کیا آپ کو پتا ہے انڈیا اور پاکستان میں آج سے چالیس سال پہلے دس کڑوڑ سے زیادہ گدھ پائے جاتے تھے مگر آج یہ فقط چند ہزار رہ گئے ہیں۔
کیوں؟
آخر گدھ ناپید کیوں ہوگئے؟
انڈیا و پاکستان میں گدھ کے ناپید ہونے کی بہت افسوسانک وجہ ڈکلوفینک نامی گولی ہے۔
جانوروں جیسا کہ گائے بھینس کو ڈکلوفینک کے انجیکشن بطور پین کلر یا بخار کی صورت میں لگائے جاتے ہیں اور جانور کے گوشت یا ان کی باقیات اس کی کچھ مقدار رہ جاتی ہے۔
ایسے میں وہ جانور جو کہ اس دوائی کو کھانے کے کچھ عرصہ بعد بخار وغیرہ سے مر یا ذبح کر لئے جاتے ہیں تو ان کی انٹریوں یا لاش کو گدھ کھانے آتے ہیں۔
مگر
یہاں ایک مسلئہ پیدا ہو جاتا ہے۔ ڈکلوفینک کی لاش میں 0.8% مقدار بھی گدھ کو مار دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ کیونکہ یہ گدھ کے گردوں کو فیل کر دیتی ہے۔
لہذا
اگر گدھوں کی بہت بڑی تعداد صرف 1% ایسے جانور کو غلطی سے کھا لینے کی وجہ سے مر گئی۔
اور آج نتیجہ سامنے ہے انڈیا اور پاکستان میں سب سے زیادہ باؤلے کتے کے کاٹے جانے اور آوارہ کتوں کے کیس ہیں کیونکہ یہاں رہنے والی تقریبا ننانوے فیصد گدھیں ناپید ہو چکی ہیں۔ اور یہ ایکو سسٹم کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے۔
گدھ کے ناپید ہونے کی وجہ سے ان دو ممالک میں جنگلی چوہوں اور آوارہ کتوں کی تعداد بڑھنے لگی۔ گدھ ایک خاص نظام انہضام اور میٹابولزم رکھتے ہیں جو کہ لاش میں موجود ہر طرح کے جرثومے ہضم کر سکتا ہے مگر کتے اور چوہے ایسا نہیں رکھتے جس کی وجہ سے یہ مختلف بیماریاں پھیلانے کا مؤجب بن رہے ہیں۔
انڈیا میں ڈکلوفینک کا استعمال ترک کر دیا گیا ہے مگر پاکستان میں ابھی بھی یہ استعمال کی جاتی ہے۔ یاد رہے ڈکلوفینک کا سادہ سا متبادل meloxicam نامی گولی ہے اگر آپ کا ڈاکٹر آپ کے مویشی بیمار ہونے پہ ڈکلوفینک دیتا ہے تو پلیز اسے دوسری دوائی میلوزیکم دینے کا کہیں ورنہ آپ ایکو سسٹم میں تباہی میں برابر کے ذمہ دار ہونگے۔
|