کتابِ عمل

ہمارے معاشرے کا یہ المیہ ہے کہ اول تو تلاوتِ قرآن کی طرف رجحان بہت کم ہے پھر جو تلاوت کرتے ہیں ان میں بڑی تعداد ان لوگوں کی ہے جو صرف برکت کے لیے تلاوت کرتے ہیں۔

خوش قسمت لوگ صبح صبح دوکان کھولتے ہیں تلاوت کرتے ہیں تاکہ کاروبار میں برکت ہو جائے، خواتین گھروں میں صبح کی تلاوت کرتی ہیں ،تاکہ برکت ہو جائے۔ کبھی کسی کو کوئی مشکل پیش آ جائے کوئی پریشانی ہو جائے تو خوش نصیب، دینی ذہن رکھنے والے مدرسے سے طلباء کو بلوا کر قرآن خوانی کرواتے ہیں۔۔۔

یقینا یہ بھی بہت اچھی بات ہے اس میں شک نہیں ہے کہ قرآن کریم برکت ہی برکت ہے، قرآن کریم کو گھر میں رکھنا بھی برکت، دیکھنا بھی برکت، چھونا بھی برکت، پڑھنا بھی برکت اور سمجھنا بھی برکت ہے، قرآن کریم تو سراپا برکت ہے۔۔۔

لیکن یہ بھی یاد رکھئیے! قرآن کریم صرف کتابِ برکت ہی نہیں بلکہ کتاب عمل بھی ہے قرآن کریم کی اصل برکت اس پر عمل کرنے میں ہے۔

ہم ذرا غور کریں! ایک شخص صبح دکان کھولتا ہے وہاں برکت کے لیے قرآن کریم کی تلاوت کرتا ہے مگر اس کا کاروبار سودی ہے، جب وہ سامان فروخت کرتا ہے تو جھوٹ بولتا ہے، جھوٹی قسم کھاتا ہے، اب بتائیے! قرآن کریم تو فرماتا ھے کہ جھوٹوں پر اللہ کی لعنت۔۔۔ قرآن تو سود خوروں کے ساتھ اعلان جنگ فرماتا ہے اب ایسے شخص کو قرآن کریم سے برکت کیسے ملے گی ؟؟؟

اس لیے قرآن کریم کتاب برکت بھی ہے، اسے برکت کے لیے بھی ضروری پڑھیں۔۔۔ اس کے ساتھ ساتھ قرآن مجید کتاب عمل بھی ہے لہذا ہم پر لازم ہے کہ ہم قرآن کریم کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی بھر پور کوشش کریں

اللہ عمل کی توفیق عطاء فرمائے آمین

 

Muhammad Soban
About the Author: Muhammad Soban Read More Articles by Muhammad Soban : 27 Articles with 38364 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.