حکو مت اور فوج بھی کہے گو امریکہ گو

سید منور حسن صاحب نے جماعت اسلامی کے امیر کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد ملک کو تباہی کے دھانے پر پہنچانے والے ملک عالمی دہشت گرد امریکہ کی عالمی دہشت گردی اور اس کی منفی پا لیسیوں کے خلاف گو امریکہ گو تحریک کا آغاز کیا اور پاکستان کے عوام کو یہ بات باور کرا نے کی کو شش کی کہ اصل برائی کی جڑ امریکہ ہے درخت کے پتے اور شا خیں کا ٹنے سے کام نہیں بنے گا بلکہ برائی کا منبع تناور درخت امریکہ کو جڑ سے اُکھاڑ نا ہو گا کیو نکہ اسی درخت کی شا خیں پو رے ملک میں بد امنی انتشار اور دھشت گردی کی ذمہ دار ہیں بلیک واٹر ، ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک ، را ، موساد اور نہ جا نے کون کون سے نیٹ ورک سب اسی درخت کی شا خیں ہیں اور اسی ظالم امریکہ کی کار ستا نیوں کے سبب ملک کا ہر شہری پر یشان ہے بد امنی ، قتل و غارت گری ، ٹارگٹ کلنگ ،بے سکونی ، بم دھماکے ، ڈرون حملے تو تھے ہی لیکن آج نہ بجلی ہے نہ پانی ہے نہ گیس ہے نہ روزگار ہے اور نہ ہی کسی کی عزت محفوظ ہے اور تو اور اب ڈینگی اور سیلاب کا عذاب بھی ۔ ہر طرف پورے ملک میں احتجاج ہے ڈاکٹر ، وکلائ، پیرا میڈکل سپورٹنگ اسٹاف ، مزدور ، کسان ، اساتذہ ، سر کاری ملا زمین عوام سڑکوں پر ہیں اور ملکی اداروں کی تباہ حالی اور بے حسی کا رونا رو رہے ہیں یہ سب امریکی پا لیسیوں کو جاری رکھنے اور ڈو مور کا مطالبہ تسلیم کر نے کی وجہ سے ہے لیکن حکو مت میں بیٹھے لو گوں کو نہ نظر آتا ہے نہ سنائی دیتا ہے حکمرا نوں کی زبان سے اگر کو ئی الفا ظ نکلتے ہیں تو امریکہ ہمارا بہت اچھا دوست ہے یہ دوست اُس اونٹ کی ما نند ہے جس کو صرف گردن خیمے کے اندر لا نے کی اجازت دی گئی تو آہستہ آہستہ پو رے خیمے میں گھس آتا ہے گز شتہ دو تین روز سے امریکہ اور پا کستان کے درمیان بیا نات کی جنگ جاری ہے اور امریکہ بہادر حقا نی نیٹ ورک کو جواز بنا کر پا کستان پر حملے کی دھمکیاں دے رہا ہے اس تنا ظر میں اگر جما عت اسلا می کے گو امریکہ گو کے نعرے کو دیکھا جائے تو یہ نعرہ ملک کی سلا متی کا نعرہ بن چکا ہے جب یہ نعرہ لگا یا گیا تو بڑے بڑے دا نشور یہ کہنے لگے تھے کے منور حسن سخت مزاج کے فرد ہیں اس وقت جوش کی نہیں بلکہ ہو ش مندی سے کام لینے کی ضرورت ہے ا مریکہ کو نا را ض کر نا تبا ہی کا باعث ہو گا کسی نے کہا منور حسن جما عت اسلا می کو تباہ کر کے چھو ڑے گا سب دا نشور امریکہ کے ساتھ بر ابری کی دوستی کا راگ الاپتے رہے لیکن آج وقت اور حالات نے ثابت کر دیا کہ جما عت اسلا می کی گو امریکہ گو تحریک ہی وقت کی آواز ہے آج نو از شریف ، الطاف حسین بھی امریکہ کو ملک کی تباہی کا ذمہ دار سمجھنے لگے ہیں دیر آئے درست آئے مگر بات سمجھ تو آگئی ہے ا مریکہ کے سب سے بڑے حا می جنرل مشرف اور اس کے ریفرینڈم کے چیف پو لنگ ایجنٹ عمران خان بھی امریکی پا لیسیوں کے خلاف دھر نے دے رہے ہیں اور قوم سے وعدہ لے رہے ہیں کہ امریکی غلام کو ملک کا سر براہ نہیں بننے دینگے امریکی اشارے پر حکو مت میں شا مل اور علیحدہ ہو نے والے بھی ا مر یکہ کو برا بھلا کہہ رہے ہیں اور اپنے تما م کا رکنان فوج کے حو ا لے کر نے کے لئے تیار ہیں کل کے اپو زیشن لیڈر اور اپنے دور حکو مت میں امریکی پا لیسیو ں کا دفا ع کر نے والے سینئر وفاقی وزیر بن کر ا مریکہ کے خلاف بیا ن دے رہے ہیں سیا سی و عسکری ما ہرین اور دانشورجو کل تک امریکہ سے دو ستی کا درس دیتے تھے آج امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر نے کا مشورہ دے رہے ہیں جماعت اسلامی ایک عر صے سے حکو مت سے یہ مطا لبہ کر تی رہی کہ امر یکہ سے ڈو مور نہیں بلکہ نو مور کہا جائے یہ بات بڑی خو ش آئند ہے کہ سیاسی و فو جی قیا دت نے سخت مو قف اختیار ہے اور پہلی دفعہ کو ر کما نڈرز کے اجلاس میں امریکی ڈو مور کے مطا لبے کو تسلیم نہ کر نے کا عندیہ دیا ہے ہماری وزیر خارجہ حنا ربا نی کھر امریکی سر زمین پر عورت ہونے کے با وجو د مردانہ لب و لہجے میں امریکیوں کو جواب دے رہی ہیں یہ سب جما عت اسلامی کی گو امریکہ گو تحریک کا نتیجہ ہے جس نے شعور و آگا ہی دی ہے اگر امریکہ نے پاکستان پر حملہ کیا تو جہاں پو رے ملک میں گو امریکہ گو کے نعرے گونج رہے ہیں وہاں ایک اور نعرہ بھی پا کستان کی عوام لگا رہی ہو گی امریکیوں کا قبرستان افغانستان اور پاکستان ۔ جماعت اسلامی اپنے قیام سے لے کر آج تک سچا ئی کے سفر پر چلی ہے اور عوام کو ہمیشہ صحیح حقیقت حال بتاتی رہی ہے سچا ئی اور صحیح حقیقت حال ملک پا کستا ن کے عوام کو بتا نے کا یہ عمل جاری ہے اور انشا ءاللہ جاری رہے گا جس دن عوام کی اکثریت نے سچا ئی کو پا لیا اور شعور کے ساتھ سو چنا شروع کر دیا کہ ملکی صو رتحال کا ذ مہ دار کو ن ہے وہ دن تبدیلی ا مریکہ سے نجات اور اسلامی انقلاب کا دن ہو گا ۔
Iqbal Chishti
About the Author: Iqbal Chishti Read More Articles by Iqbal Chishti: 3 Articles with 2394 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.