آئرن کلاڈ دوستی

چین کے صدر شی جن پھنگ نے2016 میں سربیا کا پہلا سرکاری دورہ کیا تھا، جس نے دوطرفہ تعلقات کو ایک جامع اسٹریٹجک شراکت داری تک فروغ دیا تھا۔ آج ،آٹھ سال بعد صدر شی جن پھنگ دوبارہ سربیا کا دورہ کر رہے ہیں۔ 2016 کے بعد سے چین اور سربیا کے تعلقات نے اعلیٰ سطح کے درجے کو برقرار رکھا ہے، دونوں فریق ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور اہم خدشات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، دونوں ممالک مضبوط سیاسی باہمی اعتماد رکھتے ہیں، اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون نے ٹھوس نتائج حاصل کیے ہیں، اور کثیر الجہتی میدان میں قریبی تعاون کیا گیا ہے. دونوں ممالک نے نہ صرف اپنے اقتصادی اور تجارتی تعلقات میں بڑی پیش رفت کی ہے بلکہ بین الاقوامی سیاسی میدان میں بھی ایک دوسرے پر اعتماد کا مظاہرہ کیا ہے۔

چین اور سربیا کے درمیان تعلقات کو بیان کرنے کے لئے "آئرن کلاڈ" کی اصطلاح اکثر استعمال کی جاتی ہے ، جس سے مراد لی جاتی ہے کہ دونوں ممالک کی دوستی فولاد کی طرح مضبوط ہے۔چینی صدر شی جن پھنگ نے سربیا کے صدر الیگزینڈر ووچ سے ملاقات کے دوران سربیا کو چین کا آہنی دوست قرار دیا تھا جو گزشتہ سال اکتوبر میں تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ بین الاقوامی تعاون فورم میں شرکت کے لیے بیجنگ تشریف لائے تھے۔ شی جن پھنگ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں دوطرفہ تعلقات نے بین الاقوامی منظرنامے میں تبدیلیوں کا سامنا کیا ہے اور یہ چین اور یورپی ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کی ایک مثال ہیں۔ اس کے جواب میں ووچ نے کہا کہ سربیا کو چین کے ساتھ اپنی آہنی دوستی پر فخر ہے۔

حقائق ظاہر کرتے ہیں کہ چین اور سربیا کے درمیان نتیجہ خیز بیلٹ اینڈ روڈ تعاون خصوصی تعلقات کا ثبوت ہے۔سربیا کے دارالحکومت بلغراد اور ملک کے دوسرے سب سے بڑے شہر نووی ساد کو ملانے والی تیز رفتار ٹرین بلغراد۔بوڈاپیسٹ ریلوے کا ایک حصہ ہے۔ یہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت چین اور وسطی اور مشرقی یورپی ممالک کے درمیان تعاون کا ایک اہم منصوبہ ہے۔مارچ میں ، بلغراد ۔ نووی ساد تیز رفتار ریلوے نے اپنی دوسری سالگرہ منائی۔ گزشتہ دو سالوں میں ، ریلوے نے تقریباً 6.83 ملین مسافروں کی آمد ورفت کو یقینی بنایا ہے ، جس سے مقامی رابطے میں موثر اضافہ ہوا ہے۔

اسی طرح سمیڈریوو سٹیل پلانٹ کا دوبارہ جنم بھی چین اور سربیا کی مضبوط شراکت داری کی ایک اور اچھی مثال ہے۔ دریائے ڈینیوب کے قریب واقع اور سربیا کا فخر سمجھے جانے والا یہ پلانٹ کبھی دیوالیہ ہونے کے دہانے پر تھا۔ تاہم ، چین اور سربیا کے مابین بڑھتے ہوئے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے ساتھ ، صدیوں پرانی فیکٹری نے قابل ذکر بحالی کا تجربہ کیا۔2016 میں ایک چینی کمپنی نے اسٹیل پلانٹ میں سرمایہ کاری کی جس کے بعد یہاں چیزیں بدل گئیں، ہزاروں ملازمتیں بچائی گئیں ، اور پیداواری صلاحیت اور ماحولیاتی کارکردگی میں بہت بہتری آئی۔اس اسٹیل پلانٹ سے چینی صدر کی محبت یہاں سے بھی ظاہر ہوتی ہے کہ ابھی حال ہی میں انہوں نے سمیڈریوو اسٹیل پلانٹ میں کام کرنے والے سربیا کے کارکنوں کے نام ایک جوابی خط تحریر کیا ۔شی جن پھنگ نے ان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ چین اور سربیا کی دوستی میں نیا کردار ادا کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ 2016 میں سربیا کے اپنے سرکاری دورے کے دوران انہوں نے سمیڈریوو اسٹیل پلانٹ میں مزدوروں سے بالمشافہ ملاقات کی تھی اور چین اور سربیا کے مابین باہمی فائدہ مند تعاون کے لئے ان کی حمایت اور اسٹیل پلانٹ کے روشن مستقبل کے لئے اعلیٰ توقعات کو گہرائی سے محسوس کیا تھا۔انہوں نے کارکنوں کے خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں معلوم ہوا کہ دونوں اطراف کی انتظامی ٹیموں اور خود کارکنوں کی مشترکہ کاوشوں سے سٹیل پلانٹ نے ایک نیا روپ دھار لیا ہے جس سے سمیڈریوو سٹی کی ترقی کے لئے مضبوط حمایت فراہم کی گئی ہے۔چینی صدر نے کہا کہ یہ جان کر بہت خوشی ہوئی ہے کہ سٹیل پلانٹ نے چینی انٹرپرائز کی سرمایہ کاری کے بعد نقصان کو تیزی سے منافع میں بدل دیا ہے ، جس میں 5000 سے زیادہ ملازمین کو روزگار کی ضمانت دی گئی ہے ، اور ہزاروں خاندان پرامن اور خوشگوار زندگی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیل پلانٹ کی ترقی مزدوروں کی لگن اور محنت کے بغیر حاصل نہیں کی جا سکتی جو سٹیل پلانٹ کی تیز رفتار ترقی کے لئے تندہی سے کام کر رہے ہیں اور چین اور سربیا کے درمیان آہنی دوستی کا ایک نیا باب رقم کر رہے ہیں۔

دریں اثنا، سربیا اور چین قریبی تجارتی شراکت دار ہیں. یورپی ملک نے مسلسل چھ سالوں سے چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں شرکت کی ہے۔ سربیا سے مشروبات، زرعی مصنوعات اور دیگر مصنوعات کو چینی صارفین میں پسندیدگی کا درجہ حاصل ہے.اکتوبر 2023 میں ، چین اور سربیا نے دوطرفہ تجارت اور کاروباری تعلقات کو فروغ دینے کے لئے ایک آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کیے ، جو چین نے وسطی اور مشرقی یورپ کے کسی ملک کے ساتھ پہلا معاہدہ کیا تھا۔

چین اور سربیا کے درمیان برادرانہ دوستی اس حقیقت سے بھی منسوب ہے کہ وہ ہمیشہ فوری ضرورت کے وقت ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔سن 2008 میں چین کے صوبہ سی چھوان میں ایک بڑے زلزلے کے بعد سربیا نے چین کے تباہ کن علاقوں کی مدد کے لیے اپنے فوجی ذخائر سے خیموں کی ایک کھیپ کو متحرک کیا۔ کوویڈ 19 وبائی مرض کے دوران ، چینی حکومت نے وبا سے نمٹنے میں مدد کے لئے ایک طبی ماہرین کی ٹیم سربیا بھیجی تھی۔یوں ، کہا جا سکتا ہے کہ چینی صدر شی جن پھنگ کے حالیہ دورہ سربیا سے دونوں ممالک کی فولادی دوستی کو مزید تقویت ملے گی اور مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو بھی نیا عروج ملے گا۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 617265 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More