|
|
سنگاپور طویل عرصے سے خود کو "باغوں کا شہر" قرار دیتا آرہا ہے، یہ اصطلاح
1960 کی دہائی میں ملک کے بانی اور سابق وزیر عظم لی کوان یو نے وضع کی تھی۔
اس کے بعد کی دہائیوں میں، یہاں درخت لگانے کے وسیع پروگرام شروع کیے گئے
اور "بائیو فیلک" فن تعمیر کو اپنایا ہے، جس میں ہریالی اکثر شہروں میں بھی
مختلف طریقوں سے نظر آتی ہے یا فلک بوس عمارتوں سے باہر جھانکتی ہوئی دیکھی
جاسکتی ہے۔
سنگاپور میں واقع کالج کے کیمپس کی ایک نئی چھ منزلہ عمارت بھی سنگاپور کی
فطرت سے محبت کی تازہ ترین مثال ہے۔ یہ عمارت Nanyang Technological
University’s (NTU) کی ہے جو ایک بزنس اسکول ہے-
اس عمارت میں ہینڈریل سے لے کر بنچوں تک، دروازے کے فریموں سے لے کر کمرے
کے ڈیوائیڈرز تک، آسٹریا، سویڈن اور فن لینڈ کے درختوں سے کٹی ہوئی لکڑی کا
استعمال کرتے ہوئے بنائے گئے ہیں۔ سنگاپور بھیجے جانے سے پہلے اس لکڑی کو
یورپ میں پینلز اور ہیوی ڈیوٹی بیموں میں تیار کیا گیا تھا۔
|
|
|
43,500 مربع میٹر کے رقبے پر پھیلی ہوئی اس عمارت کو
Gaia کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اور اب ایسے ایشیا کی سب سے بڑی لکڑی کی
عمارت ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے-
یہ پروجیکٹ مئی 2023 میں کھولا گیا اور اس کی تعمیر پر 125 ملین سنگاپور
ڈالر ($93 ملین) لاگت آئی ہے۔ اس عمارت میں نصب لکڑی کے فریم ہر قسم کے
پینٹ سے پاک ہیں۔ اس عمارت کچھ ایسے منفرد انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے کہ
دیکھنے والوں کو درختوں کے درمیان چلنے کا احساس ہوتا ہے۔
|
|
اس انوکھی عمارت کو آرکیٹیکٹ Toyo Ito نے ڈیزائن کیا ہے اور ان کہنا ہے کہ
میں اپنے ڈیزائنوں میں ہمیشہ فطرت سے تعلق دکھانے کی کوشش کرتا ہوں جیسے کہ
درخت اور پانی-
ٹویو کو 2013 میں پرٹزکر انعام (جسے فن تعمیر کا "نوبل" کہا جاتا ہے) سے
بھی نوازا گیا۔ انہوں نے سنگاپور کی ڈیزائن فرم RSP کے ساتھ مل کر اس عمارت
کو ڈیزائن کیا۔ اس میں 190 نشستوں پر مشتمل آڈیٹوریم، ایک درجن لیکچر تھیٹر،
نیز تحقیقی سہولیات، فیکلٹی دفاتر اور مطالعہ کے لیے ہوا دار چھتیں موجود
ہیں۔
|
|
حالیہ برسوں میں دنیا بھر میں لکڑی سے تعمیرہ کردہ بڑے ڈھانچوں کی تعداد
میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ یورپ اور شمالی امریکہ کے مقابلے ایشیا میں یہ
رجحان میں سست رہا ہے۔ لیکن ٹویو کا خیال ہے کہ ایشیا میں رویے تبدیل ہو
رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا: "سنگاپور خاص طور پر ان چیزوں کو حقیقت بنانے
میں جلدی کرتا ہے۔"
لکڑی کے استعمال پر متعدد ماحولیاتی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں-
|
|
دنیا کی توانائی کی کھپت کا تقریباً 40 فیصد عمارتوں کی تعمیر اور آپریشن
سے منسوب ہے۔ لیکن کنکریٹ اور سٹیل کے برعکس، درخت زندگی بھر کاربن ڈائی
آکسائیڈ جذب کرتے ہیں۔ مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ ایک مکعب میٹر لکڑی تقریباً
ایک ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ذخیرہ کر سکتی ہے۔
لکڑی میں ایک قدرتی خاصیت یہ بھی ہے یہ سنگاپور جیسی گرم جگہوں پر کنکریٹ
سے کم گرمی کو کرتی ہے، جبکہ سرد موسموں میں گرمی کے نقصان کو کم کرتی ہے۔
|
|
ملک کے حکام نے اس منفرد عمارت کو "صفر توانائی" والی عمارت کے طور پر
نامزد کیا ہے، جو چھت کے شمسی پینل کی مدد سے اتنی توانائی پیدا کرتی ہے
جتنی اسے ضرورت ہے۔ آج تک، سنگاپور میں صرف 16 ڈھانچوں نے یہ امتیاز حاصل
کیا ہے۔
|