چین میں فائیو جی کے چار سال اور حاصل شدہ ثمرات

ابھی حال ہی میں چھ جون کو چین میں فائیو جی کے کمرشل لائسنس کے باضابطہ اجراء کی چوتھی سالگرہ منائی گئی۔اس موقع پر جاری اعداد و شمار کے مطابق اس وقت قومی معیشت کے تقریباً ساٹھ فیصد حصے میں فائیو جی کا استعمال کامیابی سے کیا جا رہا ہے۔چین نے دنیا کا سب سے بڑا اور جدید فائیو جی نیٹ ورک تعمیر کیا ہے۔ رواں سال اپریل کے اواخر تک، 2.73 ملین سے زائد فائیو جی بیس اسٹیشنز کی تعمیرہو چکی ہے۔ فائیو جی نیٹ ورک ملک بھر کے تمام پریفیکچر کی سطح کے شہروں اور کاؤنٹیز کا احاطہ کرتا ہے اور فائیو جی موبائل فون استعمال کرنے والوں کی تعداد 634 ملین تک پہنچ گئی ہے۔اس وقت، فائیو جی ایپلی کیشنز کو 97 قومی اقتصادی شعبوں میں سے 60 میں ضم کر دیا گیا ہے۔ بنیادی ٹیلی کمیونیکیشن انڈسٹری نے فائیو جی نیٹ ورکس کی تعمیر میں تقریباً 600 بلین یوآن کی سرمایہ کاری کی ہے، جس سے تقریباً 3.8 ٹریلین یوآن کی کل اقتصادی پیداوار براہ راست ہوئی ، اور بالواسطہ طور پر تقریباً 9.4 ٹریلین یوآن کی کل پیداوار ہوئی ، جس نے مؤثر طریقے سے ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کو فروغ دیا ہے۔

یہ امر بھی قابل تعریف ہے کہ چین بھر میں فائیو جی ٹیکنالوجی کو مختلف شعبہ جات میں بھرپور انداز سے بروئے کار لایا جا رہا ہے۔ ملک بھر میں اس ٹیکنالوجی کہ مدد سے اسپتالوں میں فائیو جی پر مبنی ریموٹ مشاورت کا طریقہ کار کامیابی سے استعمال کیا گیا ہے۔اس وقت فائیو جی کے ذریعے سہولت فراہم کرنے والے نئے ماڈل مسلسل ابھر رہے ہیں مثلاً فائیو جی پلس خودکار ڈرائیونگ ، فائیو جی پلس سمارٹ گرڈ اور فائیو جی پلس آن لائن تعلیم وغیرہ۔یوں ایک جانب جہاں فائیو جی ٹیکنالوجی صنعتوں کو بااختیار بنانے ، سماج کو فوائد پہنچانے اور لوگوں کی خدمت میں تیزی سے اہم کردار ادا کر رہی ہے وہاں دوسری جانب یہ اعلیٰ معیار کی معاشی ترقی کے پیچھے ایک اہم قوت محرکہ بن چکی ہے۔

اس دوران چین کی جانب سے کوشش کی جا رہی ہے کہ فائیو جی ایپلی کیشن منظرنامے کو مزید بہتر اور وسیع کیا جائے، صنعتی انٹرنیٹ کے انضمام کو گہرا کیا جائے ، صنعتی انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کے نظام ، معیار اور ایپلی کیشن سسٹم کو بہتر بنایا جائے اور مینوفیکچرنگ انڈسٹری میں ذہین ، سبز اور مربوط ترقی کو بھرپور طریقے سے فروغ دینے کے لئے فائیو جی فیکٹریوں کا ایک گروپ بنانے کے لئے کام کیا جائے۔اس خاطر ملک میں ابھرتی ہوئی صنعتوں کی تشکیل میں تیزی لائی جائے گی، مستقبل کے ثمرات سے فائدہ اٹھایا جائے گا اور موبائل مواصلات، آپٹیکل کمیونیکیشن اور دیگر شعبوں میں پوری انڈسٹری چین کو بہتر بنایا جائے گا۔ ساتھ ساتھ چین کی کوشش ہے کہ اگلی نسل کے انٹرنیٹ اور دیگر جدید شعبوں کی جانب توجہ مرکوز کی جائے اور سکس جی سے متعلق تحقیق اور ترقی کو جامع طور پر فروغ دینے کے لئے مزید اقدامات کو آگے بڑھایا جائے۔مزید عملی کوششوں سے ایک اچھا ترقیاتی ماحول پیدا کرنے، تحقیق اور ترقی کو بڑھانے اور مصنوعی ذہانت، بلاک چین، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور نیٹ ورک سیکیورٹی جیسے نئی ابھرتی ہوئی ڈیجیٹل صنعتوں کی ترقی کو تیز کرنے کے لئے کاروباری اداروں کی رہنمائی اور مدد کی جائے.
چین کی کوشش ہے کہ سہہ جہتی نقطہ نظر سے فائیو جی کی ترقی کو مزید فروغ دیا جائے۔اس تصور کے تحت ملک بھر میں نیٹ ورک کوریج کی صلاحیت میں اضافہ کیا جائے گا اور مزید "بیس اسٹیشن" تعمیر کیے جائیں گے تاکہ کاؤنٹیوں اور قصبوں میں فائیو جی کوریج کو وسعت دی جائے۔اس کے علاوہ صنعت ، توانائی ، نقل و حمل ، طبی دیکھ بھال اور تعلیم جیسے کلیدی شعبہ جات میں نیٹ ورک تعمیر کیے جائیں تاکہ مزید وسیع پیمانے پر فائیو جی نیٹ ورک کوریج حاصل کی جا سکے۔ملک میں روایتی صنعتوں کے نیٹ ورک کو تبدیل کرنے اور فائیو جی ٹیکنالوجی کے ساتھ پیداواری عمل کو بہتر بنانے میں تیزی لائی جائے تاکہ کاروباری اداروں کے اخراجات میں کمی ، معیار اور کارکردگی کو بہتر بنانے اور سبز ترقی حاصل کرنے میں مدد مل سکے۔ اس کے علاوہ چین نے ٹیکنالوجی کی بدولت ڈیجیٹل صنعت کاری اور صنعتی ڈیجیٹلائزیشن کو بھی فعال طور پر فروغ دیا ہے اور معاشی اور سماجی ترقی کے ساتھ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے گہرے انضمام کو فروغ د یا ہے جو ترقی یافتہ اور ترقی پزیر ممالک کے لیے ایک اہم سبق ہے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 616520 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More