امریکی خلائی ادارے ناسا نے پہلی
بار ایک ایسا سیارہ دریافت کیا ہے جو دو ستاروں کے گرد گھومتا ہے۔
ناسا کی دوربین ’کیپلر ٹیلی سکوپ‘ کے ذریعے دریافت ہونے والا یہ اپنی نوعیت
کا پہلا سیارہ ہے جس کی تصدیق کی گئی ہے۔
اس سیارے کو ’کیپلر سولہ بی‘ کا نام دیا گیا ہے اور یہ تحقیق ’سائنس جرنل
میں شائع ہوئی ہے۔
اس سیارے کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ بھی سیارہ ’زحل‘ کی طرح ہی ٹھنڈا
ہے اور وہاں آباد ہونا ممکن نہیں ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ سیارہ زمین سے دو سو نوری سال کے فاصلے پر
واقع ہے۔
ماضی میں ایسے اشارے ملے تھے کہ ہو سکتا ہے کہ سیارے دو ستاروں کے گرد
گھومتے ہوں تاہم اب پہلی تصدیق ہوئی ہے کہ ایسا سیارہ موجود ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ جب ’کیپلر سولہ بی‘ میں دن کا خاتمہ ہوتا ہے تو
اس کا مطلب ہے کہ وہاں سورج دو بار ڈوبتا ہے۔
’کیپلر سولہ بی‘ کے دو سورج ہمارے سورج سے چھوٹے ہیں اور ایک اندازے کے
مطابق وہاں کا درجۂ حرارت منفی تہتر سے ایک سو ایک سینٹی گریڈ تک ہوتا ہے۔
یہ سیارہ دو ستاروں( سورج) کے گرد دو سو انتیس دن میں چھ کروڑ پچاس لاکھ
میل کے فاصلے سے چکر مکمل کرتا ہے۔
اس دوربین نے سال دو ہزار نو میں کام شروع کیا تھا اور اس کی تیاری کا مقصد
ملکی وے کہکشاں میں زمین جیسے سیاروں کو تلاش کرنا تھا۔
کارنیگلی انسٹیٹیوٹ فار سائنسز کے سائنسدان ایلن باس نے دوربین کے مشاہدے
کو حیران کن قرار دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ’سب سے خوشی کی بات یہ ہے کہ ایک ایسا سیارہ بھی موجود ہے
جو ستاروں کے گرد گھومتا ہے۔‘ |