کھٹے انگور نا منظور

گروپ رولز کے مطابق کوئی ذاتی تصویر لگانے کی قطعی اجازت نہیں ہے چنانچہ اس پوسٹ کو منظور کرانے کے لئے سر دھڑ کی بازی لگانی پڑی۔ نیچے گھاس پر پھیلی ہوئی انگور کی بیل تو آپ دیکھ ہی رہے ہیں اور دل ہی دل میں ہماری اس کم عقلی اور بد ذوقی پر ہمیں کوس بھی رہے ہوں گے۔ بس بھائی اب آگے کی سنو بعد میں لکڑی کی پٹیوں سے جنگلہ نما شیڈ بنا کر یہ انگور کی بیل سے بنی ہوئی چادر اٹھا کر اس شیڈ پر چڑھا دی تھی جہاں وہ خوب پھلی پھولی ۔ پھر خوب انگور لگے یہ بڑے بڑے گچھے جو سبز سے تھوڑے جامنی رنگ کے ہو گئے ۔ اور انگور سے زیادہ جامن ہی معلوم ہوتے تھے کاش اُس وقت بھی تصویر بنانے کا خیال آ جاتا تو اِس وقت ہم بطور ثبوت پیش کرتے ۔ اب آپ بِنا ثبوت کے ایسے ہی ہمارے کہے کا یقین کر لیں ویسے بھی ہم انگور کی بات کر رہے ہیں سنگچور کی نہیں۔ خیر پھر قصہ یہ ہوا کہ کچے پکے کے دوران جب بھی ایک آدھ توڑ کر کوئی بھی چکھتا تو وہ اتنا کھٹا کہ چبانے کے بعد اس کو نگلنے کی بجائے تھوکنا پڑ جاتا بالکل سانپ کے گلے میں چھچھوندر والا کیس ۔ تمام انگور پک گئے مگر وہ بالکل بھی کھانے کے قابل نہیں تھے کچھ اتار لیے کچھ بیل پر ہی چھوڑ دیئے ۔ ناقابل برداشت قسم کی تُرشی لیے ہوئے تھے اور وجہ ہمیں بالکل بھی نہیں معلوم کہ ایسا کیوں ہوا ۔ وہی انگور بازار سے آتے رہتے ہیں میٹھے اور مزیدار ۔ مگر ہم نے انہیں گھر میں پالنا چاہا تو پتہ نہیں کیا موت پڑ گئی ناہنجاروں کو ۔ پھر موسم خزاں آ گیا سارے پتے جھڑ گئے بیل کی ٹہنیاں ڈنڈیاں ٹنڈ منڈ ہو گئیں تو اس نامعقول کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکا اور وہاں گلاب کی قلم لگا دی جس میں اتنے پھول آئے کہ کہیں جگہ نہ رہی کچھ اور اُگانے کو۔

Rana Tabassum Pasha(Daur)
About the Author: Rana Tabassum Pasha(Daur) Read More Articles by Rana Tabassum Pasha(Daur): 228 Articles with 1853670 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.