چین، دنیا کا سب سے بڑا آٹو برآمد کنندہ بن گیا

چین، دنیا کا سب سے بڑا آٹو برآمد کنندہ بن گیا<br />تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ<br />ابھی حال ہی میں چینی حکام نے بتایا کہ 2023 میں چین نے 4.91 ملین گاڑیاں برآمد کیں جس سے یہ دنیا کا سب سے بڑا آٹو برآمد کنندہ بن گیاہے۔ یہ اعداد و شمار 2022 میں 3.11 ملین اور 2021 میں 2.02 ملین گاڑیاں برآمد کرنے کے بعد ایک اور اہم اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔ملک میں آٹوموبائلز کی برآمدات ایک نئی سطح پر پہنچ گئی ہیں، اور چین کی تیار کردہ نئی توانائی گاڑیوں (این ای ویز) نے عالمی صارفین کے لئے متنوع انتخابات فراہم کیے ہیں۔یہ امر قابل زکر ہے کہ ملک کی آٹو برآمدات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 57.9 فیصد کا اضافہ ہوا، نیو انرجی گاڑیوں کی برآمدات سال بہ سال 77.6 فیصد اضافے کے ساتھ 1.2 ملین یونٹس تک پہنچ گئیں۔ <br />چائنا ایسوسی ایشن آف آٹوموبائل مینوفیکچررز (سی اے اے ایم) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، چین کی آٹوموبائل انڈسٹری نے 2023 میں ایک نیا ریکارڈ بھی قائم کیا ہے، پیداوار اور فروخت دونوں پہلی بار 30 ملین یونٹس سے تجاوز کر گئے ہیں.اس حقیقت کو مدنظر رکھا جائے کہ چین 2022 میں دنیا کا دوسرا بڑا آٹوموبائل برآمد کنندہ تھا۔اس صنعت نے 2023 میں مضبوط ترقی کی رفتار کو برقرار رکھا اور آج چین گاڑیاں برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک بن چکا ہے۔وسیع تر عالمی رسائی کے ساتھ ، چینی آٹوموبائلز اب 200 سے زیادہ ممالک اور خطوں کو برآمد کی جاتی ہیں۔مزید برآں، غیر ملکی منڈیوں میں این ای وی کی مقبولیت میں اضافہ بڑے پیمانے پر دیکھا گیا ہے کیونکہ چین کی آٹو برآمدات 2023 میں ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہیں۔ ایسوسی ایشن کے مطابق، 2023 میں، چین کی جانب سے برآمد کردہ 1.2 ملین نیو انرجی گاڑیاں گزشتہ سال ملک کی مجموعی آٹو برآمدات کا 24 فیصد سے زیادہ تھیں. چین کی آٹو کمپنی بی وائی ڈی بھی 2023 کی چوتھی سہ ماہی میں الیکٹرک گاڑیاں فروخت کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی بن گئی ہے۔اب، چین کی جانب سے یہ عزم ظاہر کیا گیا ہے کہ وہ 2024 میں 5.5 ملین نیو انرجی گاڑیاں برآمد کرے گا۔ چینی نیو انرجی گاڑیوں کے لئے سرفہرست تین غیر ملکی مارکیٹیں بیلجیئم، تھائی لینڈ اور برطانیہ ہیں۔<br />ماہرین نے چین کی جانب سے آٹو برآمدات میں اضافے کی وجہ چینی مصنوعات کے بہتر معیار، الیکٹرک کاروں کی مضبوط عالمی طلب اور ملکی کمپنیوں کی بیرون ملک زیادہ منافع کی تلاش کو قرار دیا ہے۔چینی کمپنی بی وائی ڈی اس رجحان میں سب سے آگے ہے اور معروف کارساز کمپنی ٹیسلا کو پیچھے چھوڑ تے ہوئے دنیا کا سب سے زیادہ فروخت ہونے والا خالص الیکٹرک وہیکل برانڈ بن گیا ہے۔جنوبی چین میں صوبہ گوانگ دونگ کے شہر شین زین میں واقع یہ کمپنی اپنی کامیابی کا سہرا برقی وسائل پر دیرینہ توجہ اور ٹیکنالوجی میں خاطر خواہ سرمایہ کاری کو دیتی ہے۔الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے والی دنیا کی اولین کمپنیوں میں سے ایک کے طور پر، بی وائی ڈی کے پاس نیو انرجی گاڑیوں کے میدان میں تکنیکی معلومات کا وسیع ذخیرہ ہے.کمپنی کے پاس بیٹری اور انجن سے لے کر کنٹرول سسٹم تک پوری سپلائی چین میں بنیادی ٹیکنالوجیز موجود ہیں۔ بی وائی ڈی نے90 ہزار سے زائد ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ انجینئرز کے ساتھ،حالیہ برسوں کے دوران تحقیق اور ترقی کے میدان میں دسیوں ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔بی وائی ڈی اس وقت 59 ممالک اور خطوں میں دستیاب مصنوعات کے ساتھ ایک مضبوط بین الاقوامی برانڈ بن چکا ہے۔دریں اثنا، چینی آٹومیکرز چیری، گیلی اور گریٹ وال نے بھی حالیہ برسوں میں اپنی فروخت میں اضافہ دیکھا ہے۔<br />دوسری جانب یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ جیسے جیسے چینی کمپنیاں زیادہ عالمی اثر و رسوخ حاصل کر رہی ہیں، جغرافیائی سیاسی چیلنجز بدستور موجود ہیں۔اس ضمن میں مقامی پیداوار، بنیادی ڈھانچے کو قائم کرنے اور ریگولیٹری رکاوٹوں کو نیویگیٹ کرنے میں وقت لگتا ہے. جغرافیہ اور صارفین کی ثقافت کے لحاظ سے جنوب مشرقی ایشیا چینی کار سازوں کے لیے زیادہ قابل رسائی ہے۔ چینی برانڈز ایشیائی خطے کے ساتھ ساتھ جنوبی امریکہ اور مشرق وسطیٰ میں بھی بڑھ رہے ہیں۔ ماہرین کے نزدیک چینی کار سازوں کے لیے امریکہ اور یورپ ایک طویل مدتی ہدف ہیں۔ ایک ایسے وقت میں جب دنیا کاربن اخراج میں کمی کے لیے کوشاں ہے ، چین نئی توانائی کی گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لئے تیار ہے۔چین کی سپلائی چین کے فوائد اور اس کی مقامی مارکیٹ کے باعث ملکی مصنوعات کو ایک نیا عروج ملا ہے اور اس نے مغربی برانڈز کو قدرے پیچھے چھوڑ دیاہے۔سوئٹزرلینڈ میں قائم ملٹی نیشنل انویسٹمنٹ بینک اور مالیاتی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی یو بی ایس نے پیش گوئی کی ہے کہ چینی کار ساز کمپنیاں 2030 تک عالمی مارکیٹ کے 33 فیصد حصے پر کنٹرول حاصل کر سکتی ہیں، جو حقیقی معنوں میں چین کی آٹو مارکیٹ پر دنیا اور عالمی مالیاتی اداروں کے اعتماد کا مظہر ہے۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1139 Articles with 431299 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More