دو سردار اور کشمیر

 ایک مرتبہ ایک مجلس میں حضرت حسن بصری ؒ اورعرب کا مشہورشاعرفرزوق دونوںموجودتھے حضرت حسن بصری ؒ تقویٰ او پرہیز گاری اور فرزوق شاعر برائی اور بدکاری میں شہرت رکھتے تھے مجلس میں بیٹھے بہت سے لوگوں میں سے ایک شخص نے باآوا زبلند کہا کہ اس مجلس میں ایک ایساشخص ہے جو سب سے بہتر اور افضل ہے اور ایک ایسا شخص ہے جو سب سے برتر اور برا ہے یہ آواز سن کر فروزق نے حضرت حسن بصری ؒ کی طرف دیکھا اور عرض کیا کہ آپ نے یہ آواز سنی حضرت حسن ؒ نے فرمایا ہاں فرزوق نے کہا کہ حضرت آپ کا اس آواز کے بارے میں کیا خیال ہے حضرت حسن نے فرمایا کہ مجھے کیا خبر کیا ہے کہ سب سے بہترین کون ہے اور سب سے بدترین کون ہے یہ بات تو بے شک اللہ تعالیٰ ہی بہترجانتاہے فروزق شاعر نے کہا کہ لیکن میں جانتا ہوں کہ یہ دونوں اشخاص کون ہیں حضرت حسن بصریؒ تعجب سے پوچھا کون ہیں فروزق نے جواب دیا حضور اس محفل میں سے سے بہتر تو آپ ہی ہیں اور بدترین آدمی میں ہوں کچھ عرصے کے بعد قضا ئے الہیٰ سے فروزق کا انتقال ہوگیا اسکے مرنے کے بعد ایک نیک آدمی نے اسے عالم ارواح میں دیکھا تو اس سے پوچھا کہ اے فرزوق تم پر کیسی گزری فرزوق نے جواب دیا جب موت کے فرشتے مجھے لے کر چلے تو میں سخت خوفزدہ تھا سخت ڈر اور دہشت سے کانپ رہا تھا تب مجھے ایک ندائے غیبی سنائی دی جو کہہ رہی تھی ”اے فرزوق تجھے تو اسی دن بخش دیا گیا تھا جس دن تو نے اپنے آپ کو بدترین شخص سمجھ لیا تھا “۔

قارئین ہمارے حکمرانوں اور عوام کو سہولیات مہیا کرنے کی زمہ داری رکھنے والے بیورو کریٹس میں مجموعی طور پر یہ سوچ دیکھنے میں آئی ہے کہ وہ اپنے آپ کو عقل کل کا مالک سمجھتے ہیں ،ان کے نزدیک قوم کا ان سے بڑھ کر کوئی ہمدرد نہیں ،ان کے خیال میں اگر ملک وملت کی باگ دوڑ ان کے ہاتھوں ک علاوہ کسی اور ہاتھ میں ہوئی تو ملک تباہ ہوجائے گا ،ان کے سوا اگر کسی اور کو عوامی خدمت کے لیے موقعہ دیا گیا تو یہ ملک اور قوم کے ساتھ ایک بہت بڑا ظلم ہوگا یہ طبقہ ہمیشہ اپنے آپ کو سب سے نیک ،سب سے برتر اور سب سے عقل مند سمجھتاہے سب سے زیادہ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ دونوں اطراف یعنی حکومت اور اپوزیشن اسی سوچ کے حامل طبقات پر مشتمل ہے اور یہ دونوں طبقے باری باری قوم کی تقدیر کے مالک بن کر قوم کے ساتھ مذاق کرنا جاری رکھتے ہیں ۔

قارئین ہمارے آج کے موضوع کا تعلق کشمیر کے ساتھ ہے تحریک آزادی کشمیر قیام پاکستان کے وقت سے جاری ہے شیخ عبداللہ نے جس طرح الٹی قلابازی مارتے ہوئے مسلم کانفرنس سے نیشنل کانفرنس میں چھلانگ لگائی اور قرآن پاک کی آیات سے اپنی تقاریر کے آغاز کرنے کی روایت کو بھارت کی جھولی میں بیٹھ کر بدلا تو تاریخ کا حصہ بن چکی ہے برطانیہ نے پاکستان اور انڈیا کو جب دوحصوں میں تقسیم کرتے ہوئے آزادی کا اعلان کیا تو اس وقت کشمیر ،حیدرآباد اور چنددیگر ریاستیں جن کا فیصلہ ان کے عوام نے خود کرناتھا بھارت نے ان کے حق رائے دہی پر غاصبانہ قبضہ کرتے ہوئے انہیں اپنا غلام بنا لیا اس موقع پر کشمیر ی عوام نے اپنی آزادی کی جنگ شروع کی اور پاکستان نے ایک بڑے بھائی کی طرح اس تحریک کی سرپرستی کی بھارت اقوام متحدہ میں کشمیر کیس کو خود لے کر گیا اور تمام بین الاقوامی فورمز نے مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی رائے کے مطابق حل کرنے کی قرار دادیں منظور کیں ۔گزشتہ دنوں برصغیر کے سابق آقا برطانیہ کی پارلیمنٹ میں اسی کشمیر کے مسئلے کے حل کے لیے ایک سنجیدہ اور طویل بحث ہوئی جس میں کئی ارکان پارلیمنٹ نے حصہ لیا بحث میں حصہ لینے والوں میں پاکستانی نژاد برطانوی ممبران پارلیمنٹ شبانہ محمود ،انس سرور اور دیگر بھی شامل تھے شبانہ محمودکا یہ کہنا تھا کہ برطانوی پارلیمنٹ میں ہونے والی مسئلہ کشمیر پر یہ بحث لارڈ نذیر احمد اور بیر سٹر سلطان محمو دچوہدری کی کاوشوں کانتیجہ ہے برطانوی وزیر خارجہ نے بحث سمیٹتے ہوئے بھارت پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا سلسلہ بند کرے اور کشمیر میں استصواب رائے Plebisiteکے زریعے کشمیریوں کو اپنی تقدیر کا فیصلہ کرنے کا موقعہ دیا جائے ۔

قارئین یہاں ہم موضوع کے پہلے حصے کی طرف آپ کی توجہ مبذول کرائیں گے جب 24اکتوبر کو آزادکشمیر نام کی ایک ریاست بیس کیمپ کے نام پر معرض وجو دمیں آئی تو اس وقت سے لے کر اب تک کے 64سال دو سرداروں کی زندگیوں کی تاریخ لیے ہوئے ہیں یہ دو شخصیات سردار عبدالقیوم خان اور سردار سکندر حیات خان ہیں یہ دونوں حضرات آزادکشمیر کے صدور اور وزرائے اعظم رہ چکے ہیں اور ان دونوں شخصیات کی کشمیر سے کمٹمنٹ کسی بھی شک وشبہ سے بالاتر ہے کشمیر کی سب سے قدیم ریاستی جماعت مسلم کانفرنس کے پلیٹ فارم سے ”کشمیر بنے گا پاکستان “کا نعرہ لگاتے ہوئے انہوں نے کشمیر پر پچاس سال تک حکومت کی اور اس کے بعد ان دونوں کے اتحاد کو ”خفیہ نگاہ “کی نظرلگ گئی مسلم کانفرنس ٹوٹ گئی او رآج عجیب تماشہ دیکھنے میں آرہا ہے کہ آزادکشمیر میں حکومت اور اپوزیشن دونوں اطراف دو غیر ریاستی جماعتیں پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن کی شکل میں تشریف رکھتی ہیں ہم اسے پوری کشمیر ی قوم کے لیے ایک بہت بڑا المیہ سمجھتے ہیں کہ دو زی قدر شخصیات سردار عبدالقیوم خان اورسردار سکندرحیات خان اس وقت ایک دوسرے کے مخالفین ہیں جس بھی ادارے ،شخصیت یا کسی ایجنسی نے ان دونوں کے اتحاد کو پارہ پارہ کیا ہے انہیں اس کے مضمرات کا بالکل اندازہ نہیں ہے تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے اتھارٹی رکھنے والی دانش ور شخصیت سابق چیف جسٹس ہائی کورٹ نے راقم کو آزادکشمیر ریڈیو پر انٹرویو دیتے ہوئے اس حقیقت کا اظہار کیا تھا کہ بھارت نے ایک سازش کے تحت مقبوضہ کشمیر میں غیر ریاستی جماعتوں بھارتیہ جنتا پارٹی ،انڈیا نیشنل کانگرس اور دیگر جماعتوں کوباقاعدہ لانچ کیا تاکہ کشمیر ی قوم اپنی جماعتوں کو منظم نہ کرسکیں اور مقبوضہ کشمیرکی اسمبلی میں آزادی کشمیر کا موقف رکھنے والے لوگ نہ پہنچ سکیں جو کام بھارت نے ایک ساز ش کے تحت کیا ہمارے بڑے بھائی پاکستان کے پالیسی سازوں نے بے وقوفی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے وہی کام آزادکشمیر میں کردیا اور یہاں غیر ریاستی جماعتیں قائم کردیں ۔

قارئین ہم آج کے کالم کی وساطت سے اپنے دونوں معتبر لیڈر ز سردار سکندرحیات خان اور سردار عبدالقیوم خان سے گزارش کریں گے کہ وہ انا کی جنگ چھوڑ دیں اور ایک ہوجائیں ۔یہی کشمیر ی قوم کے مفاد میں ہے لیکن اس کے لیے سردار عتیق خان کو قربانی دینا ہوگی ۔بقول غالب
مدت ہوئی ہے یار کو مہاں کیے ہوئے
جوش ِقدح سے بزم چراغاں کیے ہوئے
کرتا ہوں جمع پھر جگر ِ لخت لخت کو
عرصہ ہوا ہے دعوت مژگاں کیے ہوئے
پھر وضع ِ احتیاط سے رکنے لگا ہے دم
برسوں ہوئے ہیں چاک گریباں کیے ہوئے
پھر شوق کررہا ہے خرید ار کی طلب
عرض ِمتاعِ عقل ودل وجاں کیے ہوئے
غالب ہمیں نہ چھیڑ کہ جوشِ اشک سے
بیٹھے ہیں ہم تہیہ ءطوفاں کیے ہوئے

قارئین ہمیں امیدہے کہ تقسیم کشمیر کی بین الاقوامی سازش کو ناکام بنانے کے لیے یہ دونوں قائدین وسیع القلبی کا مظاہرہ کریں گے ۔

آخر میں حسبِ راویت لطیفہ پیش خدمت ہے
ایک جج نے مجرم کوسزا دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ میں تمھیں کبھی اس عدالت میں نہ دیکھوں
مجرم نے کہا
”سمجھ گیا سرکار آپ کا تبادلہ ہورہا ہے ناں“

قارئین اس سے پہلے کہ انٹرنیشنل پلیئرز تبادلوں کو مستقل کردیں دونوں سرداروں سے گزارش ہے کہ وہ رجوع کرلیں اور کشمیری قوم پر رحم کریں ۔
Junaid Ansari
About the Author: Junaid Ansari Read More Articles by Junaid Ansari: 425 Articles with 339119 views Belong to Mirpur AJ&K
Anchor @ JK News TV & FM 93 Radio AJ&K
.. View More