دن نہیں، لمحات یاد رکھیں

کتابوں کی الماری کی صفائی کرتےہوۓ"دن نہیں، لمحات یاد رکھیں" کے جملے نے میری توجہ مبذول کی ۔ آج کی تیز رفتار دنیا میں روزمرہ کے معاملات میں انسان اتنا مصروف ہو جاتا ہے کے خوبصورت لمحات کو بھول جانا آسان ہے، جو زندگی کو جینے کے قابل بناتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لمحات کو یاد رکھنا ضروری ہے۔ ہوسکتا ہے کے دن اچھا نہ ہو مگر اس میں ایسے خوبصورت لمحات ہو سکتے ہیں جن کا ہمیں احساس نہیں ہوتا۔ یہ وقت کا گزرنا ہی اہم نہیں ہے، بلکہ وہ تجربات اور یادیں جو ہم اس دوران تخلیق کرتے ہیں۔ دن آپس میں گھل مل سکتے ہیں اور فراموش ہو سکتے ہیں، لیکن وہ لمحات جو ہمارے ذہنوں میں نمایاں ہوتے ہیں وہ وہی ہوتے ہیں جن کی ہم قدر کرتے ہیں اور ان کو تھام لیتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ آپ کو برسوں پہلے کی چھٹی کا دن یاد نہ ہو، لیکن آپ کو وہ لمحہ یاد ہو گا جب آپ نے ایک خوبصورت غروب آفتاب دیکھا تھا، اور امی کے ہاتھ کا مزے دار کھانا کھایا تھا۔ یہ لمحات وہ یادیں بن جاتے ہیں جنہیں ہم یاد کرتے ہیں۔ چھوٹی چھوٹی چیزوں کی تعریف کرنا سیکھیں اور انہیں معمولی نہ سمجھیں اس طرح دن فنش لائن تک پہنچنے کی دوڑ کی طرح محسوس نہیں ہو گا بلکہ ان لمحات کا سلسلہ بن جائے گا جن کوآپ پسند کریں گے اور یاد رکھیں گے۔ لمحات چھوٹی چیزیں ہیں جو زندگی کو خاص بناتی ہیں۔ ایک خوبصورت غروب آفتاب، ایک اجنبی کی مسکراہٹ، ایک دوستانہ آوارہ بلی، یا دوستوں کے ساتھ مشترکہ مزیدار کھانا ۔۔ یہ لمحات چھوٹے اور معمولی لگ سکتے ہیں، لیکن یہ وہ چیزیں ہیں جو ہماری زندگیوں میں خوشی اور معنی لاتی ہیں۔ لمحات وہ ہوتے ہیں جو زندگی کو اس کا ذائقہ دیتے ہیں ۔ ان کو مضبوطی سے تھامیں اور اپنی پوری طاقت سے ان کی قدر کریں ۔ وقت آگے بڑھتا رہے گا ، لیکن لمحات کی یادیں ختم نہیں ہوں گیں ایسے لمحات سے اپنے دل کو بھر لیں اور انہیں کبھی جانے نہ دیں۔ لہذا لمحات کو یاد رکھیں ، دن نہیں ، کیونکہ یہ وہ یادیں ہیں جو رہتی ہیں ، اور انہی میں ہم زندگی کی خوشیوں اور دکھوں کا راستہ تلاش کرتے ہیں ۔
 

Noor Abbasi
About the Author: Noor Abbasi Read More Articles by Noor Abbasi: 3 Articles with 1078 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.