کو نہیں پہچانا۔
میں نے بھی مسکرا کے کہا جانتی تو میں بھی آپ کو نہیں۔
پھر وہ بھی مسکرا دی اور اپنی کلاس کی طرف چل دی۔
اسے لگا تھا شاید میں اسے جانتی ہوں تبھی سلام کیا
مجھے بہت افسوس ہوا
کیا رشتے مطلب تک اور جان پہچان تک ہی محدود ہوتے ہیں
اخلاق یا انسانیت کوئی معنی نہیں رکھتی۔
"ہمیشہ چھوٹی چھوٹی نیکیاں کرتے رہا کریں
کبھی مسکراہٹوں کی صورت میں ۔۔۔۔
کبھی ہمدردی کی صورت میں ۔۔۔۔
اور کبھی سلام دعا کی صورت میں۔
|