|
|
متعدد مسلمان ایسے ہیں جنہیں مکہ اور مدینہ کی زیارت کا
موقع زندگی میں صرف ایک بار ہی ملتا ہے- اسی لیے ان زائرین کی خواہش ہوتی
ہے کہ وہ ان قیمتی لمحات کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے اپنے کیمرے میں قید کر لیں-
جبکہ دیگر افراد بھی عموماً یہاں کی تصاویر کھینچنا چاہتے ہیں لیکن بطورِ
مسلمان ہمیں مسجدالحرام اور مسجد نبوی میں تصاویر کھینچنے کے آداب کے حوالے
سے مکمل آگاہی ہونی چاہیے- ہم یہاں ایسے 5 بنیادی آداب کا ذکر کر رہے ہیں
جن کا مکہ میں واقع مسجد الحرام اور مدینہ میں واقع مسجد نبوی کی تصاویر
کھینچتے وقت خیال رکھنا ضروری ہے- |
|
عبادات کے دوران تصویر نہ لیں |
روزانہ پانچوں نمازوں کی ادائیگی کے دوران تصاویر
کھینچنا آپ کی ترجیح نہیں ہونی چاہیے- اس کے علاوہ طواف اور دیگر عبادات کے
دوران تصاویر کھینچنے سے پرہیز کریں- عبادات کی ادائیگی انتہائی خلوص کے
ساتھ ہونی چاہئے- |
|
دوسروں کی پرائیوسی کا خیال رکھیں |
ہم لوگ بعض اوقات تصاویر کھینچنے میں ایسے مگن ہوتے ہیں کہ ہمیں اپنی تصویر
کے ساتھ ساتھ قید ہونے والے اضافی یا دیگر افراد کے لمحات کا بھی خیال نہیں
رہتا- تصاویر لیتے وقت دوسروں کی پرائیوسی کا خیال رکھنا بھی آپ کی بنیادی
ذمہ داری ہے- اس لیے بغیر اجازت کسی کی بھی تصویر کھینچنے سے گریز کریں- |
|
|
|
فالتو سیلفی بھی نہ لیں |
خانہ کعبہ کے سامنے کھڑے ہو کر سیلفی لینا بھی ایک
نامناسب عمل ہے- اس کے بجائے اپنی عبادت پر توجہ مرکوز کریں اور ان قیمتی
لمحات کو دل سے محسوس کریں جو ہر مسلمان کو میسر نہیں آتے- آپ کو صلہ اس
وقت ہی ملے گا جب آپ کا دل ﷲ کے حضور سجدہ ریز ہوگا کیونہ یہ سیلفیاں آپ کو
نہیں بخشوا سکتیں- |
|
فلیش کے استعمال سے گریز |
اگر آپ کسی مناسب موقع پر تصاویر کھینچ بھی رہے ہیں تو
اس بات خیال پھر بھی رکھیں کہ کیمرہ فلیش کا استعمال نہ کریں- اس سے آپ کے
اردگرد موجود دیگر افراد متاثر ہوسکتے ہیں اور ان کی عبادات میں خلل پیدا
ہوسکتا ہے- |
|
|
|
قوانین کی پیروی کریں |
مقدس مقامات پر فوٹو گرافی کے کچھ قواعد و ضوابط بھی
جاری کیے جاتے ہیں ان پر عملدرآمد ضرور کریں- خلاف ورزی کی صورت میں آپ کسی
بڑے مسئلے کے شکار بھی بن سکتے ہیں- |