چین کے دارالحکومت بیجنگ کا شمار دنیا کے نمایاں ترین شہروں میں کیا جاتا ہے جہاں ہمہ وقت آپ کو مختلف سرگرمیاں دیکھنے کو ملتی رہتی ہیں۔یہی وجہ ہے کہ حالیہ برسوں کے دوران اس شہر نے اقتصادی سماجی ترقی کے حوالے سے مختلف منصوبہ جات پر عمل کیا ہے اور عوام کے لیے نمایاں سہولیات کو یقینی بنایا ہے۔ابھی حال ہی میں بیجنگ کے حکام نے رواں سال 2024 کے لئے معاشی اہداف مقرر کیے ہیں ، جس کا مقصد اپنی علاقائی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں تقریباً 5 فیصد سال بہ سال ترقی کو یقینی بنانا ہے۔
اس دوران بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل معیشت اور کھپت کو فروغ دینے اور کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔2024 کے لئے چینی دارالحکومت کے ہدف کردہ اقتصادی اشاریوں میں شہری بے روزگاری کی شرح کو 5 فیصد کے اندر برقرار رکھنا اور کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کی ترقی کو 3 فیصد کے آس پاس برقرار رکھنا بھی شامل ہے۔ مزید برآں، جنرل پبلک بجٹ ریونیو میں سال بہ سال 5 فیصد اضافہ متوقع ہے. رہائشی آمدنی کی نمو کو مجموعی معاشی توسیع کے ساتھ ہم آہنگ رکھنے کا عزم بھی ظاہر کیا گیا ہے ۔یہ امر غورطلب ہے کہ 2023میں بیجنگ کی جی ڈی پی تقریباً 4.4 ٹریلین یوآن (تقریباً 618.26 بلین امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی، جو سال بہ سال 5.2 فیصد کی مضبوط ترقی کو ظاہر کرتی ہے۔جی ڈی پی کی ترقی میں ڈیجیٹل معیشت کا شیئر بھی نمایاں ہے،یہی وجہ ہے کہ بیجنگ خود کو ڈیجیٹل معیشت کے لئے ایک عالمی بینچ مارک شہر بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی ترقی میں بیجنگ کی مہارت ویسے بھی قدرے نمایاں ہے ۔ شہر نے 2023 میں 30 ہزار نئے 5 جی بیس اسٹیشن قائم کیے ، جس سے فی دس ہزار افراد کے لیے 49 فائیو جی بیس اسٹیشنز کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔اسی مضبوط تکنیکی بنیاد پر 2024 میں بیجنگ ڈیجیٹل معیشت کے لئے عالمی بینچ مارک کی تعمیر میں تیزی لائے گا، ڈیجیٹل معیشت کے کلیدی شعبوں میں فعال حکمت عملی وضع کرے گا، اور ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے پیداوار کے طریقوں، طرز زندگی اور گورننس کو جامع طور پر تبدیل کرے گا۔
ڈیجیٹل منظرنامے کے ساتھ ساتھ، بیجنگ اپنی توجہ وبائی صورتحال کے بعد کی بحالی پر مرکوز کیے ہوئے ہے ، جس میں کھپت کی صلاحیت کو بڑھانے کے منصوبے نمایاں ہیں۔ چین کے پانچ پائلٹ بین الاقوامی کھپت مراکز شہروں میں سے ایک کی حیثیت سے ، بیجنگ روایتی کاروباری اضلاع کی تبدیلی ، بین الاقوامی کھپت کے تجرباتی زونز کی تخلیق ، بڑے پیمانے پر کھپت کی ترغیب ، اور خدماتی کھپت کے لئے حمایت جیسی حکمت عملیوں پر عمل درآمد کرے گا۔اس دوران شاپنگ سینٹرز متنوع کاروباری ماڈلز کی مربوط ترقی کو فروغ دینے کے لیے ثقافت، کھیلوں یا تفریحی عوامل کے ساتھ صارفین کی کھپت کی ضروریات کو پورا کریں گے.
دریں اثنا، بیجنگ 2024 میں کاروبار دوست ماحول کو فروغ دینے کے لئے "بیجنگ سروس" برانڈ قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔اس ضمن میں شہر کاروباری ماحول کو بہتر بنانے اور 2024 میں کاروباری ماحول کا جائزہ لینے کے لئے
عالمی بینک کے نئے فریم ورک کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کے لئے جامع اقدامات پر عمل درآمد کرے گا ، جس کا مقصد عالمی معیار کا کاروباری ماحول پیدا کرنا ہے جس میں مارکیٹ کی سمت ، قانون کی حکمرانی ، سہولت اور بین الاقوامیت شامل ہے۔پلان کے مطابق ،دارالحکومت انتظامی لائسنسنگ کے معاملات کے لئے معیاری طریقہ کار وضع کرے گا اور اصلاحات کو گہرا کرے گا ، جس میں "ایک مربوط لائسنس" پالیسی اور "آل ان ون گو" سرکاری خدمات شامل ہیں۔بیجنگ مربوط طریقوں کے ذریعے جامع نگرانی کو بھی آگے بڑھائے گا ، نان سائٹ نگرانی کے تناسب میں اضافہ کرے گا ، اور ڈیجیٹل مارکیٹ کی نگرانی پر پائلٹ پروگرام کو مزید فروغ دے گا۔یہ بات قابل زکر ہے کہ بیجنگ میں 2023 میں نئے قائم ہونے والے کاروباروں میں 20.3 فیصد اضافہ دیکھا گیا ، جس سے شہر میں مجموعی تعداد 2.11 ملین سے تجاوز کر چکی ہے۔ان اقدامات سے یہ توقع کی جا رہی ہے کہ رواں برس بیجنگ شہر میں معاشی سرگرمیوں کا ایک متنوع سلسلہ سامنے آئے گا جس سے ملک کی اقتصادی سماجی ترقی کو آگے بڑھانے میں دارالحکومت کا کردار مزید اجاگر ہو گا۔
|