آنخضور ﷺ کے چچا حضرت امیر حمزہؓ کا اسلام قبول کرنا


نبی پاکﷺ کوہ صفا کی پہاڑی سے گزر رہے تھے قاضی سلمان منصور پوریؒ نے لکھا ہے حضورﷺ گزر رہے تھے ابو جہل بھی سامنے آگیا آتے ہی کہنے لگا دین کی تبلیغ چھوڑنی ہے کہ نہیں چھوڑنی باز آنا ہے کہ نہیں آنا حضورﷺ حاموش رہے پھر آپ نے کہا آپ بدل سکتے ہے کہ نہیں حضورﷺ حاموش رہے تین بار کہا چار بار کہا پھر معاذاللہ ثمہ معاذاللہ حضورﷺ کو برا بھلا کہنے لگا حضور حاموشی سے سنتے رہے جب نبی پاک ﷺ کچھ بولے نہیں تو ابوجہل غصے میں لال پیلا ہو گیا کہنے لگا بولتے کیوں نہیں اس کے ہاتھ میں ڈنڈا تھا اس نے حضورﷺ کے سر اقدس پر ڈنڈا مارا حضور نے سر پر ہاتھ رکھا اور گھر کی طرف چلے گئے بولے پھر بھی کچھ نہیں عبداللہ بن جدان کی لونڈی دیکھ رہی تھی وہ پہاڑی سے نیچے اتری تو حضرت امیر حمزہؓ حضورﷺ کے چچا شکار کھیل کے آرہے تھے وہ حاتون سامنے جا کے کھڑی ہوگئی کہنے لگی امیر حمزہ محمد ابن عبداللہﷺ کو ابوجہل اس لئے مارتا ہے کہ ان کا والد کوئی نہیں کوئی پوچھے گا نہیں برداری ساری محالف ہوگئی اس لئے مارتا ہے تو بڑا دلیر ہے شکار کھیلتا ہے بھتیجے کا نہیں پتہ حضرت امیر حمزہؓ نے یہ سنا تو بڑے درد اور ذوق کے ساتھ شکار وہی پھینکا ڈنڈا اٹھایا اور اس جذبے کے ساتھ اٹھایا کہ درحت پہ یوں زور سے ہاتھ ڈالا اور ڈنڈا توڑا ابو جہل حرم کعبہ میں بیٹھا تھا پوچھنے لگے کہاں ہے کسی نے کہا وہ بیٹھا ہے لوگوں کے بیچ میں جا کے پہلے برا بھلا کہا پھر زور سے ڈنڈا ماراتیری جرت کیسے ہوئی میرے بھتیجے کو ہاتھ لگانے کی تونے میرے بھتیجے کو مارا تو آج کے بعد جرات کرنا میرے بھتیجے کو ہاتھ لگانے کی میں دیکھتا ہو تو کیسے یہ جرات کرتا ہے ابوجہل کو پتہ تھا کہ امیر حمزہؓ کتنے دلیر ہے دلیر بھی ہے اور اس وقت پورے جذبے میں بھی ہے اس نے ہلنے کی جرات نہیں کی چپ رہاحضرت امیرحمزہؓ سیدہ حدیجہؓ کے گھر آئے اماں جی حضور کو پٹی کر رہی تھی نبی کریمﷺ نے چچا کو آتے دیکھا تو اٹھ کھڑے ہوئے جب حضورﷺ نے ان کے کندھے پہ اپنا سر انور دیکھا تورونے لگے حضرت امیر حمزہ بھی روئے نبی کریمﷺ کے آنسو پونچھ کے کہنے لگے خوش ہو جا اب رونے کی ضرورت نہیں میں نے بڑا سحت بدلہ لیا آپ راضی ہو جائے آئیندہ ایسی جرات نہیں کرے گا میں ڈنڈے کے ساتھ سر پھوڑ آیا ہو جب حضرت امیر حمزہؓ نے یہ کہا تو اللہ کے حبیب ﷺ نے سر اٹھا لیا آنسو پونچھ کے فرمایا چچا میں ایسے نہیں خوش ہوتا میرے دین کا کلمہ پڑھ جاو میں خوش ہو جاونگا حضرت امیر حمزہؓ کہنے لگے کلمے سے راضی ہوتے ہو پڑھاو کلمہ میں کلمہ پڑھنے کو بھی تیار ہو سبحان الله حضرت امیر حمزہ ؓ نے کلمہ پڑھ لیا۔
معجمِ کبیر، ج 3،ص140،حدیث:2926 میں بھی یہ واقعہ لکھا ہے۔

انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ
About the Author: انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ Read More Articles by انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ: 392 Articles with 193156 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.