کشمیریوں کا عدالتی قتل

 بھارتی تحقیقاتی ادارے (این آئی اے) کی کشمیری حریت پسند رہنما یسین ملک کی عمر قید کو سزائے موت میں بدلنے کے لئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے کے بعد یہ خدشات بڑھ رہے ہیں کہ بھارت میں مودی لابی کشمیریوں کا عدالتی قتل کرنے میں کافی دلچسپی لے رہی ہے تا کہ کشمیریوں کا اعتماد حاسل کیا جا سکے۔ گزشتہ برس نئی دہلی کی خصوصی عدالت نے نام نہاد دہشت گردی کے لئے مالی معاونت اور دیگر الزامات پر جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ یٰسین ملک کو عمر قید کی سزا سنادی۔ انہوں نے حکومت کی طرف سے مقرر کردہ وکیل کو قبول کرنے یا الزامات کے خلاف اپنا دفاع کرنے سے انکار کر دیا تھا۔عدالت نے این آئی اے کی طرف سے سزائے موت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سزائے موت ایک ایسے جرم کے لئے ہے جو معاشرے کے اجتماعی شعور کو جھٹکا دیتا ہے۔

این آئی اے نے جمعہ کو دوبارہ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی کہ یسین ملک کو سزائے موت دی جائے۔جے کے ایل ایف نے 1989 میں مقبوضہ کشمیر میں مسلح جدوجہد شروع کی۔ بھارت نے ریاستی دہشتگردی کو تیز کیا اور ہزاروں شہریوں کا قتل عام کیا۔اس دوران گوریلا حملوں میں لا تعداد بھارتی قابض فوجیوں کی اموات ہو چکی ہے۔یسین ملک نے 1994 میں مسلح جدوجہد چھوڑ کر آزادی کے لیے پُرامن جدوجہد کا آغاز کیا اور حالیہ سالوں میں بھارتی رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔انہیں 14 سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا، انہوں نے بتایا تھا کہ جیل میں ان پر تشدد کیا گیا، بعد ازاں انہیں 2018 میں گرفتار کیا گیا۔ بھارت نے 5 اگست 2019 کومقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی اور دو کالونیوں لداخاور جموں و کشمیر میں تقسین کر دیا۔ اس سے پہلے 26 مئی 2022 کو نئی دہلی کی خصوصی عدالت نے دہشت گردی کے لیے مالی معاونت اور دیگر الزامات پر حریت رہنما یٰسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائی۔این آئی اے نے عدالت سے یٰسین ملک کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کیا، جبکہ وکیل دفاع نے عمر قید کی استدعا کی۔وکیل اُمیش شرما نے کہا کہ عدالت نے یٰسین ملک کو دو بار عمر قید اور پانچ بار 10 سال قید بامشقت کی سزا سنائی۔تمام سزائیں ایک ساتھ چلائی جائیں گی ۔ حریت رہنما پر بھارتی 10 لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔یٰسین ملک کو قید کی مختلف سزائیں اور جرمانہ مختلف کیسز میں عائد کیا گیا ۔

یٰسین ملک کو دہشت گردی فنڈنگ کیس میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے سخت قانون (یو اے پی اے) سمیت تمام چارچز کے تحت مجرم قرار دیا گیا۔ یاسین ملک کو نوٹس جاری کیا، جو اس وقت عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، قومی تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے دہشت گردی کی مالی معاونت کے معاملے میں ان کے لیے موت کی سزا کی درخواست پرجسٹس سدھارتھ مردول اور تلونت سنگھ کی بنچ نے 9 اگست کو ملک کی پیشی کے لیے وارنٹ بھی جاری کئے تھے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا، جو کہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے پیش ہورہے ہیں، ان کا الزام ہے کہ یاسین ملک دہشت گرد اور علیحدگی پسند سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ اور اس معاملے کو ''نایاب ترین کیس'' کے طور پر دیکھ کر سزائے موت دی جائے۔''اس بنیاد کے پیش نظر کہ اس اپیل میں واحد جواب دہندہ یاسین ملک نے دوسری باتوں کے ساتھ ساتھ دفعہ 121 آئی پی سی کے تحت ایک الزام کا اعتراف کیا جس میں متبادل موت کی سزا کا بندوبست کیا گیا ہے۔ایک ٹرائل کورٹ نے لبریشن فرنٹ کے سربراہ کو سخت غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) اور آئی پی سی کے تحت مختلف جرائم کا مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

سزائے موت میں اضافہ کرنے کے لیے ہائی کورٹ کے سامنے اپنی عرضی میں، این آئی اے نے کہا کہ اگر ایسے ''خوفناک دہشت گردوں'' کو قصوروار ہونے کی وجہ سے سزائے موت نہیں دی جاتی ہے، تو سزا دینے کی پالیسی مکمل طور پر ختم ہو جائے گی اور دہشت گرد وں کوسزائے موت سے بچنے کا راستہ دکھایا جائے۔بھارت اس وقت لا تعداد حریت رہنماؤں کو پابند سلاسل بنا چکا ہے۔ وہ کشمیریوں کو آزادی کی جدوجہد کی وجہ سے انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے۔ طاقت اور بندوق کی نوک پر عوام کی مزاحمت کو کچلا جا رہا ہے۔مگر بھارت ان چانکیائی حربوں میں ناکام ہو چکا ہے۔

این آئی اے عمر قید کی سزاکو مجاہدین کے مختلف حملوں سے مطابقت دیتی رہی کہ قوم اور فوجیوں کے خاندانوں کو جانوں کا نقصان ہوا۔ اس سے پہلے بھی بھارت نے لبریشن فرنٹ کے بانی محمد مقبول بھٹ کو پھانسی دے کر شہید کر دیا اور اسی طرح کشمیری گوریلا لیڈر محمد افظل گورو کو صرف اس وجہ سے سزائے موت دی گئی کہ یہ بھارتی عوام کے ضمیر کی آواز تھی۔ بھارتی عدالتیں زیادہ تر انساف کے بجائے عوامی خواہشات پر فیصلے صادر کررہی ہیں۔ تاریخی بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کا فیصلہ بھی اسی تناظر میں کیا گیا۔ یہ جانبدار عدالتیں مسلمانوں کو انتقام کا نشانہ بنا رہی ہیں۔

ہندوستانی دہشتگردایجنسی این آئی اے محمد یاسین ملک کو پھانسی دینے کے لئے دلائل جمع کر رہی ہے۔ یہ بھارت کے آئیندہ سال منعقدہونے والے عام انتخابات میں مودی اور اس کی لابی کو ایک بار پھر اقتدار میں لانے کے لئے ہے۔ اس بار یاسین ملک کو قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے۔ مودی الیکشن جیتنے کے لئے اسے خوب اچھال رہے ہیں۔ جس کے خلاف آزاد کشمیر میں حریت کانفرنس مظاہرے کر رہی ہے۔ بھارت کے زیر قبضہ علاقوں میں لوگ آزاد نہیں کہ وہ کوئی آواز بلند کر سکیں۔ سمندر پار کشمیری بھی خاموش ہیں اور قوم پرستی کے دعویدار بھی یاسین ملک سمیت آزادی پسندوں کو بھارتی جیلوں میں قتل کرنے کے منصوبوں کی خبر نہیں رکھتے اور نہ ہی اپنے کسی سفارتی یا سیاسی ردعمل کو دیکھتے ہیں۔اگر دنیا بھر میں موجود کشمیری احتجاج کریں اور ان ممالک کو اپنی آراء بتائیں تو بھارت پر سفارتی یا سیاسی دباؤ ڈالنے کے امکانات پیدا ہو سکتے ہیں۔
 

Ghulamullah Kyani
About the Author: Ghulamullah Kyani Read More Articles by Ghulamullah Kyani: 710 Articles with 484872 views Simple and Clear, Friendly, Love humanity....Helpful...Trying to become a responsible citizen..... View More