تحفظ انسانی حقوق پر مبنی طرز حکمرانی

وسیع تناظر میں حالیہ برسوں کے دوران انسانی حقوق سے متعلق چین کے نقطہ نظر کو عملی طور پر مسلسل بہتر بنایا گیا ہے ،جو ملک کے معروضی حالات پر مبنی ہے۔ چین نے انسانی حقوق کے بارے میں ایک ایسا نقطہ نظر تشکیل دیا ہے جس میں "عوام" کو مرکزی حیثیت دی گئی ہے ، "ترقی" کو محرک قوت اور "پُر اطمینان زندگی" کو ہدف کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ چین میں انسانی حقوق کے تحفظ کا مطلب کھوکھلے بیانات کے بجائے ٹھوس اقدامات ہیں۔ چین نے قدم بہ قدم کامیابیاں حاصل کی ہیں، اپنے عوام کو غربت سے نجات دلاتے ہوئے اُن کے معیار زندگی کو بلند کیا ہے، اور ایک جامع اعتدال پسند خوشحال معاشرے کی تکمیل کی ہے۔مشترکہ خوشحالی کے اعلیٰ ہدف کی جانب سفر کا آغاز کرتے ہوئے چین دنیا کی آبادی کے پانچویں حصے کو خوشحال اور باوقار زندگی فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

انہی کوششوں کو آگے بڑھاتے ہوئےگلوبل ہیومن رائٹس گورننس فورم اس وقت چین کے دارالحکومت بیجنگ میں جاری ہے جس میں اقوام متحدہ کے اداروں سمیت تقریباً 100 ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے 300 سے زائد رہنما شریک ہیں۔دو روزہ فورم کا موضوع "مساوات، تعاون اور ترقی: ویانا اعلامیے کی 30 ویں سالگرہ اور ایکشن پروگرام اور عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی" ہے۔افتتاحی تقریب اور کل رکنی اجلاسوں کے علاوہ پانچ ضمنی سیشن بھی منعقد کیے جا رہے ہیں جن میں بین الاقوامی تعاون اور عالمی انسانی حقوق کی گورننس، گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو اور ترقی کے حق کا حصول، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور انسانی حقوق کا تحفظ، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے میکانزم اور عالمی انسانی حقوق کی گورننس کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل دور میں انسانی حقوق کے تحفظ پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔فورم کی میزبانی اسٹیٹ کونسل کا انفارمیشن آفس، چینی وزارت خارجہ اور چائنا انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ کوآپریشن ایجنسی مشترکہ طور پر کر رہے ہیں۔

حقائق کے تناظر میں تحفظ انسانی حقوق کی کوششوں کو مسلسل آگے بڑھاتے ہوئے چین اس وقت قومی انسانی حقوق ایکشن پلان (2021-2025) پر عمل پیرا ہے ۔ایکشن پلان میں اقتصادی ، سماجی اور ثقافتی حقوق ، شہری اور سیاسی حقوق ، ماحولیاتی حقوق ، مخصوص گروہوں کے مفادات کا تحفظ ، انسانی حقوق کی آگاہی اور تحقیق ، عالمی انسانی حقوق کی گورننس میں شمولیت ، عمل درآمد ، نگرانی اور جائزہ جیسے امور شامل ہیں۔چین کی جانب سے سال 2009 کے بعد سے انسانی حقوق سے متعلق تین ایکشن پلان مرتب اور نافذ کیے گئے ہیں جن کی بدولت انسانی حقوق کے تحفظ کو مضبوط کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں دیہی حیات کاری کو آگے بڑھانا ، روزگار کی ترجیحی پالیسی کا نفاز ، صحت مند چین کی حکمت عملی پر موئثر عمل درآمد ، سماجی تحفظ کے نظام میں بہتری ، تعلیم کی منصفانہ ترقی کا فروغ ، عوامی ثقافتی خدمات کو مضبوط بنانا ، اورتمام لوگوں کی مشترکہ خوشحالی کو فروغ دینا شامل ہیں۔

اسی طرح چین کی کوشش ہے کہ شہریوں کی آزادانہ شرکت اور آزادانہ ترقی کے لیے گنجائش اور مواقع کو وسعت دی جائے۔اس مقصد کی خاطر نجی حقوق ، نجی معلومات کے حقوق ، ملکیتی حقوق کا تحفظ، اور مذہبی عقائد کی آزادی کے تحفظ کے نظام کو بہتر بنانے سمیت شہری اور سیاسی حقوق کے احترام اور تحفظ کو مسلسل یقینی بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔ ایک بڑے ملک کے طور پر چین ماحولیات کی بہتری سے متعلق بھی اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہے۔پائیدار ترقیاتی حکمت عملی پر عمل درآمد کے دوران چین آلودگی میں کمی اور کاربن اخراج میں کمی کے تقاضوں کو پورا کرنا چاہتا ہے تاکہ سبز ترقی کو فروغ دیا جا سکے اور ماحولیاتی تہذیب کا نظام تشکیل دیتے ہوئے انسانیت اور فطرت کے مابین ہم آہنگ بقائے باہمی کو فروغ دیا جا سکے۔مختلف مخصوص گروہوں جیسے قومیتی اقلیتوں ، خواتین ، بچوں ، بزرگوں ، خصوصی افراد کے حقوق اور مفادات کے مساوی اور موئثر تحفظ کو بہتر بنانا اور تمام لوگوں کی ہمہ جہت ترقی کو فروغ دینا بھی چین کا اہم ہدف ہے ۔ساتھ ساتھ ملک بھر میں انسانی حقوق سے متعلق آگاہی کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے تاکہ پورے معاشرے میں انسانی حقوق کے احترام اور تحفظ کے بارے میں شعور بڑھایا جا سکے۔ملکی سطح کے ساتھ ساتھ عالمی ذمہ داریوں کے تناظر میں بھی چین بھرپور سنجیدگی سے متعلقہ بین الاقوامی وعدوں کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے اور انسانی حقوق کے عالمی معاملات میں ہمیشہ گہرائی سے شریک رہا ہے ۔

انسانی حقوق سے متعلق چین کا نقطہ نظر انسانیت کو درپیش مشترکہ چیلنجز کی نشاندہی کرتا ہے اور ترقی پذیر ممالک کی مشترکہ خواہشات اور توقعات کا آئینہ دار ہے۔ اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ انسانی حقوق کا تحفظ اور احترام ، انسانیت کا مشترکہ مقصد ہونا چاہیے۔جب تمام ممالک عدل و انصاف ، کھلے پن اور جامعیت کے اصولوں پر عمل پیرا ہوں گے اور باہمی تعاون کے ذریعے ترقی کو آگے بڑھائیں گے، تب ہی تحفظ انسانی حقوق کو فروغ مل سکے گا۔انسانی حقوق کے احترام اور تحفظ کے حوالے سے چین کے نئے خیالات، اقدامات اور طرز عمل باقی دنیا، بالخصوص ترقی پذیر ممالک کے لیے بھی تحریک کا باعث بن سکتے ہیں۔انسانی حقوق کے تحفظ کو فروغ دینے میں چین کی کامیابی کا سہرا کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی پرعزم قیادت کو جاتا ہے۔چین آج بھی تہذیبوں کے مابین تبادلے اور باہمی ہم آہنگی کے فروغ کی حمایت کرتا ہے ، انسانی حقوق میں "گورننس " سے متعلق کمزوریوں کو دور کر رہا ہے ، انسانی حقوق کی منصفانہ ، معقول اور جامع عالمی گورننس کو فروغ دے رہا ہے ، اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر کے لئے مشترکہ اقدامات کر رہا ہے۔
 
Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 618313 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More